کوئٹہ، فلسطین فاؤنڈیشن کیجانب سے فلسطین کانفرنس کا انعقاد، ویڈیو رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اسلام ٹائمز: کوئٹہ میں منعقدہ فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ غاصب اسرائیل کو ریاست تسلیم کرنا عالمی انصاف کیخلاف ہے۔ پاکستان کے عوام اور سیاسی رہنماء فلسطینی عوام کیساتھ کھڑے ہیں۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: اعجاز علی
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ کانفرنس میں مذہبی، سیاسی و سماجی رہنماؤں اور خواتین سمیت عوام نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاء نے اسرائیلی مظالم اور فلسطینیوں کی مظلومیت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ اور گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ غزہ میں 25 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ عالمی قوتوں کا اسرائیلی مظالم پر خاموش رہنا افسوسناک ہے۔ مقررین نے کہا کہ عرب ممالک کا اسرائیل کو تسلیم کرنا فلسطینی عوام کے حقوق کی پامالی ہے۔ حماس کے حملے نے ہمارے حکمرانوں کی بے ضمیری کو بے نقاب کیا۔ فلسطین کے حق خود ارادیت کی حمایت میں عالمی برادری سے فوری اقدامات اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل کو ریاست تسلیم کرنا عالمی انصاف کے خلاف ہے۔ پاکستان کے عوام اور سیاسی رہنماء فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دنیا کفر کے ساتھ عرب ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا، لیکن فلسطینی عوام کا حق تسلیم نہیں کیا۔ مسلم امہ نے فسلطینوں کے حق میں آواز بننے کے بجائے کھول کر مذمت تک نہیں کی۔ مقررین نے کہا کہ دنیا بھر کے تمام مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں۔ اس وقت بے شمار لوگ اسرائیل کی قید میں بند ہیں اور ٹارچر سیل میں شہید ہوچکے ہیں۔ عالمی ادارے ایک طرف امن کے دعوے کرتے ہیں، لیکن ساتھ ہی اسرائیل کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ اسرائیل کھلم کھلا انسانی حقوق کی پامالی اور عالمی اداروں کی قوانین کی خلاف وزری کر رہا ہے۔
مقررین نے کہا کہ فلسطینی ایک مضبوط قوم ہے۔ جس پر یہود و نصاریٰ نے قبضہ کیا۔ عرب ممالک صیہونی قوتوں کے غاصب اور مظالم پر خاموش ہیں۔ امن کے معائدوں کے دوران ہی ٹرمپ نے حال ہی میں اسرائیل کو اسلحہ فراہم کیا ہے۔ مسلم امہ کی خاموشی سے اسرائیل کے سامنے تسلیم ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطنیوں پر اسرائیلی جارحیت کے پورے عرصے میں خاموش رہا ہے، جو قابل مذمت ہے۔ پاکستان کو اسرائیلی مظالم کی مذمت اور فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کرنی چاہیئے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینی عوام اسرائیل کو نے کہا کہ
پڑھیں:
فلسطینی ریڈ کراس نے طبّی کارکنوں پر حملے کی اسرائیلی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا
جنیوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )فلسطینی ریڈ کراس سوسائٹی نے طبّی کارکنوں پر حملے سے متعلق اسرائیل کی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ غزہ میں 15 طبّی کارکنوں کی ہلاکت ایک آپریشنل غلط فہمی اور احکامات کی خلاف ورزی کے باعث ہوئی ہے. عرب نشریاتی ادارے کے مطابق طبی کارکنوں کی ہلاکت کا یہ واقعہ 23 مارچ کو پیش آیا تھا جب ریڈ کریسنٹ کی ایمبولینسز، اقوامِ متحدہ کی گاڑی اور فائر بریگیڈ کی گاڑی پر مشتمل کانوائے پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 14 طبی کارکن اور اقوامِ متحدہ کا ایک اہلکار ہلاک ہو گئے تھے.(جاری ہے)
اسرائیلی فوج نے اس واقعے کے بعد ایک کمانڈر کو برطرف کر دیا اور ایک دوسرے افسر کے خلاف بھی کارروائی کی ہے غزہ کی پٹی میں 23 مارچ کو 15 طبی کارکنوں کی ہلاکت کے واقعے کی ایک موبائل فون سے بنی فوٹیج کے تجزیے سے پتا چلا تھا کہ اس حملے کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے سو سے زیادہ گولیاں چلائیں جن میں سے چند صرف بارہ میٹر کے فاصلے سے داغی گئی تھیں. فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی رپورٹ درست نہیں تھی کیونکہ وہ اس واقعے کی ذمہ داری ایک ذاتی غلطی اور فیلڈ کمانڈ پر عائد کر رہی ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے چیف کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ضروری تحقیقات نہیں کی گئیں. جوناتھن وٹل نے کہا کہ درست بنیادوں پر احتساب نہ ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے اوریہ دنیا کو مزید خطرناک جگہ بنا رہی ہے انہوں نے کہا کہ احتساب کے بغیر ہم ظلم و ستم جاری رہنے کا خطرہ مول لیتے ہیں اور اس سے ہم سب کے تحفظ کے لیے وضع کیے گئے اصول ختم ہو جائیں گے یاد رہے کہ اس سے قبل عالمی ریڈ کراس اور متعدد بین الاقوامی امدادی اداروں نے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا. اسرائیل کی جانب سے اس سے قبل دعویٰ کیا گیا تھا کہ قافلہ اندھیرے میں بنا ہیڈ لائٹس کے مشکوک انداز میں آگے بڑھ رہا تھا جس کے باعث اسرائیلی سپاہیوں نے اس پر فائرنگ کی قافلے کی آمد ورفت کے متعلق اسرائیلی فوج کو قبل از وقت آگاہ نہیں کیا گیا تھا تاہم مارے جانے والے امدادی کارکنوں میں سے ایک کی جانب سے موبائل فون کی مدد سے بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زخمیوں کی مدد کے لیے جانے والی گاڑیوں کی لائٹس جلی ہوئی تھیں ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑیوں کے سڑک کنارے رکتے ہی ان پر بنا کسی وارننگ کے فائرنگ شروع ہو جاتی ہے یہ پہلا موقع نہیں اس سے پہلے بھی اپریل 2024 میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت پر کچھ افسران کو برطرف کیا گیا تھا.