پشاور، واٹس ایپ گروپ سے نکالنے پر گروپ ایڈمن کو قتل کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
مقتول کے بھائی کے ایک بیان کے مطابق مشتاق نے مبینہ طور پر کسی معاملے پر بحث کے بعد اشفاق کو واٹس ایپ گروپ سے نکال دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور میں ایک شخص کو مبینہ طور پر واٹس ایپ گروپ نکالنے پر ایک شخص کو قتل کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پشاور پولیس نے بتایا کہ مقتول ایک کمیونٹی واٹس ایپ گروپ کا ایڈمن تھا جسے مبینہ طور پر ایک شخص کو گروپ سے نکالنے پر گولی مار کر قتل کیا گیا۔ مقتول مشتاق احمد کو گولی مار کر قتل کیا گیا، پولیس دستاویزات کے مطابق اشفاق نامی شخص پر اس کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مقتول کے بھائی کے ایک بیان کے مطابق مشتاق نے مبینہ طور پر کسی معاملے پر بحث کے بعد اشفاق کو واٹس ایپ گروپ سے نکال دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ فریقین نے ملاقات کرنے اور صلح کرانے کا انتظام کیا تھا لیکن اشفاق بندوق لے کر آیا اور فائرنگ کرکے اس کے بھائی کو قتل کر دیا، بیان کے مطابق اشفاق واٹس ایپ گروپ سے ہٹائے جانے پر ناراض تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: واٹس ایپ گروپ سے کے مطابق
پڑھیں:
دریائے سندھ سے نئی کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
شرکاء سے خطاب میں زین شاہ کا کہنا تھا کہ نفرتیں بڑھیں تو صدیوں تک رہیں گی، کینالز کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کے خلاف وکلاء کا خیرپور میں ببرلو بائی پاس پر دو روز سے دھرنا جاری ہے۔ کشمور میں سندھ پنجاب سرحد دیرہ موڑ پر بھی وکلا نے گذشتہ روز سے دھرنا دیا ہوا ہے۔ دیگر کئی شہروں میں آج بھی احتجاج کیا گیا۔ وکلاء کا خیرپور ببرلو بائی پاس پر دو روز سے جاری دھرنے میں سندھ بھر کے وکلا، مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی اور قوم پرست جماعتیں بھی شریک ہیں، شرکاء نےمتبادل راستوں کو بھی سیل کر دیا ہے، جس سے ببرلو بائی پاس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔ کشمور میں سندھ پنجاب سرحد دیرہ موڑ پر گذشتہ روز سے وکلاء برادری، قوم پرست جماعتوں کا دھرنا جاری ہے، جس سے سندھ، پنجاب اور بلوچستان جانے والا ٹریفک معطل ہے۔ مظاہرین نے راجن پور سے آنے اور جانے والی سڑک بھی بلاک کر دی۔ حیدرآباد میں سندھ بچاؤ کونسل کی جانب سے قاسم آباد بائی پاس پر دھرنا دیا گیا۔
شرکاء سے خطاب میں زین شاہ کا کہنا تھا کہ نفرتیں بڑھیں تو صدیوں تک رہیں گی، کینالز کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ کی معیشت میں سندھو دریا ریڑھ کی حیثیت رکھتا ہے، ارسا ایکٹ میں کی گئی ترمیم واپس لی جائے اور کینالز کے منصوبے کو رد کیا جائے۔ حیدرآباد میں عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کی قیادت میں حیدر چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی۔ بدین، گھوٹکی اور کندھ کوٹ میں بھی دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں۔ حیدرآباد اور لاڑکانہ میں خواجہ سراؤں نے بھی احتجاج کیا۔