پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل3بجے طلب، صدر مملکت خطاب کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل3بجے طلب، صدر مملکت خطاب کریں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز
اسلام آبا(سب نیوز)پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پیر کو طلب کرلیا گیا، صدر مملکت آصف علی زرداری مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔
قومی اسمبلی ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل سہ پہر 3 بجے ہوگا، اجلاس کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں جب کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا یک نکاتی ایجنڈا جاری کردیا۔سپیکر ایاز صادق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کریں گے، صدر مملکت آصف علی زرداری پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔
صدر مملکت کے خطاب کیساتھ ہی دوسرے پارلیمانی سال کا بھی آغاز ہوجائے گا، صدر پاکستان نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پرطلب کیا تھا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس خطاب کریں گے صدر مملکت
پڑھیں:
بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ ممبران پارلیمنٹ ہمیشہ ہی نفرت انگیز تقریر کرتے رہتے اور سبک دوش ہونے والے بی جے پی صدر کی صفائی ڈیمج کنٹرول کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین کانگریس کمیٹی نے بی جے پی کے ذریعے خود کو سپریم کورٹ کے حوالے سے اپنے اراکین پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کے بیانات سے الگ کرنے کو نقصان کی تلافی قرار دیا اور بی جے پی پر زور دیا کہ اسے کم از کم ان دونوں کو پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔ کانگریس نے یہ بھی پوچھا کہ دونوں بی جے پی لیڈران کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی اور انہیں وجہ بتاؤ نوٹس کیوں جاری نہیں کیا گیا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشنز جے رام رمیش نے کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) پر دو ممبران پارلیمنٹ کے تبصروں سے پارٹی کے جلد سبکدوش ہونے والے صدر کا خود کو اور پارٹی کو الگ کر لینے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ ممبران پارلیمنٹ ہمیشہ ہی نفرت انگیز تقریر کرتے رہتے اور سبک دوش ہونے والے بی جے پی صدر کی صفائی ڈیمج کنٹرول کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی کو بے وقوف نہیں بنا سکتے ہیں، یہ بس ان کی منافقت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا وزیراعظم مودی کی خاموشی کو ان کی حمایت سمجھا جائے۔ جے رام رمیش نے مودی سے بھی اس معاملے پر جواب مانگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستانی آئین پر بار بار ہونے والے ان حملوں پر وزیر اعظم کی مسلسل خاموشی ان کی حمایت کا عکاسی نہیں کرتی ہے تو ان دونوں ممبران پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ پر دوبے اور شرما کی تنقید سے خود کو الگ کر لیا اور پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے ان تبصروں کو ان دونوں کے ذاتی خیالات قرار دیا۔ انہوں نے حکمران جماعت کی طرف سے عدلیہ کے احترام کو جمہوریت کا ایک لازمی حصہ قرار دیا۔ نڈا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ بی جے پی کا عدلیہ اور چیف جسٹس پر ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کے تبصروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کے ذاتی تبصرے ہیں لیکن بی جے پی نہ تو ان سے اتفاق کرتی ہے اور نہ ہی کبھی اس طرح کے تبصروں کی حمایت کرتی ہے، بی جے پی انہیں قطعی طور پر مسترد کرتی ہے۔