وزیراعظم کی آئی ٹی ٹریننگ کے منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے آئی ٹی ٹریننگ کے منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہواوے ٹیکنالونیز کے تحت 3 لاکھ نوجوانوں کوآن لائن تربیت فراہم کی جائے گی، ٹیکنالوجی کے فروغ اور ڈیجیٹل انقلاب میں نوجوانوں کا کلیدی کردار ہے، حکومت نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے لیس کرنے کے لئے ہرممکن تعاون فراہم کر رہی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ہواوے ٹیکنالوجیز کے ساتھ پاکستان کے 3 لاکھ نوجوانوں کو آئی سی ٹی ٹریننگ کی فراہمی بارے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں ہواوے ٹیکنالوجیز کے وفد کے ارکان نے شرکت کی۔
نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنے اور آئی ٹی کے شعبے میں عالمی معیار کی تربیت فراہم کرنے کے لیے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال اور گزشتہ برس چین میں ہواوے ٹیکنالوجیز کے ساتھ معاہدوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پروزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کے فروغ اور ڈیجیٹل انقلاب میں نوجوانوں کا کلیدی کردار ہے، نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے لیس کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کررہے ہیں، ہواوے کے آئی سی ٹی ٹریننگ پروگرام سے آئی ٹی برآمدات میں اضافے سمیت نوجوانوں کو روزگار کے حصول میں مدد ملے گی، ہواوے ٹیکنالوجیز کے تحت نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت سائبر سیکورٹی، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز میں تربیت فراہم کرے گی۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ 3 لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو آن لائن تربیت فراہم کی جائے گی،آئی سی ٹی ٹریننگ پورٹل کا باقاعدہ افتتاح وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔
شہبازشریف نے کہا کہ ہواوے ٹیکنالوجیز کی جانب سے اس وقت تک 20 ہزار 315 طلبہ کو تربیت فراہم کی جا چکی ہے، پروگرام کے تحت اسٹوڈنٹس، ٹرینرز اور آئی سی ٹی ٹیکنالوجیز میں کام کرنے والوں کی اپ سکلنگ کی جا رہی ہے، ہواوے ٹیکنالوجیز جن ماسٹر ٹریننرز کو تربیت فراہم کرے گا وہ مقامی سطح پر نوجوانوں کو تربیت فراہم کریں گے۔
وزیراعظم نے آئی ٹی ٹریننگ کے منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر و گلگت بلتستان تک اس منصوبے کو وسعت دی جائے۔
اجلاس میں وفاقی وزیروزراعطا تارڑ، شزا فاطمہ، معاون خصوصی ہارون اختر، رانا مشہود اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نوجوانوں کو تربیت فراہم ا ئی سی ٹی ٹی ٹریننگ ا ئی ٹی
پڑھیں:
پنجاب بارکونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کا آغاز
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2025ء)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم اسٹرکچرل ریفارم ہے جو نظام کی بہتری کے لیے کی گئی،علم غیب کسی کے پاس نہیں ہے، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔پنجاب بار کونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کا آغاز ہوگیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 15 سال پہلے محمد احمد نعیم صاحب سے گزارش کی تھی کہ سیکھنے کے عمل میں ہمارا ساتھ دیں۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور کا شکریہ کہ جو رسپانس ہے وہ خوش آئند ہے، اے ڈے آر کی مصالحت کی بات ہو، کہا جائے کہ یہ جوڈیشل سسٹم کا حصہ نہیں یہ غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایڈووکیسی کی ایک نئی شکل ہے، حکومت پاکستان نے وقت کی اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے آئی میک کا سنگ بنیاد رکھا، میرے پاس بہت وائبرنٹ ٹیم ہے، بنیادی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہمارا کام ہے باقی آپ کا کام ہے۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے آپ کو عالمی کمیونٹی میں رہنے کے لیے اور اپنا رول پلے کرنے کے لیے بل تیار کر لیا ہے، صوبائی اسمبلیوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے قراردادیں پیش کیں، 3 لاکھ مقدمات ہائیکورٹس میں پینڈنگ ہیں، سپریم کورٹ میں بھی ایسے ہزارہا کیس ہیں۔وزیر قانون نے کہا کہ جو مقدمات سپریم کورٹ میں نہیں آنے چاہییں، ان کے لیے الگ سے بینچ اور ٹائم مختص کر دیا گیا ہے، جو نئے قانون میں شقیں ہیں، اس میں آپ کو زیادہ روم ملے گا، وکلا کا رول کم ہونے کے بجائے بڑھا ہے، مستقبل کی وکالت کا آپ کو حصہ ہونا ہے۔اعظم نذیر نے کہا کہ نئی چیزوں کو نئے آئیڈیا کو لے کر چلیں گے تو بلندیوں تک جائیں گے، علم کا قانون کا یہ ایک اور آسمان ہے جس پر ہمیں پرواز کرنا ہے، امید کرتا ہوں کہ اگلے دو روز پوری دلچسپی کے ساتھ ہماری ٹیم کے ساتھ کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کاوشیں پاکستان کی عوام کے لیے ہیں، ہمیں سب سے زیادہ عوام کی آسانی کرنی ہے۔بعد ازاں اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ کراچی کی طرح لاہور میں بھی ایک ہی جگہ عدالتیں ہوں، اس کا سب سے زیادہ فائدہ بار اور پھر سائلین کو ہے، جوڈیشل افسران کے لیے بھی اس میں سہولت ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ پلان حکومت پنجاب کو بھیجا ہے، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز اس کے لیئے بالکل تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چھبسویں ترمیم ایک اسٹرکچرل ریفارم ہے جو کہ نظام کی بہتری کے لیے کی گئی ہے، میرا نہیں خیال کہ چھبسویں ترمیم کے بعد کسی ترمیم کی ضرورت ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ علم غیب کسی کے پاس نہیں، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔اعظم نذیر کا کہنا تھا کہ بار کونسلز کے انتخابات کو صاف شفاف رکھنے کے لیئے ووٹرز کی ڈیجیٹلائزیشن کریں گے، سٹیمرز، بینرز، کھانوں اور زائد خرچہ پر پہلے بھی پابندی ہے لیکن اب یہ قانون کا حصہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آپ اگر فوجی تنصیبات پر حملہ آور ہوں گے، آپ اگر سرکاری پراپرٹی اور پولیس وینز جلائیں گے تو آپ کو پھولوں کے ہار تو نہیں پہنائے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت جو پیسے ہائیکورٹ بارز کو دیتی ہے وہ پیسے ہم نے پچھلے اور اس سے پچھلے سال لاہور ہائیکورٹ بار کو دیے تھے، اگر خیبر پختونخواہ حکومت اپنے صوبے پر خرچ کرے اور وہاں کے عدالتی نظام کو بہتر کرے تو زیادہ خوشی ہو گی۔