عمران خان نے جو کچھ کیا، اب بھگتیں، وفاقی وزیر
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
عمران خان نے جو کچھ کیا، اب بھگتیں، وفاقی وزیر WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز
لاہور: وفاقی وزیر برائے پبلک افیئرز یونٹ رانا مبشر اقبال نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نے جو کچھ کیا، وہ بھگتیں، ہم انتقام نہیں لے رہے، کسی حریف کو گرفتار نہیں کروایا لیکن بانی پی ٹی آئی نے کسی کو معاف نہیں کیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ناممکن کو ممکن بنایا، جب آئے تو ملک ڈیفالٹ کرگیا تھا، کسی کے ساتھ مراسم نہیں رہ گئے تھے، محنت کرکے خارجہ پالیسی کو بہترین کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ صوبوں کے ساتھ رویہ ہوا، 9 مئی واقعہ کرکے ملک کو پیچھے کیا جو بھارت نے نہیں کیا وہ پی ٹی آئی نے کیا، پی ٹی آئی نے جی ایچ کیو پر حملہ کیا، چھائونیوں میں جلائو گھراؤ کیا، آج تک کبھی ایسا نہیں ہوا، مہنگائی اڑتیس سے ایک اعشاریہ چھ تک پہنچ گئی ہے، ادارے بہتر ہو گئے ہیں۔
رانا مبشر نے کہا کہ واپڈا میں نقصانات پہلے بہت اب بہتر ہو گئے ہیں ڈیڑھ سال کے دوران اڑان پاکستان پورے ایشیاء میں اعلان کرے گا، ہم اندھیروں سے اجالوں میں لائے ایٹمی طاقت تو بن گئے ہیں لیکن اب معشیت کو بہتر کررہے ہیں، کوئی کرپشن کا سکینڈل سامنے نہیں آیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جو کچھ
پڑھیں:
نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں: وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ---فائل فوٹووفاقی وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا ہے کہ نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا کہ آئینی بینچ بننے سے مقدمات کے فیصلے جلد ہو رہے ہیں، 26 ویں ترمیم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے تھی، اس کے بعد کسی ترمیم کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کل کوئی ضرورت پڑ جائے تو نئی ترمیم آ سکتی ہے، اس کے لیے ساری اتحادی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی، الزام لگایا جاتا ہے کہ اس وقت قانون کی خلاف ورزی ہو رہی یے، سب کچھ سب کے سامنے ہے، ایک وقت میں ہم بھی اس کا سامنا کر رہے تھے۔
وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی میں 70 سے زائد انسانی حقوق سے متعلق قوانین منظور کیے گئے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہمارے کلائنٹ سابق وزرائے اعظم تھے مگر ان کی گاڑیاں عدالتوں کے اندر نہیں آتی تھیں، آج جھندے والی گاڑیوں میں لوگ آتے ہیں، تقریر کر کے چلے جاتے ہیں، آج عدالتوں کے دروازے ان کے لیے کھل جاتے ییں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ فوجی املاک پر حملے کریں گے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں گے، بلوے کریں گے تو پھولوں کے ہار نہیں پہنائے جا سکتے، ہم تو چاہتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہو۔