Jang News:
2025-04-22@06:13:45 GMT

خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟ رپورٹ آگئی

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟ رپورٹ آگئی


پارلیمانی سال 25-2024 میں خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی رپورٹ سامنے آگئی۔

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا گیا کہ ایوان کے اندر خواتین کی حاضری مردوں سے زیادہ رہی جبکہ پی ٹی آئی کی خاتون سینیٹر ثانیہ نشتر نے کسی بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پارلیمنٹ میں خواتین کی تعداد 17 فیصد ہے جبکہ ایوان میں 49 فیصد پارلیمانی ایجنڈا خواتین نے پیش کیا۔

صدر مملکت کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے سالانہ خطاب کل

صدر مملکت آصف زرداری پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے سالانہ خطاب کل کریں گے۔

فافن رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ خواتین ممبران قومی اسمبلی نے 55، خواتین سینیٹرز نے 31 فیصد ایجنڈا پیش کیا، قومی اسمبلی میں خواتین کے پیش کردہ 67 اور مردوں کے پیش کردہ 66 فیصد ایجنڈا آئٹم زیر غور آئے۔

رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں مرد و خواتین کے مشترکہ طور پر پیش کیے گئے 83 فیصد ایجنڈا آئٹمز کو زیر غور لایا گیا، سینیٹ میں مرد اور خواتین ارکان کے پیش کردہ 80 فیصد ایجنڈا آئٹمز زیر غور آئے۔

فافن رپورٹ کے مطابق خواتین ارکان کی قومی اسمبلی میں حاضری 75 فیصد جبکہ مرد ارکان کی حاضری 63 فیصد رہی۔

رپورٹ کے مطابق سینیٹ میں خواتین سینیٹرز کی حاضری 67 فیصد اور مرد ارکان کی حاضری 64 فیصد رہی۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر حسنہ بانو کی حاضری 90 فیصد رہی جبکہ اسی جماعت کی آصفہ بھٹو زرداری کی قومی اسمبلی میں حاضری 42 فیصد رہی۔

فافن رپورٹ کے مطابق خواتین ایم این ایز نے 68 فیصد جبکہ خواتین سینیٹرز نے 26 فیصد توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیے جبکہ 42 فیصد خواتین اراکین قومی اسمبلی اور 47 ویمن سینیٹرز نے نجی بل پیش کیے۔

رپورٹ کے مطابق خواتین ایم اینز نے 45 فیصد، خواتین سینیٹرز نے 75 فیصد قراردادیں پیش کیں جبکہ 45 اور 32 بالترتیب نے بحث کی تحریک پیش کی۔

فافن رپورٹ میں کہا کہ خواتین ایم این ایز نے 55 فیصد جبکہ خواتین سینیٹرز نے 28 فیصد سوالات پیش کیے، 1 فیصد خواتین ممبران قومی اسمبلی نے بحث میں حصہ لیا 25 فیصد نے ایجنڈا پیش کیا۔

پارلیمنٹ میں سینیٹر ثمینہ ممتاز نے 26 سوالات اور 3 توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیے، انہوں نے 3 بحث کی تحاریک، 18 بلز اور 4 قراردادیں پیش کیں۔

سینیٹر شیری رحمان کی حاضری 80 فیصد رہی، انہوں نے 2 توجہ دلاؤ نوٹس، ایک بحث کی تحریک اور 7 قراردادیں پیش کیں۔

پی ٹی آئی کی زرقا سہروردی نے 33 سوالات پوچھے، ایک توجہ دلاؤ نوٹس، 3 بحث کی تحاریک، ایک بل اور 2 قراردادیں پیش کیں۔

قومی اسمبلی میں نفیسہ شاہ کی حاضری 82 فیصد رہی، انہوں نے 33 سوالات، 3 توجہ دلاؤ نوٹس، 2 بلز اور ایک قرارداد پیش کی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: قراردادیں پیش کیں خواتین سینیٹرز نے قومی اسمبلی میں رپورٹ کے مطابق فیصد ایجنڈا فافن رپورٹ میں خواتین کہ خواتین توجہ دلاو کی حاضری فیصد رہی پیش کیے بحث کی

پڑھیں:

غیر قانونی بھرتیاں، اسپیکر کے پی اسمبلی کیخلاف احتساب کمیٹی کی تحقیقات مکمل، رپورٹ جاری

پشاور:

پاکستان تحریک انصاف کی اندرونی احتساب کمیٹی نے اسپیکر خیبرپختونخوااسمبلی بابرسلیم سواتی کواسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے الزام سے بری قرار دے دیا۔

کمیٹی کے ممبرممتاز قانون دان قاضی انورایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پرعائد الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ٽابت کرپائے نہ ہی کوئی ٽبوت کمیٹی کوفراہم کیے۔ 

رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ یہ اعظم سواتی وہ اعظم سواتی نہیں جو جیل گئے تھے یہ الگ اعظم سواتی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پرجن بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا وہ یا تو ان کے دور سے پہلے ہوئیں یا پھر قواعد کے مطابق ہوئیں۔ بابرسلیم سواتی کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وفاداری کی سزادی جارہی ہے۔

کمیٹی نے رپورٹ میں لکھا کہ بابرسلیم سواتی نے روایات سے ہٹ کرگزشتہ سال نومبرمیں اسلام آباد میں پی ٹی آئی ورکروں پرڈی چوک تشدد پر اسمبلی میں تقریرکی۔

قاضی انورایڈوکیٹ کے مطابق بابرسلیم سواتی کی تقریرکے بعد حکومت و اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس ایشو پر تقاریر کیں، یہ بابرسلیم سواتی ہی ہیں جنہوں نے ایوان میں کاٹلنگ واقعہ پر بحٽ بھی کرائی اورقرارداد بھی منظورکرائی۔

رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ بابرسلیم سواتی کو ان وجوہات کی بناء پر نشانہ بنایاجارہا ہے کیونکہ اُن کا واحد قصور بانی چیئرمین پی ٹی آئی اوران کی اہلیہ سے وفاداری ہے اور اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو اسی کی سزا دی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیوروکریسی کی کارکردگی جانچنے کا نیا نظام منظور، ایف بی آر پر تجربہ کامیاب
  • وزیراعظم نے بیوروکریسی کی کارکردگی جانچنے کا نیا نظام منظور کرلیا، FBR پر تجربہ کامیاب، تنخواہیں کامیابی سے مشروط
  • سپیکر کے پی اسمبلی کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی احتساب کمیٹی میں اختلافات
  • خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں، تحقیقی رپورٹ
  • اسپیکر کے پی اسمبلی کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی احتساب کمیٹی میں اختلافات
  • کرپشن تحقیقات : سپیکر کے پی کو کلین چٹ مل گئی
  • بابر سلیم سواتی کرپشن الزامات سے بری، احتساب کمیٹی کی رپورٹ سامنے آگئی
  • مبینہ کرپشن کی تحقیقات، اسپیکر کے پی بابر سلیم سواتی کو کلین چٹ مل گئی
  • غیر قانونی بھرتیاں، اسپیکر کے پی اسمبلی کیخلاف احتساب کمیٹی کی تحقیقات مکمل
  • غیر قانونی بھرتیاں، اسپیکر کے پی اسمبلی کیخلاف احتساب کمیٹی کی تحقیقات مکمل، رپورٹ جاری