ہاردک پانڈیا نے پاکستان نہ جانے کی کیا وجہ بتائی؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کیوں نہیں گئے، کہاں جانا تھا، کہاں نہیں جانا تھا، یہ اُن جیسے بی پلیئر سے اُوپر کا معاملہ ہے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں فتح سمیٹنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہاردک پانڈیا نے کہا کہ اُمید ہے پاکستانی فینز نے بھی یہاں انجوائے کیا ہوگا۔
واضح رہے کہ بھارت نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر تیسری بار چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
بھارت تیسری مرتبہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فاتح بنا ہے، اس سے قبل 2002 میں بھارت سری لنکا کے ساتھ مشترکہ چیمپئن تھا جبکہ 2013 میں اس نے انگلینڈ کو شکست دی تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی
پڑھیں:
علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے، قابض بھارتی اہلکار طاقت کے بل پر لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اگست 2019ء میں علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے خلاف اپنی پرتشدد مہم میں تیزی لائی، میڈیا پر قدغیں عائد کیں اور صحافیوں کو سچائی سامنے لانے سے روکا۔ شہریوں نے کہا کہ علاقے میں اس وقت جو خاموشی کا ماحول نظر آ رہا ہے اور جسے بھارت امن کا نام دے رہا ہے یہ دراصل امن نہیں بلکہ خوف و دہشت ہے جو طاقت کے بل پر یہاں پھیلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف ”یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کا استعمال، این آئی اے اور ایس آئی اے جیسے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کے ذریعے ڈرانے دھمکانے کی کارروائیاں یہاں پائی جانے والی خاموشی کا اصل سبب ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی مبصرین کا بھی کہنا ہے کہ بھارت جبر و ستم کی کارروائیوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں آزادی کی آوازوں کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے اور خوف و دہشت کو امن کا نام دے رہا ہے۔ ایک سابق پروفیسر نے انتقامی کارروائی کے خوف سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ”یہ وحشیانہ فوجی طاقت کے ذریعے قائم کی گئی خاموشی ہے، لوگ پہلے کی طرح سب کچھ محسوس کر رہے ہیں لیکن انہوں نے ڈر کے مارے اپنے جذبات کا اظہار کرنا چھوڑ دیا ہے۔“