معاشرے کی ترقی میں خواتین کا کردار: محکمہ زکوٰۃ ختم، 30 کروڑ تقسیم پر ایک ارب 60 کروڑ روپے لاگت آتی تھی، وزیراعلیٰ بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
کوئٹہ (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ خواتین کسی بھی معاشرے کی ترقی اور خوشحالی میں بنیادی ستون کی حیثیت رکھتی ہیں۔ عالمی یوم خواتین کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ، مساوی مواقع کی فراہمی اور انہیں ہر شعبے میں بااختیار بنانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے ۔ ہماری بہادر مائیں، بہنیں اور بیٹیاں زندگی کے ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں اور حکومت ان کی حوصلہ افزائی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خواتین کے حقوق اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مزید موثر پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھا جائے گا تاکہ بلوچستان کو ایک ترقی یافتہ اور مساوی مواقع فراہم کرنے والا معاشرہ بنایا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے محکمہ زکوٰۃ کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ محکمہ زکوٰۃ بلوچستان میں سالانہ 30 کروڑ وپے مستحقین میں تقسیم کرتا ہے۔ 30 کروڑ روپے تقسیم کرنے کیلئے محکمے پر ایک ارب 60 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں، محکمہ زکوٰۃ کے پاس 80 گاڑیاں ہیں، پچھلے دو سالوں سے مستحقین میں زکوٰۃ کی رقم تقسیم بھی نہیں کی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: محکمہ زکو ۃ
پڑھیں:
پی ٹی آئی حکومت میں 6 ارب 23 کروڑ کہاں گئے؟ محکمہ صحت کا حیران کن انکشاف
پی ٹی آئی حکومت میں 6 ارب 23 کروڑ کہاں گئے؟ محکمہ صحت کا حیران کن انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس) پنجاب کے محکمہ صحت میں 6 ارب 23 کروڑ روپے کی خطیر رقم کے اخراجات کا ریکارڈ غائب ہو گیا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں محکمہ صحت نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کے پاس ان اخراجات کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے دور حکومت میں مالی سال 2020-21 کے دوران یہ رقم خرچ کی گئی، تاہم آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی بارہا کوششوں کے باوجود اس کا کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا سکا۔ محکمہ صحت کے افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ ”ہمارے پاس ریکارڈ نہیں، سی اینڈ ڈبلیو سے معلوم کریں“۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو کے چیئرمین علی حیدر گیلانی نے اس معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
مزید انکشاف یہ ہوا کہ کورونا کے دوران غیر ملکی دوست ممالک کی جانب سے دیے گئے وینٹیلیٹرز بھی استعمال نہ کیے جا سکے اور خراب پڑے رہے۔ کمیٹی نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ خراب وینٹیلیٹرز کو فوری طور پر مرمت کروایا جائے تاکہ عوام کو بروقت طبی سہولیات میسر آ سکیں۔