چیمپئنز ٹرافی کے بعد ویرات کوہلی کا جلد کرکٹ سے کنارہ کشی کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے بلے باز ویرات کوہلی نے چیمپئنز ٹرافی میں فتح کے بعد اپنی ریٹائرمنٹ سے متعلق اشارہ دے دیا۔
میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ویرات کوہلی نے کہا کہ میں کچھ عرصے تک ہی ٹیم کے ساتھ رہوں گا، اب بھارت کے پاس ایک اچھا اسکواڈ آگیا ہے جو اگلے 8 سال تک تمام ٹیموں کا بہترین انداز سے مقابلہ کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آسٹریلیا کے ناکام دورے کے بعد کرکٹ کے میدان میں اچھے انداز سے واپسی کے خواہش مند تھے اور ایک بڑا ایونٹ جیتنے کی چاہت تھی، اسی امید اور سوچ کے ساتھ چیمپئنز ٹرافی میں آئے اور فتح حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
ویرات کوہلی نے کہا کہ ہمارے ڈریسنگ روم میں اچھا شاندار ٹیلنٹ موجود ہے اور تمام کھلاڑی بہترین طریقے سے اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ ہمیں بھی اُن کی مدد کرنے اور تجربہ شیئر کرنے میں مزا آتا ہے اور یہی چیز بھارتی ٹیم کو دیگر سے مضبوط بناتی ہے۔
ویرات کوہلی نے کہا کہ جب آپ جارہے ہوتے ہیں تو ٹیم میں ہہتر جگہ چھوڑ کر جانا چاہیے، مجھے اب محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے پاس ایسے لڑکے اور اسکواڈ تیار ہوگیا ہے جو اگلے 8 سالوں تک کرکٹ کی دنیا میں راج کرسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویرات کوہلی نے نے کہا کہ کے بعد
پڑھیں:
راشد لطیف کی پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی
کراچی (نیوز ڈیسک) راشد لطیف نے پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی دے دی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے کرکٹ میچ فکسنگ کے رازوں سے پردہ اٹھانے کا اعلان کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جیو ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ کتاب لکھنا شروع کردی ہے، 90کی دہائی میں کرکٹ میچ فکسنگ کا عروج تھا۔
راشد لطیف نے اپنی کتاب میں بڑے انکشافات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سب بتاؤں گا فکسنگ کیسے ہوتی تھی؟ کون کرتا تھا؟
ان کا کہنا تھا کہ90کے دور کی کرکٹ میں کیا کیا ہوتا رہا؟ یہ بھی بتاؤں گا اور یہ بھی بتاؤں گا کہ صدارتی معافی نامے کی درخواست کس سابق کپتان نے جمع کروائی تھی؟
2004میں ریٹائر ہونے کے بعد، یہ پہلا موقع ہے جب لطیف نے اپنی سوانح عمری جاری کرنے کے بارے میں بات کی ہے۔
راشد لطیف، جنہیں پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے، نے سب سے پہلے 1994میں میچ فکسنگ کے کرپشن اسکینڈل کی طرف توجہ دلائی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقہ کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔
ان دونوں کا مؤقف تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے موجودہ ماحول میں مزید کھیل جاری نہیں رکھ سکتے۔
Post Views: 3