ایم ایل ون کے حوالے سے یو اے ای کے ساتھ معاہدہ طے پا چکا ہے، حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مین لائن ون (ایم ایل ون) منصوبے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اس سلسلے میں معاہدہ طے پا چکا ہے جبکہ یو اے ای اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرے گا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو دوبارہ بحال کر دیا ہے جو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں الزامات اور رکاوٹوں کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گیا تھا۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں چینی کمپنیوں اور اعلیٰ عہدیداروں پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے جن میں دعویٰ کیا گیا کہ چینی حکام بھی مبینہ کرپشن میں ملوث ہیں جس سے سی پیک کے منصوبوں کو نقصان پہنچا۔
حنیف عباسی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کے دوران سی پیک کی بحالی کو یقینی بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ 9 اقتصادی زونز پر چین کے ساتھ مل کر کام شروع کر دیا گیا ہے جبکہ انڈسٹری کے لیے 23 مارچ سے بجلی کے نرخ کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بجلی کے نرخ میں کتنی کمی ہوگی اس کی تفصیلات وزیراعظم خود اعلان کریں گے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان کا ریلوے نظام 150 سال پرانا ہے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اولین ترجیح ٹرینوں کو بروقت روانہ کرنا، ان کی صفائی ستھرائی کو بہتر بنانا اور کارگو سروسز میں بہتری لانا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ریلوے کی زمینوں پر قبضے ہیں جنہیں چھڑانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اس کے علاوہ ریلوے لینڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی قائم کی جائے گی جس سے اربوں اور کھربوں روپے کی آمدنی متوقع ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دشمن کا جال بن چکا ہے اور بدقسمتی سے ہمارے ہی کچھ لوگ ان کے سہولت کار بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنہیں پاکستان لا کر بسایا گیا ان سے بھی جواب طلبی ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا چاہے وہ کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) ہو یا خوارج کی صورت میں خطرات ہوں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بیرون ملک بھاگنے والے بھگوڑوں نے ریاست پر حملہ کیا اور اگر خاموش رہے تو حالات اس نہج پر پہنچ جائیں گے کہ رات کو اسلام آباد میں ریستوران جانا بھی مشکل ہو جائے گا۔
حنیف عباسی نے کہا کہ اب پاکستانی قوم کو کھڑا ہونا ہوگا اور بھگوڑوں کا احتساب ہونا چاہیے۔
انہوں نے زور دیا کہ جو ملک کی سلامتی سے کھیل رہا ہے وہ کوئی احسان نہیں کر رہا اور قوم کو اس حقیقت کو سمجھنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام خطرات پر قابو پا لیا گیا ہے لیکن قومی بیداری اور عمل کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حنیف عباسی نے نے کہا کہ انہوں نے ہے اور
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے
لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے، جسٹس راحیل کامران نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس راحیل کامران نے آصف محمود کی جانب سے دائر اپیل پر 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، انہوں نے ٹرائل کورٹ کی جانب سے خلع کے باوجود بیوی کو 2 لاکھ حق مہر دینے کا فیصلہ درست قرار دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق اگر کوئی خاتون اپنے شوہر کی بدسلوکی پر خلع لے تو حق مہر کی حقدار اور اگر خاوند سے صرف ناپسندیدگی کی بنیاد پر خلع لے تو اس صورت میں حق مہر کی حقدار نہیں رہتی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے پر پولیس کیخلاف اظہار برہمی
عدالت نے شہری آصف محمود کی ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشرے میں ہر طبقے کا شخص بیٹیوں کا جہیز دیتا ہے جو کہ گہرا رواج بن چکا ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق اسلامی قانون کے تحت شوہر پر حق مہراس وقت تک واجب ہے، جب تک کہ بیوی اس کی جانب سے بغیر وجہ خلع کی درخواست نہ کرے، موجودہ کیس میں خاتون نےاپنے شوہر کی طرف سے ظلم اور توہین آمیز رویے کے قابل اعتماد ثبوت فراہم کیے۔
عدالتی فیصلے میں قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نکاح نامہ بیوی اور شوہر کے درمیان ایک جائز اور پابند معاہدہ ہے، جب تک اس معاہدے کی شرائط سے انحراف کرنے کی قانونی بنیاد نہ ہو، شوہر اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا پابند ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ میں پولیس کے نجی ٹارچر سیل کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جب بیوی اس بنیاد پر خلع طلب کرتی ہے کہ وہ اپنے شوہر کو ناپسند کرتی ہے تو وہ اپنا حق مہر کا حق کھو دیتی ہے، اگر شوہر کا طرز عمل بیوی کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو اسکا مہر کا حق برقرار رہتا ہے۔
فیصلے کے مطابق موجودہ کیس میں بیوی نے خلع کی بنیاد پر شادی توڑنے کا حکم نامہ حاصل کیا اور شوہر پر بدسلوکی اور توہین آمیز رویے کے الزامات لگائے، موجودہ کیس میں شادی 9 سال تک برقرار رہی جو ثابت کرتی ہے کہ بیوی نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہیں۔
بیوی نے خلع کے بعد حق مہر اور جہیز کی واپسی کے لیے دعویٰ دائر کیا، ٹرائل کورٹ نے بیوی کا دعویٰ تسلیم کرتے ہوئے سامان جہیز اور حق مہر کی رقم دینے کا حکم دیا، درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ خلع لینے کے باعث بیوی کی حق مہر کی حقدار نہیں رہی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تحریری فیصلہ توہین آمیز رویے ٹرائل کورٹ جسٹس راحیل کامران جہیز حق مہر خلع طلاق ظلم لاہور پائیکورٹ ناپسندیدگی