ڈاکٹر شمشاد اختر---فائل فوٹو 

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی چیئرمین بورڈ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ خواتین کو ہر شعبے میں شامل کیا جائے تو معاشرہ کی کوالٹی بدل جائے گی، پاکستان میں خواتین کو مردوں سے کم اجرت دی جاتی ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خواتین کے عالمی دن سے متعلق تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

ڈاکٹرشمشاد اختر نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ معاشروں کی تعمیر میں خواتین کا کردار اہم رہا ہے، غزہ گئی ہوں وہاں کی خواتین کے حقوق کا پرچار کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو سائنس اور ٹیکنالوجی میں آنے دیں، فنانشل شعبہ میں مردوں کی اجارہ داری تھی، اب وہاں خواتین کی شمولیت ہو رہی ہے، جینڈر گیپ کم کرنا ہمارا عزم ہے۔

خواتین کے عالمی دن پر ہوم بیسڈ ورکرز کی ریلی

کراچی میں ہوم بیسڈور کرز کے تحت خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

ڈاکٹرشمشاد اختر کا کہنا ہے کہ آج بجنے والا گونگ شمولیت اور برابری اور ترقی کی آواز ہے، معاشرے میں تعمیری بدلاؤ کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا ہے۔

دوسری جانب تقریب سے خطاب کے دوران چیئرپرسن پاکستان بزنس کونسل ڈاکٹر زیلف منیر نے کہا کہ خواتین کو سرمایہ، مارکیٹ اور رسائی چاہیے، پاکستان میں خواتین فنانشل مارکیٹ سے غائب ہیں، ایس ای سی پی نے بورڈ پر خواتین کی شمولیت لازمی قرار دی ہے، خواتین کو سکھایا جائے کہ اپنی بچت کی سرمایہ کاری کر لیں تو یہ بڑی خدمت ہوگی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: میں خواتین خواتین کو خواتین کے

پڑھیں:

ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔

شاعرِ مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی آج ملک بھر میں نہایت عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے. علامہ اقبال کو دنیا سے رخصت ہوئے 87 برس بیت گئے لیکن ان کے اشعار اور افکار آج بھی دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ علامہ محمد اقبالؒ نے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور اپنی شاعری سے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی نئی روح پھونکی، 1930 میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، علامہ اقبالؒ کی تعلیمات اور قائد اعظمؒ کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔ مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی، مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔ اس کے بعد علامہ اقبالؒ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ماسٹرزکیا اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ چلے گئے جہاں قانون کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ آپ نے اورینٹیئل کالج میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیئے تاہم وکالت کو مستقل پیشے کے طور پر اپنایا، علامہ اقبالؒ وکالت کے ساتھ ساتھ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھی حصہ لیا، 1922 میں حکومت کی طرف سے آپ کو ’سر‘ کا خطاب ملا۔ مفکر پاکستان کا شمار برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ساز شخصیات میں ہوتا ہے، علامہ اقبالؒ نے ناصرف تصور پاکستان پیش کیا بلکہ اپنی شاعری سے مسلمانوں، نوجوانوں اور سماج کو آفاقی پیغام پہنچایا۔  علامہ اقبالؒ کے معروف مجموعہ کلام میں بانگ درا، ضرب کلیم، ارمغان حجاز اور بال جبریل شامل ہیں، موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے کلام کے ذریعے اتحاد اور یگانگت کا پیغام عام کیا جائے۔ مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری سے برصغیر کی مسلم قوم میں بیداری کی نئی روح پھونک دی، علامہ اقبال کی کاوشوں سے ہی تحریک پاکستان نے زور پکڑا اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں 14 اگست 1947 کو ایک آزاد وطن پاکستان حاصل کرلیا۔ پاکستان کی آزادی سے قبل ہی علامہ اقبال 21 اپریل 1938 کو انتقال کر گئے تھے تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی، قوم کے اس عظیم شاعر کا مزار لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں واقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں عطیہ چشم کا فقدان، سری لنکا کی فیاضی
  • میرپور ماتھیلو، کورائی برادری کے گھروں پر مسلح افراد کا حملہ، 2 خواتین سمیت 4 افراد قتل
  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ
  • ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائمقام چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے
  • حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
  • خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں، تحقیقی رپورٹ
  • دنیا بھر میں خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں: اقوام متحدہ
  • کسان خوشحال ہوگا تو ملک ترقی کرے گا: ہمایوں اختر خان