خیبرپختون خوا حکومت کا یوٹرن ، گاڑیوں کی خریداری پر عائد پابندی واپس لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختون خوا حکومت نے یوٹرن لیتے ہوئے گاڑیوں کی خریداری پر عائد پابندی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس کل رات طلب کرلیا گیا، کابینہ کا 27واں اجلاس کل رات 09 بجے کیبنٹ روم سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوگا، کابینہ میں شامل 15 وزراء، 5 مشیر اور 12 معاون خصوصی کو دعوت نامے بھیج دیے گئے۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے ایک بڑا یوٹرن لیا ہے اور خیبرپختونخوا میں گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ فیصلہ کل کابینہ کے اجلاس میں ہوگا۔
اطلاعات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے آسامیوں کی تخلیق پر بھی پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے، ساتھ ہی کراچی میں ہونے والے 35 ویں نیشنل گیمز کے لیے فنڈز کی بھی منظوری دی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا فیصلہ
پڑھیں:
نیشنل جوڈیشل پالیسی اجلاس: 2019 تک کے تمام پرانے وراثتی کیسز 30 دن میں نمٹانے کی ہدایت
تصویر بشکریہ جیو نیوزچیف جسٹس پاکستان کی زیرِ صدارت نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کے 56ویں اجلاس میں 2019 تک کے تمام پرانے وراثتی کیسز 30 دن میں نمٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز شریک ہوئے۔ اس اجلاس میں وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان بھی شریک ہوئے۔
اعلامیے کے مطابق جبری گمشدگیوں کے مقدمات پر مؤثر ادارہ جاتی ردعمل پر اتفاق کیا گیا اور گرفتار ملزم کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہ کرنے پر نیا میکنزم لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ کمرشل مقدمات کے جلد فیصلوں کے لیے کمرشل لٹیگیشن کوریڈور نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ایف بی آر میں اسکریننگ کمیٹی اور غیر ضروری مقدمات کے خاتمے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
مقدمات کے فیصلوں کے لیے مقررہ ٹائم لائنز پر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق ٹرائل کورٹ نے 12 اپریل 2021 کو عاصم گُل فراز کو مجرم قرار دیا تھا اور 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
اعلامیے کے مطابق ضلعی عدلیہ میں اصلاحات کے لیے سفارشات 30 دن میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ جیل اصلاحات پر صوبائی حکومتوں سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت اے آئی کے استعمال کے لیے قومی گائیڈ لائنز تیار کرلی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں تمام ضلعی عدالتوں میں ای فائلنگ کے فوری آغاز کی منظوری بھی دی گئی ہے۔