حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان زرعی ٹیکس اور معاشی اصلاحات پر اہم مذاکرات جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
حکومتی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان زرعی آمدن پر ٹیکس سے متعلق مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے ذرائع کے مطابق یہ مذاکرات عالمی بینک آفس میں جاری ہیں جہاں صوبائی حکام وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے نمائندے شریک ہیں مذاکرات میں سورن ویلتھ فنڈز ایکٹ میں ترمیم اور اس کے ریگولیشنز پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ وزارت توانائی اور نیپرا حکام گردشی قرضے اور ٹیرف ریبیسنگ کے معاملات پر آئی ایم ایف وفد سے بات چیت کریں گے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ہفتے سے شروع ہونے والے یہ مذاکرات انتہائی اہم ہیں کیونکہ آئی ایم ایف وفد دورانِ مذاکرات نئی شرائط اور تجاویز پیش کرے گا ان شرائط کو تسلیم کیے جانے کی صورت میں ہی پاکستان کو قرض کی اگلی قسط موصول ہوگی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان یہ بات چیت ملکی معیشت اور مالیاتی پالیسی کے حوالے سے اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
کاروباری اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عوام اور کاروباری طبقہ گزشتہ کئی دہائیوں سے معاشی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے تھے کیونکہ صنعتکار تاجراورسرمایہ کاروں کو برسوں سے پاکستان میں پیچیدہ قواعد و ضوابط کے بوجھ کا سامنا رہا ہے۔
لاہور میں نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خظاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو پاکستان کی معیشت نہایت نازک صورتحال سے دوچار تھی اور ملک عملی طور پر مالی دیوالیہ پن کے دہانے پر کھڑا تھا۔
براہ راست:- وزیراعظم محمد شہباز شریف کی نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب میں شرکت۔ https://t.co/JWtnjlKOrt
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) December 13, 2025
وزیراعظم کے مطابق اس وقت مہنگائی بے قابو تھی، پالیسی ریٹ نے معیشت کو مفلوج کر رکھا تھا اور ملک میں کاروباری سرگرمیاں جمود کا شکار تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ان سنگین حالات کے باوجود حکومت نے امید کا دامن نہیں چھوڑا اور بہترین حکمت عملی کے ساتھ درپیش چیلنجز کا مقابلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: معیشت بہتری کی جانب گامزن اور پاکستان میں کرپشن میں نمایاں کمی ہوئی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب معاشی بحران سے نکل چکا ہے اور ملکی معاشی اشاریے بہتر ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری دی ہے جو معیشت پر عالمی اعتماد کی عکاسی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت کا مستقبل آبادی اور موسمی تبدیلیوں سے وابستہ ہے، وفاقی وزیر خزانہ
انہوں نے کہا کہ معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ناگزیر ہے، جبکہ نوجوان ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں۔
وزیراعظم کے مطابق حکومت نوجوانوں کو فنی اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ ملکی ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف دیوالیہ پن شہباز شریف نیشنل ریگولیٹری ریفارمز وزیر اعظم