غزہ جنگ بندی میں توسیع کے لیے اسرائیل اپنا وفد قطر بھیجنے کے لیے تیار
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اسرائیل حماس کے ساتھ مذاکرات کے لیے اپنا وفد قطر کے دارالحکومت دوحہ بھیجنے کے لیے تیار ہوگیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے ہفتے کو جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق یہ وفد پیر کے روز دوحہ پہنچے گا جہاں غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی تجدید اور حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کے رہائی کے لیے مذاکرات ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: جدہ میں اسلامی تعاؤن تنظیم کا ہنگامی اجلاس، غزہ کی بحالی سے متعلق مصر کے منصوبے کی حمایت
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے امریکا کی حمایت سے ثالثی کرنے والے ممالک کی دعوت قبول کر لی ہے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز حماس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات کے حوالے سے مثبت اشارے مل رہے ہیں۔
حماس کے ترجمان عبداللطیف القانو نے ایک پریس بیان میں کہا تھا کہ مصری اور قطری ثالثوں کی کوششیں جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کو مکمل کرنے اور اس کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع کرنے کے لیے جاری ہیں، اور اس سمت میں مثبت اشارے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی غزہ فلسطین معاہدہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل فلسطین معاہدہ کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
تل ابیب: سرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی۔
ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہم اس جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کر دیں، جب تک تمام مغویوں کو واپس نہ لے آئیں، جنگ جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گئے تو ہم غزہ میں دوبارہ جنگ نہیں کر سکیں گے، غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بہت بڑی شکست ہوگی، حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کی وجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ایسی شرائط پر جنگ کا خاتمہ پیغام دے گا کہ اغواء کاری کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ غزہ پٹی اسرائیل کیلئے مزید خطرہ نہیں بنے گی، حماس کی شرائط پر جنگ ختم کرنے کا کہنے والے اسرائیلی دانشور حماس کا پروپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔
نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کیلئے پُرعزم ہوں، اپنے اس عزم سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔