اسرائیل کا جنگ بندی مذاکرات کے دوران غزہ پر حملہ، 3 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
GAZA:
اسرائیل نے جنگ بندی کے لیے ہونے والے مذاکرات کے دوران غزہ کے علاقے رفح کے جنوب میں حملے کرکے 3 فلسطینیوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس اور مصری عہدیدار قاہرہ میں جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات کے لیے ملاقات کر رہے ہیں جبکہ اسرائیل نے غزہ میں حملے کرکے شہریوں کو شہید کردیا۔
اسرائل نے رفح سٹی کے مشرقی علاقے میں شہریوں کے ایک گروپ پر ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید ہوگئے اور دوسرا حملہ تنور پر کیا گیا جہاں ایک فلسطینی شہید ہوگیا۔
فلسطینی خبرایجنسی وفا کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران رفح میں اسرائیل کے بدترین حملے جاری ہیں جہاں ٹینکوں سے ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور شیلنگ سے رہائشی عمارات متاثر ہو رہی ہیں۔
فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے حملوں میں 48 ہزار 453 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 11 ہزار 860 زخمی ہوچکے ہیں۔
غزہ کی حکومت کے میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے عالمی یوم خواتین کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے دوران غزہ میں 12 ہزار 316 خواتین بھی شہید ہوگئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی یوم خواتین کے موقع پر بھی اسرائیل کی جانب سے محاصرہ جاری ہے اور خواتین کو اس بحران میں امداد سے روکا جا رہا ہے جبکہ علاقے میں لوگو اشیائے خوردونوش کے حوالے سے مسائل کا شکار ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فلسطینی شہید کے دوران
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کا حماس پر دباؤ بڑھانے کا حکم
غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کا حماس پر دباؤ بڑھانے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 54 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے غزہ کے خلاف جنگ کو تیز کرنے کا وعدہ کیا ہے، کیونکہ حماس نے ایک اور عارضی جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے قیدیوں کے بدلے تنازع کے خاتمے کے لیے معاہدے کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی نژاد امریکی قیدی ایڈن الیگزینڈر کی قسمت کا پتہ نہیں چل سکا، کیوں کہ اسے پکڑنے والے محافظ کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 18 ماہ قبل غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 51 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 16 ہزار 505 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
غزہ حکومت کے میڈیا آفس نے شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو مردہ تصور کیا جارہا ہے۔
حماس کی زیر قیادت 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل میں ہونے والے حملوں میں کم از کم ایک ہزار 139 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے، اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
الجزیرہ کو موصول ہونے والی ایک ویڈیو میں اس لمحے کو دکھایا گیا ہے، جب اسرائیلی فضائی حملے نے غزہ شہر کے جنوب میں زیتون کے پڑوس میں ایک گھر کو نشانہ بنایا تھا۔
موقع پر موجود الجزیرہ کے صحافیوں کے مطابق، ہفتے کی شام کو ہونے والی بمباری میں نصر خاندان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے، جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔
ہند رجب فاؤنڈیشن (ایچ آر ایف) نے امریکی محکمہ انصاف اور ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن ز پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں ’جنگی جرائم‘ کے ارتکاب پر اسرائیلی فوجی یوول شٹل کو گرفتار کریں اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں۔
ایچ آر ایف کا کہنا ہے کہ یہ فوجی آخری بار جنوبی ریاست ٹیکساس میں دیکھا گیا تھا، اور وہ اسرائیلی فوج کی جیوتی بریگیڈ میں سارجنٹ کے طور پر خدمات انجام دے رہا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں تعیناتی کے دوران اس اہلکار نے مبینہ طور پر شہریوں کے گھروں، اسکولوں اور عبادت گاہوں کو جان بوجھ کر تباہ کرنے میں حصہ لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شٹل کے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے عوامی طور پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں انہیں خان یونس میں ایک اپارٹمنٹ بلاک کو توڑتے ہوئے اور اس کی تباہی کا جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے، دیگر فوٹیج میں انہیں تیبریاس پرائمری اسکول اور حسن البنا مسجد کے انہدام میں ملوث دکھایا گیا ہے۔
یہ این جی او بیلجیئم میں گزشتہ سال قائم کی گئی تھی، اور اس نے دنیا بھر سے وکلا اور کارکنوں کو اکٹھا کیا ہے، تاکہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے خود شیئر کیے جانے والے سوشل میڈیا مواد کی بنیاد پر ان کے خلاف مقدمات تیار کیے جاسکیں۔