اسلام آباد:امریکی محکمہ خارجہ نے ’دہشت گردی اور ممکنہ مسلح تنازع‘ کی بنیاد پر اپنے شہریوں کو پاکستان سفر کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کا کہا ہے جبکہ کچھ علاقوں میں جانے سے منع کیا ہے۔
محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری سفری ہدایات کے مطابق امریکہ نے پاکستان سفر کے لیے مجموعی طور پر لیول تھری کی ایڈوائزری جاری کی ہے جبکہ صوبہ بلوچستان، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر کے سفر کو لیول فور کا خطرہ قرار دیا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پرتشدد انتہا پسند گروپ پاکستان میں حملوں کی سازشیں کرتے رہتے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان اور صوبہ خیبر پختونخوا بشمول سابق فاٹا میں دہشت گرد حملے اکثریت سے ہوتے ہیں ہوتے رہتے ہیں۔
’دہشت گرد بغیر یا معمولی وارننگ کے ٹرانسپورٹیشن کے مقامات، مارکیٹوں، شاپنگ مال، عسکری تنصیبات، ایئرپورٹس، یونیورسٹیوں، سیاحتی مقامات، سکول، ہسپتالوں، عبادتگاہوں اورسرکاری عمارات پر حملے کر سکتے ہیں۔ ماضی میں دہشت گرد امریکی سفارتکاروں اور سفارتکاروں کی جگہوں کو نشانہ بناتے آئے ہیں۔‘
ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے امریکی سرکاری عملے کو اسلام آباد، لاہور اور کراچی سے باہر سفر کرتے ہوئے خصوصی اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔
محکمہ خارجہ نے صوبہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے حوالے سے لیول فور کی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو ان صوبوں کا سفر کرنے سے منع کیا ہے۔
محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ کسی بھی وجہ سے یہاں کا سفر نہ کریں، صوبہ بلوچستان میں شدت پسند گروپ اور علیحدگی پسند تحریکیں شہریوں، مذہبی اقلیتوں، سرکاری دفاتر اور سکیورٹی فورسز کے خلاف مہلک حملے کر چکے ہیں۔
صوبہ خیبرپختونخوا کے حوالے سے بھی اسی قسم کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دہشت گرد اور باغی گروہ باقاعدگی سے شہریوں، غیرسرکاری تنظیموں، سرکاری دفاتر اور سکیورٹی فورسز کے خلاف حملے کرتے ہیں۔ جبکہ قتل اور اغوا کی کوششیں بھی معمول کی کارروائیاں ہیں جبکہ پولیو کی ٹیموں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی وجہ سے انڈیا پاکستان کے سرحدی علاقوں بشمول لائن آف کنٹرول کے ملحقہ علاقوں کا سفر نہ کریں، عسکریت پسند گروپ اس علاقے میں آپریشنل ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: صوبہ بلوچستان کہا گیا ہے کہ کا سفر

پڑھیں:

جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی

راولپنڈی:

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت سیگر ملزمان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج نہیں ہوگی، عدالتی اہلکار کچھ دیر میں سماعت کے لیے نئی تاریخ مقرر کریں گے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آج چھٹی پر ہیں اور اس حوالے سے تمام بڑے ملزمان کو جج کی چھٹی سے متعلق آگاہ کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ کا چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم ابھی عدالت نہیں پہنچا۔

جج کی چھٹی کے باعث عدالت کے باہر سے پولیس کی نفری بھی واپس بھیج دی گئی جبکہ عدالت پیش ہونے والے ملزمان کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی گئی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کرنا تھی، جس میں دو اہم گواہان، مجسٹریٹ مجتبیٰ اور سب انسپکٹر ریاض کو پانچویں بار طلب کیا گیا تھا۔

مذکورہ کیس گزشتہ دو ماہ سے التواء کا شکار ہے اور اب تک مقدمہ میں 119 گواہان میں سے صرف 25 کے بیانات ریکارڈ ہو سکے ہیں، جبکہ جرح کا عمل ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل
  • صدر مملکت نے 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو سراہا
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • اسحاق ڈارکے دورہ کابل میں اعلانات حوصلہ افزا
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی
  • اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت 13 مئی تک منظور
  • چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ