طورخم بارڈر پر جاری کشیدگی کے خاتمے کیلئے گرینڈ قبائلی جرگہ تشکیل دیدیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز

پشاور (آئی پی ایس )طورخم بارڈر پر جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے گرینڈ قبائلی جرگہ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں ضلع خیبر کے قبائلی عمائدین، علما اور تاجر شامل ہیں۔خیال رہے کہ خیبر میں پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم تجارتی گزرگاہ آج سولہویں روز بھی بند ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ تین روز سے فائرنگ کا سلسلہ تھم چکا ہے، تاہم سرحدی راستہ بدستور بند ہے، جس کے باعث پاک افغان دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت معطل ہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جھڑپوں میں مجموعی طور پر 8 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے جبکہ افغان فورسز کے 3 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے عمائدین نے بھی کشیدگی کم کرنے کے لیے ایک جرگہ تشکیل دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 41 رکنی افغان جرگہ ننگرہار کے قبائلی عمائدین، علما اور تاجروں پر مشتمل ہے۔ افغان گرینڈ جرگہ مذاکرات کے لیے طورخم سرحد پہنچ چکا ہے، جبکہ پاکستانی وفد بھی کچھ ہی دیر میں سرحد پر پہنچ جائے گا۔ذرائع کے مطابق گرینڈ جرگہ سب سے پہلے دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی کروانے کی کوشش کرے گا۔

دوسرے مرحلے میں افغان فورسز کی جانب سے کی گئی متنازعہ تعمیرات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر ان تعمیرات کو متنازعہ حدود میں پایا گیا تو ان کی تعمیر فوری طور پر رکوانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ جرگے کا تیسرا مرحلہ طورخم سرحد کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے کھلوانے پر مشتمل ہوگا تاکہ تجارتی اور سفری سرگرمیاں بحال ہو سکیں۔یاد رہے کہ طورخم سرحدی گزرگاہ پر 12 روز قبل کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی تھی جب افغان فورسز نے متنازع علاقے میں ایک چیک پوسٹ کی تعمیر شروع کی، جس پر پاکستانی فورسز نے مداخلت کرکے تعمیراتی کام رکوا دیا۔ اس کے نتیجے میں دونوں طرف سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جو دو دن تک جاری رہا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جرگہ تشکیل کشیدگی کے

پڑھیں:

جے یو آئی کا 27 اپریل کو لاہور میں غزہ ملین مارچ کا اعلان

جے یو آئی کی مرکزی کونسل نے مائنز اینڈ منرلز بل کی بھی مخالفت کر دی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مشترکہ مسائل پر جے یو آئی اپوزیشن کی حمایت کرے گی، لیکن کسی اپوزیشن اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی۔ ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے جن ارکان نے بلوچستان اسمبلی میں مائنز اینڈ منرل بل کی حمایت کی ہے، ان کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ رائیونڈ لاہور میں جمیعت علمائے اسلام کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس مولانا فضل الرحمن کی زیرِصدارت منعقد ہوا۔ ذرائع کے مطابق مرکزی کونسل کے اجلاس نے  متفقہ فیصلہ کیا کہ حکومت مخالف تحریک جے یو آئی خود چلائے گی۔ جے یو آئی کی مرکزی کونسل نے مائنز اینڈ منرلز بل کی بھی مخالفت کر دی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مشترکہ مسائل پر جے یو آئی اپوزیشن کی حمایت کرے گی، لیکن کسی اپوزیشن اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی۔

ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے جن ارکان نے بلوچستان اسمبلی میں مائنز اینڈ منرل بل کی حمایت کی ہے، ان کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا، مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنیوالے ارکان کا جواب غیر تسلی بخش ہونے کی صورت میں انہیں پارٹی سے نکالنے کا عندیہ بھی دیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فلسطین کے مسئلے پر تحریک چلائی جائے گی اور اسی سلسلے میں 27 اپریل کو لاہور میں غزہ  ملین مارچ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • آر ڈی اے نے کلر روڈ روات پر سیور فوڈز کے گودام کو سر بمہر کر دیا، گرینڈ آپریشنز جاری رہے گا:ڈی جی کنزہ مرتضی
  • افغان شہریوں کی واپسی، شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم
  • جے یو آئی کا 27 اپریل کو لاہور میں غزہ ملین مارچ کا اعلان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • ڈار کا دورہ کابل، سیکیورٹی بنیادوں پر کامیابی کیلیے طویل سفر باقی
  • خیبر :ایک ہزار 198غیرقانونی رہائش پذیر افغان شہری ملک بدر
  • افغان شہریوں کی واپسی: ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں24/7 کنٹرول روم قائم
  • چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا
  • حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
  • ایدھی فاونڈیشن نے ایک اور طیارہ خرید لیا