کراچی:

گورنر سندھ کامران خان نے نارتھ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں وہ گورنر نہیں ہوں جو باؤنڈری پر رہ کر باتیں کروں۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری رات گئے نارتھ کراچی پہنچے، جہاں ایم کیو ایم کے رہنماؤں بشمول رکن قومی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن اور کمیٹی کے ارکان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ نارتھ کراچی کی عوام نے گورنر سندھ کا بھرپور استقبال کرتے ہوئے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔

گورنر سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میڈیا، سوشل میڈیا اور تمام افراد کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آج شہریوں نے میری آمد پر پروقار انداز میں استقبال کیا، جس پر میں بے حد شکرگزار ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گورنر ہاؤس میں افطاری کے انتظامات کیے جاتے ہیں اور روزانہ قاری صاحبان گورنر ہاؤس میں تلاوتِ کلام پاک کرتے ہیں، جن میں آج انڈونیشیا سے آئے قاری صاحب بھی موجود تھے۔

گورنر سندھ نے کراچی اور صوبے کے مسائل پر بھی بات کی اور کہا کہ اس شہر میں روز نئے مسائل جنم لے رہے ہیں، جن میں پانی کا مسئلہ سب سے بڑا ہے۔ تاہم، ہمیں ہر صورت میں ناامید نہیں ہونا چاہیے۔ ایس آئی ایف سی ایک خوش آئند امید ہے، جو ترقی کے دروازے کھولے گی۔

انہوں نے حکومت کے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ حکومتی نمائندوں کو جو بجٹ مل رہا ہے، وہ اسی شہر کی ترقی میں استعمال ہوگا، اور ہم انشاء اللہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک میں شامل کرائیں گے۔

گورنر سندھ نے اپنی ذمہ داریوں کے حوالے سے کہا کہ جب سے اللہ تعالیٰ نے بارہ ربیع الاول والے دن مجھے اس منصب پر بٹھایا ہے، تب سے ہم مسلسل شہر اور صوبے کے مسائل پر بات کرتے ہیں۔ میں وہ گورنر نہیں ہوں جو صرف باؤنڈری میں رہ کر باتیں کروں۔

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کے لیے چوبیس گھنٹے کھلے ہیں، اور انہوں نے خواجہ اظہار الحسن کی قیادت اور تجربے کو سراہا۔

آخر میں گورنر سندھ نے کہا کہ اب تک چھپن لاکھ افراد گورنر ہاؤس میں افطاری کے لیے آ چکے ہیں، اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے گورنر ہاؤس کہا کہ

پڑھیں:

جے یو آئی دیگر اپوزیشن اور پی ٹی آئی سے علیحدہ اپنا الگ احتجاج کرےگی، کامران مرتضیٰ

موجودہ حکومت کے قیام کے بعد سے ہی اپوزیشن جماعتیں احتجاج کر رہی ہیں، پی ٹی آئی نے پہلے عام انتخابات میں مینڈیٹ چوری ہونے کا دعویٰ کیا اور پھر موجودہ حکومت کو جعلی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر حکومت کو ختم کرنے اور نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا، اس احتجاج میں پی ٹی آئی کے ساتھ محمود خان اچکزئی بھی ہم آواز نظر آئے، اپوزیشن کی بڑی جماعت جمیعت علما اسلام پی ٹی آئی کے ساتھ یک زبان نظر نہیں آئی، البتہ اپنا الگ احتجاج کرتی رہی۔

یہ بھی پڑھیں جے یو آئی کا پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف نے جے یو آئی کو عید کے بعد احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ جمیعت علما اسلام نے پی ٹی آئی کے ساتھ احتجاج میں شامل ہونے کی مشروط حامی بھر لی ہے، جے یو آئی رہنما بھی کہتے تھے کہ اب پاکستان تحریک انصاف اور ہمارے فاصلے کم ہو گئے ہیں۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ جے یو آئی نے حتمی طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہیں کرےگی اور نہ ہی کسی ایسے اتحاد کا حصہ بنے گی جس کو تحریک انصاف لیڈ کر رہی ہو۔

انہوں نے کہاکہ جے یو آئی دیگر اپوزیشن اور پی ٹی آئی سے علیحدہ اپنا الگ احتجاج کرےگی۔ جمعیت علما اسلام نے لاہور میں ہونے والے شوریٰ کے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ جے یو آئی کسی بھی اپوزیشن جماعت کے ساتھ مل کر احتجاج نہیں کرے گی، جے یو آئی کی اپنی الگ پہچان ہے، الگ سوچ اور نظریہ ہے، اسی کے تحت احتجاج کیا جائے گا۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد میں شامل نہ ہونے کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے، جے یو آئی اپنے طور پر اپنی سیاسی جدو جہد جاری رکھے گی اور بطور اپوزیشن حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی کوشش کرےگی۔

سینیئر تجزیہ کار انصار عباسی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جے یو آئی کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں میں جو اپوزیشن جماعتیں پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دے رہی ہیں ان کی اتنی وقعت نہیں ہے، جب تک جمیعت علما اسلام پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں دے گی اپوزیشن جماعتیں حکومت پر کوئی زیادہ پریشر نہیں ڈال سکتیں۔

یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کے گوربا چوف، جے یو آئی نے فضل الرحمان کے خلاف بیان پر وضاحت مانگ لی

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں اپوزیشن کے احتجاج کوئی بڑی تبدیلی رونما نہیں کر سکے، 2014 میں اسٹیبلشمنٹ نے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف احتجاج کیا تھا لیکن وہ احتجاج بھی اس وقت کامیاب نہیں ہوا تھا اور اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا البتہ حکومت کے لیے وہ احتجاج ایک بڑا چیلنج بن کر سامنے آیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسٹیبلشمنٹ الگ احتجاج پی ٹی آئی جمعیت علما اسلام جے یو آئی سیاسی اتحاد سینیٹر کامران مرتضیٰ مولانا فضل الرحمان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی دیگر اپوزیشن اور پی ٹی آئی سے علیحدہ اپنا الگ احتجاج کرےگی، کامران مرتضیٰ
  • کوفہ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی حضرت علی علیہ السلام کے گھر ’’دار امام علی‘‘ پر حاضری
  • نجف، گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی حضرت علی علیہ السلام کے گھر ’’دار امام علی‘‘ پر حاضری
  • نجف: کامران ٹیسوری کی روضہ حضرت علی کرم اللّٰہ وجہہ پر حاضری
  • سندھ کے پانی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، فاروق ستار
  • پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں،حیدر مہدی،عادل راجا انہی کی ایما پر پراپیگنڈا کرتے ہیں‘ شیر افضل مروت
  • ایم کیو ایم سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی: فاروق ستار 
  • ایم کیو ایم  پاکستان سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی، ڈاکٹر فاروق ستار
  • جے یو آئی نے دریائے سندھ پر نئے کینالوں کیخلاف سینیٹ میں قرارداد جمع کرادی
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی