کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنیوالا طالبعلم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
واضح رہے کہ یہ گرفتاری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر ان غیر ملکی طلباء کیخلاف کارروائی کا حصہ ہے، جو فلسطین کے حق میں مظاہروں میں حصہ لے رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کولمبیا یونیورسٹی کے خلیل نامی طالب علم کو فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے کے جرم میں حراست میں لیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فیڈرل امیگریشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ خلیل نامی طالب علم کے خلاف دفترِ خارجہ کی جانب سے ہدایت ملنے پر کارروائی کر رہے ہیں، تاکہ خلیل کا اسٹوڈنٹ ویزا ختم کیا جا سکے۔ محمد خلیل کے وکیل ایمی گریر نے میڈیا کو بتایا کہ محمد خلیل کولمبیا یورنیورسٹی کے اپارٹمنٹ میں موجود تھے، جب مین ہٹن کیمپس میں متعدد امیگریشن اور کسٹم انفورسمنٹ ایجنٹس نے انہیں گرفتار کیا۔
واضح رہے کہ یہ گرفتاری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر ان غیر ملکی طلباء کے خلاف کارروائی کا حصہ ہے، جو فلسطین کے حق میں مظاہروں میں حصہ لے رہے ہیں۔ امریکی انتظامیہ کی جانب سے کولمبیا یونیورسٹی کے لیے 400 ملین ڈالرز کی وفاقی گرانٹ میں کٹوتی کر دی گئی ہے۔ اس کٹوتی کی وجہ بھی یہی بتائی جا رہی ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہرے روکنے میں ناکام رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطین کے حق میں
پڑھیں:
خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
معروف پاکستانی ڈرامہ و فلم نگار خلیل الرحمٰن قمر نے پاکستان میں اپنے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ بھارت میں بھی کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے خلیل الرحمٰن قمر نے اپنے متنازع ہنی ٹریپ کیس سمیت مختلف موضوعات پر بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان میں ملنے والے سلوک پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ برسوں تک انہوں نے بھارت میں کام نہ کرنے کا اصول اپنایا، متعدد پیشکشوں کو ٹھکرایا، مگر اب وہ وقت گزر چکا ہے۔ ’میں نے اپنے وطن کے لیے بہت کچھ کیا، لیکن میرے ساتھ جو سلوک ہوا، اس نے میری حب الوطنی کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے۔‘
خلیل الرحمٰن قمر نے انکشاف کیا کہ ماضی میں بھارتی اداکار اور عوام ان سے بے حد محبت اور احترام کا اظہار کرتے تھے۔ ’بعض اداکار تو فون پر بات کرتے ہوئے رو پڑتے تھے، جبکہ یہاں اپنے لوگوں کا رویہ مجھے رنجیدہ کرتا ہے۔‘
انہوں نے بھارتی فلمی صنعت کی جانب سے ماضی میں کی گئی نقل کا بھی ذکر کیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ان کے 1999 کے مشہور ڈرامے ’بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ کی کہانی کو جزوی طور پر چُرا کر 2000 میں بھارتی فلم ’جس دیش میں گنگا رہتا ہے‘ بنائی گئی، جس میں گووندا نے مرکزی کردار نبھایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی فنکاروں کو دی جانے والی اہمیت کے برعکس، پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں خود کو متعارف کرانا پڑتا ہے۔’ہمارے اداکاروں کو عزت نہیں ملتی، جبکہ بھارتی اداکار یہاں آکر ستارے بن جاتے ہیں، اور میڈیا ان کے پیچھے پاگل ہو جاتا ہے۔‘
خلیل الرحمٰن قمر نے آخر میں کہا کہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں، خصوصاً ہنی ٹریپ کیس اور جان سے مارنے کی کوشش نے انہیں اس فیصلے پر مجبور کیا ہے کہ اب وہ بھارت میں بھی فنی خدمات انجام دینے کے لیے تیار ہیں۔
Post Views: 3