اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی طرف سے پاکستان کو واپس کیے گئے منی لانڈرنگ کے 190 ملین پاؤنڈزجواس وقت سپریم کورٹ آف پاکستان کی تحویل میں ہیں کو دانش یونیورسٹی آف ایمرجنگ ٹیکنالوجیزکے قیام سمیت تعلیمی مقاصد کیلیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان 54 ارب روپے کے برابر اسی رقم کے القادر ٹرسٹ کی آڑ میں نجی استعمال کی وجہ سے 14 سال قید کی سزا بھگت رہے ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے اب اس رقم کو تعلیمی مقاصد کیلیے استعمال کرنے کی اجازت دیدی ہے اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی اس پر رضامندی کا اظہارکیا ہے۔

لہذا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس رقم سے اسلام آباد میں دانش یونیورسٹی آف ایمرجنگ ٹیکنالوجیز اوردوردراز پسماندہ علاقوں میں دانش سکول قائم کیے جائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے دانش سکولوں کے قیام کا منصوبہ 2010ء میں شروع کیا تھا جس کا مقصد پسماندہ ترین علاقوں میں غریب طبقات کو معیاری تعلیم فراہم کرنا تھا۔

18ویں ترمیم کے بعد تعلیم اگرچہ اب صوبوں کا معاملہ ہے تاہم وفاقی حکومت اس رقم سے پسماندہ علاقوں میں دانش سکول قائم کریگی۔دانش سکول میں بچوں کے داخلہ کا معیاریہ ہے کہ ان کے والدین کے تعلق غریب ترین گھرانوں سے ہو جو بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے دائرہ میں آتے ہوں۔

ان سکولوں میں سیٹیں لڑکوں اور لڑکیوں میں برابرتقسیم کی جاتی ہیں، وزیراعظم شہبازشریف نے ٹیکنالوجی یونیورسٹی اور دانش سکولوں کے قیام کیلیے وفاقی وزیراحسن اقبال کی سربراہی میں ماہرین کی 10رکنی کمیٹی قائم کردی ہے جومجوزہ یونیورسٹی کے پروگرام اور سکولوں کی فہرست تیارکریگی۔

وزیراعظم خود اس گیارہ رکنی کمیٹی کے سربراہ ہونگے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی سربراہی میں یہ کمیٹی یونیورسٹی کے قیام کیلیے مطلوبہ قانون سازی کے علاوہ ڈیڑھ سال کے عرصہ میں اس کی تعمیرکی مانیٹرنگ بھی کریگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یونیورسٹی ا کے قیام

پڑھیں:

کراچی :ای چالان وجرمانوں کا ازسرِنو جائزہ، وزیر داخلہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کمیٹی قائم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں ای چالان جرمانوں کا بوجھ کم کرنے اور نظام کو زیادہ مؤثر بنانے کے لیے سندھ حکومت نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ داخلہ نے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر عائد کیے جانے والے جرمانوں، ان کے نفاذ اور متعلقہ تمام انتظامی معاملات کا تفصیلی جائزہ لے گی۔ کمیٹی کا بنیادی مقصد کراچی کے ای چالان سسٹم کو زیادہ شفاف، مؤثر اور عوام کے لیے آسان بنانا ہے، جس کے لیے جامع سفارشات تیار کی جائیں گی۔

کمیٹی کی سربراہی صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار کریں گے، جبکہ اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی سمیت سندھ اسمبلی کے 8 ارکان کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ اس کے علاوہ ایڈیشنل آئی جی کراچی، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قانون اور ڈی آئی جی ٹریفک بھی کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں تاکہ تکنیکی اور انتظامی پہلوؤں پر مشترکہ فیصلہ سازی ممکن ہو سکے۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی

متعلقہ مضامین

  • نون لیگ جی بی میں اختلافات ختم کرنے کیلئے کمیٹی قائم
  • نادرا کا کراچی سمیت سندھ بھر میں دفاتر کیلیے اراضی خریدنے کا فیصلہ
  • کراچی :ای چالان وجرمانوں کا ازسرِنو جائزہ، وزیر داخلہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کمیٹی قائم
  • ایشیائی ترقیاتی بینک :پاکستان کیلیے 540 ملین ڈالر کے 2 منصوبوں کی منظوری ،257 ملین ڈالر کے ترقیاتی معاہدے
  • چین کی جانب سے گلگت بلتستان کے طلبا کے لیے تعلیمی معاونت میں اضافے کا فیصلہ
  • گورنر خیبر پختونخوا کا وزیراعظم سے صوبے میں دانش اسکول بنانے کا مطالبہ
  • آرٹس سے میٹرک کرنے والے طلبا کیلیے خوشخبری، انٹرمیڈیٹ میں سائنس یا میڈیکل لینے کی بھی اجازت ہوگی
  • اے ڈی بی نے پاکستان کیلیے 540 ملین ڈالر کے دو منصوبوں کی منظوری دے دی
  • گورنر خیبرپختونخوا کا وزیراعظم سے صوبے میں چار دانش اسکول بنانے کا مطالبہ
  • امریکا نے پاک فضائیہ کے ایف۔16 بیڑے کیلیے 686 ملین ڈالر کے اپ گریڈ پیکیج کی منظوری دے دی