موٹر وے ایم 1 کرنل شیر خان انٹر چینج کے قریب گاڑی سے 7 لاکھ روپے سے زائد کی جعلی کرنسی برآمد
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
—فائل فوٹو
موٹر وے پولیس نے موٹر وے ایم 1 پر کرنل شیر خان انٹر چینج کے قریب ایک گاڑی کو روک کر تلاشی کے دوران 7 لاکھ روپے سے زائد کی جعلی کرنسی بر آمد کرلی۔
ترجمان موٹر وے پولیس کے مطابق گشت کے دوران موٹر وے اہلکاروں نے ایک جیپ کو عجیب انداز میں چلاتے ہوئے دیکھا تو اسے رُکنے کا اشارہ کیا۔
تلاشی پر گاڑی سے 7 لاکھ 41 ہزار روپے کے جعلی کرنسی نوٹ بر آمد ہوئے، اس کرنسی کو گرفتار 4 ملزمان پشاور سے لاہور لے جارہے تھے۔
اسلام آباد میں ایم 1 پشاور۔ اسلام آباد موٹروے پر سنگجانی انٹرچینج کے قریب نامعلوم شر پسند موٹروے پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کر کے فرار ہوگئے۔
گرفتار افراد کو مسری بانڈہ پولیس اسٹیشن ضلع نوشہرہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
میانوالی اور مکڑوال میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی کارروائی میں 10 سے زائد دہشتگرد ہلاک
اطلاعات کے مطابق دہشتگرد مکڑوال کے ایک گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور یہ تب سے پولیس کو مطلوب تھے۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جہاد پر اکسایا جا رہا تھا جس کے بعد پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔ اسلام ٹائمز۔ میانوانی اور مکڑوال میں پولیس اور محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کارروائی میں 10 سے زائد خوارج دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں پنجاب پولیس نے کہا کہ پنجاب پولیس نے میانوالی اور سی ٹی ڈی کا مکڑوال میں خوارجی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے مقامی شخص ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا جسے علاج معالجے کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جبکہ پولیس، سی ٹی ڈی کے تمام افسران و اہلکار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق یہ آپریشن آر پی او سرگودھا ریجن محمد شہزاد آصف خان اور ڈی پی او میانوالی اختر فاروق کی سربراہی میں کیا گیا۔ آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب پولیس الرٹ ہے، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔ دریں اثنا وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی نے خوارجی دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔ اطلاعات کے مطابق دہشتگرد مکڑوال کے ایک گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور یہ تب سے پولیس کو مطلوب تھے۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جہاد پر اکسایا جا رہا تھا جس کے بعد پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔