ماہر فلکیات اور ایرو اسپیس انجینئر ڈاکٹر ولی سوون نے حالیہ انٹرویو میں "فائن ٹوننگ آرگیومنٹ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مادہ اور ضد مادہ (Antimatter) کے درمیان عدم توازن کائنات کے کسی ارادے کے تحت تخلیق ہونے کا اشارہ دیتا ہے۔

ڈاکٹر سوون کے مطابق اگر مادہ اور ضد مادہ برابر مقدار میں ہوتے، تو وہ ایک دوسرے کو ختم کر دیتے اور کائنات میں کہکشائیں، ستارے اور زندگی ممکن نہ ہوتی۔

انہوں نے مشہور ماہر طبیعیات پال ڈیرک (Paul Dirac) کا حوالہ دیا، جنہوں نے 1928 میں ضد مادہ کی موجودگی کی پیشگوئی کی، جو بعد میں 1932 میں دریافت ہوا۔ ڈیرک نے کہا تھا کہ کائنات کی تشکیل کسی عظیم ریاضی دان کے ذہن کی عکاسی کرتی ہے۔

دیگر ماہرین جیسے کہ رچرڈ سوئن برن اور رابن کولنز نے بھی فائن ٹوننگ آرگیومنٹ کو سپورٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشش ثقل (Gravity)، پروٹون-الیکٹران ماس تناسب اور کائناتی مستقل (Cosmological Constant) جیسی چیزیں انتہائی نازک توازن میں ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کشش ثقل میں معمولی سی بھی تبدیلی ہوتی، تو کہکشائیں اور ستارے کبھی تشکیل نہ پاتے، اور زندگی ناممکن ہو جاتی۔

 

یہ تحقیق سائنس اور مذہب کے دیرینہ تنازع کو ایک بار پھر زندہ کر رہی ہے۔ کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ ریاضی اور طبیعیات کائنات کے ڈیزائن میں کسی اعلیٰ ہستی کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسلام آباد میں یونیورسٹی طالبہ کا قتل، قاتل ہاسٹل میں ڈیڑھ گھنٹے تک کیا کرتا رہا؟


وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نجی ہاسٹل میں مقیم طالبہ کو تین روم میٹس کی موجودگی میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ قاتل واردات سے پہلے نجی ہاسٹل میں ڈیڑھ گھنٹے تک چھپا رہا، نامعلوم قاتل ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ڈیڑھ بجے جی ٹین میں عون محمدرضوی روڈ پر دو گھروں پر مشتمل نجی ہاسٹل میں گھسا اور ڈیڑھ گھنٹہ کارپورچ میں چھپ کر بیٹھا رہا۔

اس دوران انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کی طالبہ ایمان لان میں ٹہلنے کیلئے نکلی اور وہاں چھپے شخص کو دیکھ کر چور چور کا شور مچا دیا اور بھاگ کر کمرے میں پہنچی، قاتل بھی اس کے پیچھے گیا، کمرے میں تین اور طالبات بھی موجود تھیں۔

 قاتل نے انہیں انگلی سے اشارہ کرتے ہوئے خاموش رہنے کا کہا لیکن ایمان شور مچاتی رہی تو قاتل نے اسے گولی مار کر قتل کردیا۔

مقتولہ مانسہرہ کی رہائشی اور اسلامک انٹرنیشنل میں انٹرنیشنل ریلیشنز میں ماسٹرز کر رہی تھی۔

پولیس نے مقتولہ کے بھائی کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرکے مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کر دی ہے، کہ کیا یہ ٹارگٹ کلنگ ہے؟ قاتل چوری کے ارادے سے داخل ہوا تھا؟ یا پھر یہ ذاتی عناد کا نتیجہ ہے؟

تھانہ رمنا نے قاتل کے چہرے کی شناخت کےلیے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج نادار کو بھجوا دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں یونیورسٹی طالبہ کا قتل، قاتل ہاسٹل میں ڈیڑھ گھنٹے تک کیا کرتا رہا؟
  • بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ
  • بنگلہ دیش کی ٹیم اپنے ہی میدان پر ریت کی دیوار ثابت
  • کراچی آج ہیٹ ویو کی لپیٹ میں، ماہرین نے شہریوں کو خبردار کردیا
  • قانون کی حکمرانی، مالی استحکام، امن ناپید ہو تو ترقی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوجاتے ہیں، عمر ایوب
  • پشاور: آئس کے نشے نے نوجوان نسل کو جکڑ لیا، پولیس کی کارروائیاں بےاثر ثابت
  • نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ
  • دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج نے مہارت اور اعلیٰ اوصاف ثابت کئے: آرمی چیف
  • بلاول کی تائید کرتا ہوں، شیر جب بھی آتا، سب کچھ کھا جاتا ہے: گیلانی 
  • تسخیر کائنات اور سائنسی ترقی کا لازم فریضہ