اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج، شرح سود میں کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج منعقد ہوگا جس میں آئندہ دو ماہ کے لیے مالیاتی پالیسی کا اعلان کیا جائے گا اعلامیے کے مطابق کمیٹی شرح سود میں ممکنہ کمی یا اسے برقرار رکھنے کا فیصلہ کرے گی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ اقتصادی صورتحال اور مہنگائی کی شرح میں کمی کے پیش نظر اس اجلاس میں شرح سود میں مزید کمی کا امکان ہے اس سے قبل مانیٹری پالیسی کمیٹی اپنے چھ اجلاسوں میں شرح سود میں مجموعی طور پر 10 فیصد کمی کر چکی ہے ماہرین کے مطابق مہنگائی کی شرح میں حکومتی تخمینے سے زیادہ کمی سود کی شرح میں مزید کمی کا سبب بن سکتی ہے واضح رہے کہ جنوری 2025 کے آخری پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کرکے 13 فیصد سے 12 فیصد کر دیا تھا آج ہونے والے اجلاس میں مزید کمی کے امکانات پر کاروباری اور مالیاتی حلقوں کی نظریں جمی ہوئی ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پنجاب میں پاور شیئر نگ کو آرڈ ینیشن کمیٹی کا اجلاس ‘ ملکر چلنا ہے : نلیگ پی پی
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں پنجاب میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال اور ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب شریک ہوئیں جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر ، ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ اور علی حیدرگیلانی نے شرکت کی۔ جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔ کوآرڈینیشن کمیٹی نے پنجاب میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جبکہ سب کمیٹی کی ملاقاتوں میں ہونے والے فیصلوں پر مشاورت کی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران حسن مرتضیٰ نے اسمبلی میں پیش کیے گئے بلدیاتی بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق ہوا، امید ہے کہ ہم مزید آگے بڑھیں گے جبکہ اجلاس میں زراعت اور گندم سے متعلق بات ہوئی اور گورننس سے متعلق تحفظات بھی رکھے۔ حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے اور اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا جبکہ اس وقت ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں، گفتگو کے بعد بہتر راستہ نکلے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے، سندھ کا حق ہے کہ وہ اپنے پانی کی حفاظت کرے۔ بتایا گیا 10 ملین ایکڑ پانی کا گیپ ہے ، سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کے معاملات پر ڈیٹا کے مطابق بات کریں گے۔