UrduPoint:
2025-04-22@07:25:41 GMT

کینیڈا: مارک کارنی جسٹن ٹروڈو کی جگہ نئے وزیر اعظم ہوں گے

اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT

کینیڈا: مارک کارنی جسٹن ٹروڈو کی جگہ نئے وزیر اعظم ہوں گے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 مارچ 2025ء) کینیڈا کی حکمران لبرل پارٹی نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ مرکزی بینک کے سابق گورنر مارک کارنی کو پارٹی کے نئے رہنما کے طور پر منتخب کر لیا گیا ہے اور وہ ملک کے اگلے وزیر اعظم ہوں گے۔

لبرل پارٹی کی قیادت کے لیے پارٹی میں جو ووٹ ڈالے گئے، اس کی حتمی تعداد کے مطابق کارنی کو تقریبا 86 فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔

متعدد ایشیائی ممالک ٹرمپ کی بھاری محصولات پالیسی کی زد میں

مارک کارنی جسٹن ٹروڈو کی جگہ لیں گے، جنہوں نے نو برس سے زائد عرصے تک وزارت عظمی کے عہدے پر رہنے کے بعد، جنوری میں استعفیٰ کا اعلان کیا تھا۔

نئے رہنما کی آمد سے ٹروڈو کے دور کا خاتمہ ہو گا، تاہم انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی کو معمولی برتری حاصل ہے، اس لیے اقتدار میں لبرلز کا وقت اب محدود بھی ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

کارنی کو اب یہ فیصلہ بھی کرنے کی ضرورت ہو گی کہ عام انتخابات کب کروائے جائیں، جن کا انعقاد 20 اکتوبر سے پہلے تک ہونا چاہیے۔

ٹیرف وار: چین کا جوابی حملہ، امریکہ پر پندرہ فیصد محصولات عائد کر دیے

امریکہ کو کینیڈا کا احترام کرنا چاہیے

مارک کارنی پہلے بینک آف کینیڈا اور بینک آف انگلینڈ کی قیادت کر چکے ہیں، جنہیں اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف کی دھمکیوں کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔

ٹرمپ نے بارہا کینیڈا کے امریکہ سے الحاق کے بارے میں بات کی ہے اور متعدد بار محصولات بھی عائد کیے ہیں، جس سے، اس دوطرفہ تجارت کو خطرہ لاحق ہے، جو کہ ملکی معیشت کی جان ہے۔

کارنی نے کہا کہ ٹرمپ "کینیڈا کے کام کرنے والوں، خاندانوں اور کاروبار پر حملہ کر رہے ہیں۔ ہم انہیں کامیاب نہیں ہونے دے سکتے۔" ان کے پیشرو ٹروڈو نے امریکہ پر بھی جوابی محصولات عائد کیے ہیں۔

اپنی جیت کے بعد خطاب میں 59 سالہ کارنی نے ٹرمپ پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہ امریکیوں کو کوئی غلطی نہیں کرنی چاہیے، "ہاکی کی طرح تجارت میں بھی، کینیڈا امریکہ سے جیت جائے گا۔"

بیرون ملک زیر تعلیم بھارتی طلبہ کے حفاظتی خدشات بڑھ رہے ہیں

کینیڈا کی معیشت امریکہ کے ساتھ تجارت پر کافی حد تک انحصار کرتی ہے اور اگر ٹرمپ نے مجوزہ ٹیرف کو مکمل طور پر نافذ کر دیا، تو کینیڈا کو کساد بازاری میں پڑنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

کینیڈا کسی بھی شکل میں امریکہ کا حصہ نہیں بنے گا

انہوں نے کہا، "میں جانتا ہوں کہ یہ تاریک دن ہیں اور یہ تاریک دن ایک ایسے ملک کے سبب آئے ہیں، جس پر ہم مزید اعتماد نہیں کر سکتے۔"

ان کا مزید کہنا تھا، "ہم صدمے پر قابو پا رہے ہیں، تاہم ہمیں اسباق کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے: ہمیں اپنا خیال رکھنا ہے اور ہمیں ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہے۔

ہمیں آنے والے مشکل دنوں میں ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کی ضرورت ہے۔"

ڈونلڈ ٹرمپ کے علاقائی عزائم: پاناما کینال اور گرین لینڈ پر کنٹرول کی خواہش

کارنی نے کہا، "میری حکومت اپنے محصولات کو اس وقت تک جاری رکھے گی، جب تک کہ امریکی ہمیں عزت نہیں دیتے۔" انہوں نے مزید کہا، "امریکہ کینیڈا نہیں ہے اور کینیڈا کبھی بھی کسی بھی طرح، شکل یا کسی بھی صورت میں امریکہ کا حصہ نہیں بنے گا۔

"

پارٹی سے اپنے الوداعی خطاب میں جسٹن ٹروڈو نے متنبہ کیا کہ امریکہ کی طرف سے اب کینیڈا کو "وجود کے چیلنج" کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو "ایک تاریخی لمحے" کا سامنا ہے۔

ٹرمپ کا کینیڈا کو51 ویں امریکی ریاست بنانے کی پیشکش کا اعادہ

ٹروڈو نے کہا، "جمہوریت اور آزادی دی جانے والی چیزیں نہیں ہیں، کینیڈا بھی کوئی ایسی چیز نہیں جسے سونپ دیا جائے۔

" رواں برس کینیڈا کے عام انتخابات

مارک کارنی کینیڈا کے پہلے وزیر اعظم ہوں گے، جنہیں کوئی سیاسی تجربہ نہیں ہے، جنہوں نے کبھی بھی پہلے کوئی منتخب عوامی عہدہ یا کابینہ میں کام نہیں کیا ہے۔

انہوں نے 2003 میں بینک آف کینیڈا کے ڈپٹی گورنر اور 2008 میں گورنر مقرر ہونے سے پہلے گولڈ مین سیکس کے ایگزیکٹو کے طور پر کام کیا تھا۔

کینیڈا: ٹروڈو اسی ہفتے استعفے کا اعلان کر سکتے ہیں، رپورٹ

سن 2013 میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے انہیں بینک آف انگلینڈ کی سربراہی کے لیے مقرر کیا تھا، جس کے سبب کارنی 300 سالہ برطانوی تاریخ میں بینک کی سربراہی کرنے والے پہلے غیر برطانوی بن گئے۔

سن 2020 میں انہوں نے موسمیاتی کارروائی اور مالیات کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے طور پر بھی کام کرنا شروع کیا تھا۔

تدوین جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مارک کارنی کینیڈا کے انہوں نے کیا تھا نے کہا ہے اور

پڑھیں:

علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے‘وزیرِ اعظم شہبازشریف

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2025ء)وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ علامہ اقبال صرف شاعر ہی نہیں بلکہ ایک اہلِ بصیرت رہنما بھی تھے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال کے یومِ وفات پر پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ اقبال نے برِصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا تصور پیش کیا، ان کا فلسفہ خودی اور شاعری نے تحریکِ پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کی۔

انہوں نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے بتا ہے کہ علامہ اقبال نے 1930ء میں الہٰ آباد کے خطبے میں ایک علیحدہ مملکت کا تصور پیش کیا، ان کا نظریہ قائدِ اعظم کی قیادت میں عملی شکل اختیار کر کے پاکستان کی صورت میں شرمندہ تعبیر ہوا۔شہباز شریف نے کہا ہے کہ اقبال نے مسلمانوں کو صرف سیاسی طور پر ہی نہیں، بلکہ فکری، روحانی طور پر بھی متحد کیا۔

(جاری ہے)

وزیرِ اعظم نے دور حاضر کے حوالے سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستان کو سماجی تقسیم، عالمی چیلنجز کا سامنا ہے تو اقبال کی تعلیمات مشعلِ راہ ہیں، علامہ اقبال نے علم، عمل، یقینِ محکم اور خود اعتمادی پر زور دیا ہے، ہمیں ان کے فلسفے کو اپناتے ہوئے معاشی خود انحصاری، قومی یک جہتی کو فروغ دینا ہو گا، اقبال کا فلسفہ، شاعری ہمیں بتاتی ہے ایک مثالی معاشرہ کیسے تعمیر کیا جا سکتا ہے۔

ایسا معاشرہ جہاں انصاف، محنت اور اخلاقیات کو فوقیت حاصل ہو۔نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ علامہ اقبال نے ہمیشہ نوجوانوں کو قوم کا اصل سرمایہ قرار دیا، اقبال کے نزدیک نوجوان ہی وہ طاقت ہیں جو قوموں کوعروج پر پہنچا سکتے ہیں، آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے پیغام کو سمجھیں، جدید علوم حاصل کریں۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم پر یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ اقبال کے خوابوں کو حقیقت بنائیں، ہمیں نوجوانوں کو با اختیار بنانا ہے تاکہ وہ ملکی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکیں۔

وزیرِ اعظم پاکستان نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ اقبال کے یومِ وفات پرعہد کریں کہ ہم ان کے نظریات کو انفرادی، اجتماعی زندگیوں میں اپنائیں گے، ایک مضبوط، خود مختار اور ترقی یافتہ پاکستان کی تعمیر کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کے پانی کے مسلے پر رانا ثناءاللہ کا بڑا اعلان
  • ٹرمپ کی ناکام پالیسیاں اور عوامی ردعمل
  • 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں: اعظم نذیر تارڑ
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے‘وزیرِ اعظم شہبازشریف
  • علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے: وزیرِ اعظم
  • چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
  • امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف سینکڑوں مظاہرے
  • چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے بلاسود قرضے دئیے جا رہے ہیں: شافع حسین
  • ابرار کی ٹریڈ مارک وکٹ سیلیبریشن کا حسن علی نے مذاق بناڈالا