چودھری سالک حسین کا اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک ہونے پر نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ بلاک ہونا انتہائی نازک مسئلہ ہے، معاملے کی فوری انکوائری کی جائے، سمندر پار پاکستانی ہمارا سرمایہ ہیں، انہیں ناجائز تنگ نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں سے زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی چودھری سالک حسین نے اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک ہونے کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔پاکستان بزنس فورم فرانس نے اوور سیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک ہونے کا معاملہ وفاقی وزیر چودھری سالک حسین کے سامنے اٹھایا تھا جس کا وفاقی وزیر نے فوری نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔
چودھری سالک حسین نے کہا کہ یہ انتہائی نازک مسئلہ ہے، معاملے کی فوری انکوائری کی جائے، سمندر پار پاکستانی ہمارا سرمایہ ہیں، انہیں ناجائز تنگ نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں سے زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی، ائیرپورٹس پر سمندر پار پاکستانیوں کے لیے فیسیلٹیشن ڈیسک بنائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سمندر پار پاکستانی چودھری سالک حسین پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک وفاقی وزیر کی جائے
پڑھیں:
پانی سمندر میں ضائع نہیں ہو رہا، پانی سمندر کی ضرورت، شہادت اعوان
اسلام آباد:رہنما پیپلز پارٹی شہادت اعوان کا کہنا ہے کہ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ نے کہا ہے کہ سمندر میں پانی ضائع ہو رہا ہے، سمندر میں پانی ضائع نہیں ہو رہا، پانی سمندر کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سجاول، ٹھٹھہ، بدین اور عمر کوٹ کو آ کر دیکھیں کہ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ ٹھٹھہ میں سے کئی لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں، ان کی زمینیں سمندر کھا چکا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما قیصر احمد شیخ نے کہا کہ مذاکرات ہوں گے تو اس میںمسئلے کا حل نکلے گا، بار بار کہا جا رہا ہے آصف زرداری نے پہلے اس کو اپروو کیا، ان کا کہناتھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی بہت بڑا مسئلہ ہے اور نہ اس پر حکومت جانے کا ہمیں کوئی خطرہ ہے۔
رہنما تحریک انصاف ملک احمد بچھر نے کہا پانی کا مسئلہ جو ہے پہلی بار نہیں ہے یہ کافی عرصے سے پانی کے معاملے پہ سندھ ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے ایشوز چل رہے ہیں، اب اصل بات کیا ہے، ایک تو ان کی اتحادی حکومت ہے، اس بات کو باہر آنے سے پہلے ہی ان کو حل کر لینا چاہیے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ پیپلزپارٹی نے پہلے اس معاملے کو سنجیدہ ہی نہیں لیا۔ ان کو جب پتہ چلا کہ صوبے میں اس معاملے پر ان کی چھٹی ہو جائے گی تو اب یہ اسٹینڈ کر رہے ہیں۔ تو میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا تھو تھو نہ کریں، باہر آئیں۔