پی ٹی آئی پشاور کا اجلاس، صوبائی حکومت کی کارکردگی پر عدم اعتماد: تحفظات دور کئے جائیں، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف ضلع پشاور نے پشاور کے فنڈز کو دیگر اضلاع میں استعمال کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی کو اس حوالے سے آگاہ کردیا اور اراکین اسمبلی کو اس میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ضلع پشاور کا اجلاس گزشتہ روز ہوا، اجلاس میں سابق ڈپٹی سپیکر محمود جان، ساجد نواز اور شاندانہ گلزار اور مختلف علاقوں کے عہدیداروں نے شرکت کی جس میں پارٹی کارکنان کا کہنا تھا کہ پشاور پی ٹی آئی کا گڑھ ہے اور گزشتہ تین الیکشن میں پشاور سے پی ٹی آئی کو کامیاب کیا ہے مگر اب پشاور میں ترقیاتی کاموں اور میگا پراجیکٹس میں نظر انداز کیا جا رہا ہے جو اس شہر کے ساتھ زیادتی ہے۔ اس حوالے سے مزید کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اجلاس میں ڈبلیو ایس ایس پی کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں پشاور کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی اپیل کی گئی۔ اجلاس میں رئیل اسٹیٹ کاروبار کو بہتر کرنے کے لئے بھی اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ضلع پشاور کے تنظیمی اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز کی خراب کارکردگی ناقابل قبول ہے۔ پشاور کا سیوریج نظام انتہائی بوسیدہ ہو چکا ہے۔ اعلامیے کے مطابق پشاور کے مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا آپشن استعمال کیا جائے گا۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے پی ٹی آئی ضلع پشاور کے اعلامیے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰٖ علی امین گنڈا پور صوبے بھر میں یکساں ترقیاتی کاموں کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہیں بھی خدشات اور تحفظات ہوں گے تو دور کئے جائیں گے۔ صوبے بھر میں ترقیاتی کام حکومت کی ترجیح ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی ضلع پشاور اجلاس میں پشاور کے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کا انقلابی اقدام، ٹرانسپلانٹ اور امپلانٹ سروسز صحت کارڈ میں شامل
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق صحت کے شعبے میں ایک اور انقلابی قدم اٹھا لیا ہے، اور اب ٹرانسپلانٹ اور امپلانٹ سروسز مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ گردے، جگر اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کے تمام اخراجات صحت کارڈ کے تحت حکومت برداشت کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ کوکلیئر امپلانٹ کے مہنگے علاج کا خرچ بھی حکومت خود اٹھائے گی۔
مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کو بھی جلد صحت کارڈ پروگرام میں شامل کیا جائے گا اور اس حوالے سے وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کو ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں۔بیرسٹر سیف نے بتایا کہ علاج، تحقیق اور صنعتی مقاصد کے لیے کینابیس (بھنگ) پلانٹ کے استعمال سے متعلق قواعد و ضوابط کی منظوری بھی دی گئی ہے، جو کہ طب و صنعت کے میدان میں جدت کا دروازہ کھول سکتی ہے۔
Post Views: 4