پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: صدر کا خطاب شروع ہوتے ہی اپوزیشن کا شدید احتجاج، ایوان مچھلی منڈی بن گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:پارلیمانی سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوگیا، جس سے صدر مملکت آصف علی زرداری خطاب کررہے ہیں، صدر کا خطاب شروع ہوتے ہی اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر رہا ہے۔

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہو رہا ہے، اجلاس کا باقاعدہ آغاز قومی ترانے کے بعد تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی۔

تلاوت کلام پاک اور نعت رسول ﷺ ختم ہوتے ہی اسپیکر قومی اسمبلی نے صدر آصف علی زرداری کو خطاب کی دعوت دی تو اپوزیشن نے شدید نعرے بازی اور شور شرابہ شروع کر دیا۔
صدرمملکت آصف علی زرداری کاپارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس سےخطاب مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنامیرے لیے اعزازہے، ہمیں پاکستان کے بہترمستقبل کیلئےعزم کےساتھ کام کرناہے، ہمیں ملک میں گڈگورننس اورسیاسی استحکام کوفروغ دیناہے،
صدرآصف زرداری نے کہا کہ ہمیں اپنےجمہوری نظام کی مضبوطی کیلئےمل کرکام کرناہے، ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے، مثبت راستے پرچلنےکیلئےحکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں، پالیسی ریٹ میں کمی،زرمبادلہ میں ریکارڈاضافہ خوش آئندہے،
ہمیں عوامی خدمت کےشعبےپربھرپورتوجہ دیناہوگی، عوام کی بہبودکےمنصوبوں پرتوجہ مرکوزکرناہوگی، ملک کویکجہتی اوراستحکام کی ضرورت ہے،آصف علی زرداری ملک میں سماجی انصاف کافروغ ضروری ہے،صدرزرداری یکساں ترقی کےخواب کوعملی جامہ پہناناہے، صدرآصف زرداری پسماندہ علاقوں کی ترقی پرخصوصی توجہ دینی ہے، ملک کےٹیکس نظام میں مزیدبہتری لاناہوگی،
قبل ازیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا جاری کیا گیا تھا، جس کے مطابق صدر آصف علی زرداری مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے اور حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کے حوالے سے اظہار خیال کریں گے۔

ایجنڈے کے مطابق صدر مملکت کے خطاب کے سوا کوئی اور کارروائی اجلاس میں شامل نہیں۔

صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد اجلاس کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا جائے گا۔

دریں اثنا صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پر اپوزیشن کی جانب سے ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کےلیے حکومت نے بھی اپنی حکمت عملی تیار کرلی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوتے ہی

پڑھیں:

اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے . اپوزیشن لیڈر

تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )اسرائیلی حزب اختلاف کے راہنما یائر لاپڈ نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں جاری اشتعال انگیزی کے نتیجے میں اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے انہوں نے اسرائیل کی اندرونی سیکورٹی کے لیے ذمہ دار ایجنسی” شن بیٹ “کے سربراہ رونن بار کو ان چیلنجوں سے نمٹنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے.

(جاری ہے)

عرب نشریاتی ادارے کے مطابق اپنے بیان میں یائر لاپڈ نے کہا کہ رونن بار کو اپنی ناکامیوں کی وجہ سے 7 اکتوبر 2023 کو استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا جب حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس معلومات کے مطابق ہم تباہی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اس بار یہ تباہی اندر سے آئے گی. انہوں نے داخلی سیاسی قتل کے بڑھتے ہوئے خطرات سے بھی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ رونن بار ایسی دھمکیاں وصول کرنے والوں میں سب سے آگے ہیں یائر لاپڈ نے کہا 7 اکتوبر سے اقتدار میں رہنے والی جماعتیں تشدد کے ماحول کو ہوا دینے والی اشتعال انگیزی کی ذمہ دار ہیں.

دریں اثنا انہوں نے وزیر اعظم نیتن یاہو نے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی حکومت کے وزرا کو خاموش کرائیں انہوں نے زور دیا کہ اس وقت” شن بیٹ “کو ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مکمل طاقت اور اختیار دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ آنے والی تباہی نہ صرف بیرونی خطرات بلکہ اندرونی اشتعال کا نتیجہ بھی ہو گی. انہوں نے کہا ہم اس وقت ک بیرونی خطرات سے نمٹنے کے قابل نہیں ہوں گے جب تک کہ ہماری اندرونی صورتحال ٹوٹ پھوٹ کا شکار رہے گی واضح رہے اسرائیلی حکومت نے 21 مارچ کو رونن بار کو برطرف کرنے کا اس وقت فیصلہ کیا تھا جب نیتن یاہو نے ذاتی اور پیشہ ورانہ اعتماد کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی برطرفی پر اصرار کیا تھا اس پر اپوزیشن اور این جی اوز نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی.

برطرفی کے فیصلے پر نیتن یاہو کے خلاف تل ابیب میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے بہت سے مظاہرین نے ان پر یکطرفہ فیصلے کرنے کا الزام لگایا 8 اپریل کو سپریم کورٹ نے بار کی برطرفی کو منجمد کر دیا اور حکم دیا کہ وہ بعد میں فیصلہ آنے تک اپنے عہدے پر رہیں دوسری طرف اسرائیلی یرغمالیوں کا مسئلہ نیتن یاہو پر دباﺅ ڈال رہا ہے اور غزہ کی پٹی کے اندر موجود زندہ یرغمالیوں کے اہل خانہ بار بار احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں.

متعلقہ مضامین

  • ایوان بالا کا اجلاس آج ہوگا 
  • چیئرمین پی اینڈ ڈی نے والڈ سٹی کے تین منصوبوں کیلئے اجلاس طلب کرلیا
  • پنجاب اسمبلی : پوپ کیلئے ایک منٹ خاموشی ،3بل منظور ‘ 2کمیٹیوں کے سپرد : اپوزیشن کا واک آئوٹ 
  • جے یو آئی دیگر اپوزیشن اور پی ٹی آئی سے علیحدہ اپنا الگ احتجاج کرےگی، کامران مرتضیٰ
  • اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے . اپوزیشن لیڈر
  • آصف زرداری سندھ کا پانی بیچنے کے بعد اب مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، عمر ایوب
  • حکمران امریکا اور اسرائیل سے ڈرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان کا غزہ مارچ سے خطاب
  • جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا دو روزہ اجلاس شروع 
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس 22اپریل کی سہ پہر 4بجے طلب کر لیا
  • عیدالاضحیٰ کی تیاریاں شروع، کراچی میں عظیم الشان مویشی منڈی سج گئی