روہت شرما کرکٹ لیجنڈ عمران خان کے ساتھ تاریخ کے شاندار کپتانوں میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں بھارت کی جیت کے بعد بطور کپتان چوتھا بڑا ٹائٹل اپنے نام کر کے کرکٹ کی تاریخ میں اپنا نام درج کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روہت شرما 12 بار مسلسل ٹاس ہارنے والے دوسرے کپتان بن گئے
بھارت نے دبئی میں چیمپیئنز ٹرافی فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دی جس سے روہت نے دنیائے کرکٹ کے نمایاں کپتانوں جگہ بنالی ہے۔
روہت شرما اب کرکٹ لیجنڈز عمران خان، مہندر سنگھ دھونی اور رکی پونٹنگ کے ساتھ کھڑے ہیں جن کی قیادت میں ان کی ٹیمیں 4 بڑے ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب رہیں۔
روہت شرما کے بطور کپتان اہم اعزازاتایشیا کپ 2018
ایشیا کپ 2023
ٹی 20 ورلڈ کپ 2024
چیمپیئنز ٹرافی 2025
بطور کپتان عمران خان کی شاندار کامیابیاںآسٹریلیا ایشیا کپ 1986
نہرو کپ 1989
آسٹریلیا ایشیا کپ 1990
عالمی کپ 1992
رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)ورلڈ کپ 2003
چیمپئنز ٹرافی 2006
ورلڈ کپ 2007
چیمپیئنز ٹرافی 2009
ایم ایس دھونی (بھارت)ٹی 20 ورلڈ کپ 2007
ورلڈ کپ 2011
چیمپیئنز ٹرافی 2013
ٹی 20 ایشیا کپ 2016
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
روہت شرما روہت شرما اعزاز روہت شرما کی شاندار کپتانی عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: روہت شرما روہت شرما اعزاز روہت شرما کی شاندار کپتانی چیمپیئنز ٹرافی روہت شرما ورلڈ کپ
پڑھیں:
اسٹیڈیم سے نام ہٹانے کا معاملہ؛ سابق کپتان بھڑک اُٹھے، عدالت جانے کا اعلان
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) نے سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کا نام اسٹینڈ سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو اپال اسٹیڈیم کے نارتھ اسٹینڈ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ اقدام لارڈز کرکٹ کلب کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد کیا گیا، جس میں 'مفاد کے تصادم' کا الزام لگایا گیا تھا۔
اظہر الدین اسٹینڈ کا نام اپال اسٹیڈیم کے نارتھ اسٹینڈ میں 2019 میں وی وی ایس لکشمن سے بدلا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: "سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے" درخواست موصول
یہ اقدام اسوقت اُٹھایا گیا تھا جب محمد اظہر الدین حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر تھے، جس کے بعد فروری 2024 میں لارڈز کرکٹ کلب نے شکایت دائر کی گئی تھی۔
لارڈز کرکٹ کلب کے مطابق قانون کے تحت ایپیکس کونسل کا رکن اپنے فائدے کیلئے یکطرفہ فیصلہ نہیں لے سکتا۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل کے دوران چہل، مہوش میں قربتیں بڑھنے لگیں، ویڈیو وائرل
اسٹینڈ سے نام ہٹانے کے معاملے پر سابق کپتان کا کہنا ہے کہ یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہے، میں اس پر تبصرہ کرکے اس سطح تک نہیں گرنا چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ 17 سال کی کرکٹ خدمات اور 10 سال کی کپتانی کے بعد حیدر آباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے اس سلوک پر بہت دُکھ ہے، ہم اس معاملے پر 100 فیصد عدالت جائیں اور قانونی راستہ اختیار کریں گے۔
مزید پڑھیں: "جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے"
دوسری جانب لارڈز کرکٹ کلب نے موقف اپنایا ہے کہ یہ فیصلہ شفافیت اور سالمیت کے ہمارے عزم کو تقویت دیتا ہے۔
واضح رہے کہ سابق بھارتی کپتان 47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کے فرائض نبھائے ہیں جبکہ سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔