سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے میں ملوث ملزم سمیت 2 ایجنٹس گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
گجرانوالہ:
سمندر کے راستے شہریوں کو غیر قانونی طور پر یورپ بھجوانے میں ملوث ملزم سمیت 2 ایجنٹس کو گرفتار کر لیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کی شناخت شبیر احمد اور محمد جاوید کے نام سے ہوئی، ملزمان کو گجرات اور نارووال کے علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔
گرفتار ملزم شبیر احمد نے شہریوں سمندر کے راستے اسپین بھجوانے کے لیے 13 لاکھ روپے سے زائد وصول کیے۔ ملزم نے شہریوں کو کشتی کے ذریعے غیر قانونی طور پر موریطانیہ سے اسپین اسمگل کرنے کی کوشش کی لیکن شہریوں نے کشتی کے ذریعے سفر سے انکار کر دیا اور واپس پاکستان آگئے۔
گرفتار ملزم محمد جاوید گزشتہ 14 سال سے اشتہاری ہے، ملزم کے خلاف سال 2011 میں مقدمہ درج ہوا تھا۔
ملزم نے شہری کو مسقط بھجوانے کے عوض 2 لاکھ 75 ہزار روپے وصول کیے تھے لیکن شہری کو بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہا اور روپوش ہوگیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی
اسلام آباد: عالمی فوڈ چین پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان نے اپنے اقدام پر گہرے ندامت کا اظہار کیا ہے اور قوم سے معافی کی اپیل کی ہے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بین الاقوامی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شواہد کی روشنی میں 6 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا جبکہ باقی 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمان کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج میں صرف ”دیکھا دیکھی“ شامل ہوئے تھے اور انہیں احساس ہے کہ انہوں نے جو کیا وہ ملک کے مفاد کے خلاف تھا۔ ایک ملزم نے کہا، ’پاکستان کا نقصان، ہمارا نقصان ہے۔ جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ دراصل اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔‘
ملزمان نے تسلیم کیا کہ وہ جذباتی طور پر بہکاوے میں آ گئے تھے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اس قسم کے احتجاج یا پرتشدد کارروائیوں کا حصہ نہ بنیں۔
ایک اور ملزم نے کہا کہ ’ہم غیرملکی فوڈ چینز یا کسی بھی کاروباری ادارے پر توڑ پھوڑ کی حمایت نہیں کرتے‘۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ ’ہم قوم اور حکومت سے معافی چاہتے ہیں، اور وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی عمل نہیں کریں گے۔‘