چمپیئنز ٹرافی کے فائنل پر 5 ہزار کروڑ روپے کا جوا، فیورٹ کون بھارت یا نیوزی لینڈ؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
چمپیئنز ٹرافی کے فائنل پر 5 ہزار کروڑ روپے کا جوا، فیورٹ کون بھارت یا نیوزی لینڈ؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 March, 2025 سب نیوز
نیو دہلی (آئی پی ایس )بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ دبئی میں بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول چمپیئنزٹرافی کے فائنل پر 5 ہزار کروڑ بھارتی روپے کا جوا کھیلا گیا ہے۔رپورٹس میں جوا کھیلنے والے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ انٹرنیشنل بکیز نے بھارت کو فیورٹ قرار دیا ہے اور انڈر ورلڈ سے منسلک کئی بکیز کا کہنا تھا کہ ہر بڑے میچ کے دوران دنیا بھر سے بڑے بڑے بکیز دبئی آجاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دبئی میں کرکٹ میچوں پر شرط میں مشہور انڈر ورلڈ گروپ ڈی کمپنی ملوث ہوتی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق چمپیئنزٹرافی کے دوران دہلی پولیس نے 5 بڑے بکیز کو گرفتار کرلیا ہے، جنہوں نے سیمی فائنل پر شرط لگائی ہوئی تھی اور ان سے کی گئی پوچھ گچھ ہی تفتیش دبئی تک وسیع کرنے کا موجب بنی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک کارروائی میں گرفتار دو بکیز کی شناخت پروین کوچر اور سنجے کمار کے نام سے ہوئی ہے جو بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان سیمی فائنل پر جوا کھیل رہے تھے۔گرفتار پروین کوچر جوے کے لیے ایک مکان ماہانہ 35 ہزار روپے پر کرایے میں لیا ہوا تھا اور ہر میچ پر 40 ہزار روپے کا منافع کماتا تھا تاہم تفتیش کے دوران انہوں نے کہا کہ پورا نیٹ ورک دبئی سے کنٹرول ہوتا ہے۔
پولیس نے گرفتار بکیز سے الیکٹرونک ڈیوائسز، لیپ ٹاپ اور دیگر اشیا سمیت لاکھوں روپے نقد کی صورت میں برآمد کرلیا ہے۔واضح رہے کہ بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان چمپیئنز ٹرافی کا فائنل اتوار کو دبئی میں کھیلا جائے گا، بھارت پورے ٹورنامنٹ میں اب تک ناقابل شکست رہا ہے جبکہ نیوزی لینڈ کو صرف ایک میچ میں بھارت سے شکست ہوئی تھی۔
بھارت نے تمام میچز دبئی میں کھیلے اور سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی ہے اور نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کو لاہور میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ سیمی فائنل فائنل پر روپے کا
پڑھیں:
پنجاب کا کوئی محکمہ ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکا، فنانشل رپورٹ نے قلعی کھول دی
لاہور:پنجاب کا ایک بھی محکمہ رواں مالی سال میں ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکا، فنانشل رپورٹ نے کارکردگی کا پول کھول دیا۔
صوبائی اسمبلی میں پوسٹ بجٹ بحث کے لیے رواں مالی سال کے تیسرے کوارٹر کی فنانشل رپورٹ نے سرکاری محکموں کی کارکردگی کی قلعی کھول دی ، جس کے مطابق پنجاب کا ایک بھی سرکاری محکمہ رواں مالی سال کے تیسرے کوارٹر کے طے شدہ اہداف حاصل نہیں کرسکا ۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے تیسرے کوارٹر کے لیے مجموعی طور پر 488 ارب 43 کروڑ روپے جاری کیے ، تاہم رواں مالی سال کے تیسرے کوارٹر تک مجموعی طور پر 355 ارب 43 کروڑ روپے خرچ کیے جاسکے ۔
محکمہ زراعت کو 3 ارب روپے کا بجٹ ملا لیکن ایک ارب 21 کروڑ روپے خرچ ہوسکے ۔ اسی طرح بورڈ آف ریونیو کو 30 ارب 50 کروڑ روپے کا بجٹ ملا تاہم 4 ارب 79 کروڑ روپے خرچ کیے گیے جب کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کو 4 ارب 62 کروڑ روپے جاری کیے گئے لیکن 2 ارب 91 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
علاوہ ازیں محکمہ تعلیم کو 4 ارب 62 کروڑ روپے جاری کیے گئے لیکن2 ارب 91 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ۔ محکمہ خزانہ کو 2 ارب 30 کروڑ روپے کا بجٹ ملے لیکن 1 ارب 33 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ محکمہ جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری کو 324 ارب 24 کروڑ روپے جاری کیے گئے جبکہ 296 ارب 4 کروڑ روپے خرچ کیے ۔
اسی طرح محکمہ صحت کو ایک ارب 98 کروڑ روپے جاری ہوئے لیکن 1 ارب 26 کروڑ روپےکیے گئے ۔ محکمہ داخلہ کو 25 ارب 50 کروڑ روپے دیے گئے لیکن 2 ارب 18 کروڑ روپے ہی خرچ ہوئے جب کہ محکمہ ہاؤسنگ و پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو 1 ارب 22 کروڑ روپے ملے جبکہ 67 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ۔
صنعت، تجارت و سرمایہ کاری کو 1 ارب 64 کروڑ روپے جبکہ 27 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ۔ محکمہ آبپاشی کو 19 ارب 50 کروڑ روپےملے لیکن 5 ارب 85 کروڑ روپے خرچ ہوسکے اور محکمہ لائیو اسٹاک و ڈیری ڈیولپمنٹ کو 1 ارب 97 کروڑ روپے ملے لیکن 93 کروڑ روپے خرچ کیے جاسکے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ قانون و پارلیمانی امور کو 1 ارب 41 کروڑ روپے ملے لیکن ایک ارب روپےخرچ ہوسکے ۔ محکمہ معدنیات و کان کنی کو 31 ارب روپے ملے لیکن 12 ارب 6 کروڑ روپے خرچ ہوسکے ۔ محکمہ پولیس کو 16 ارب 25 کروڑ روپے ملے لیکن 13 ارب 93 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متفرق مدات میں 24 ارب 17 کروڑ روپے جاری کیے گئے لیکن 7 ارب 65 کروڑ روپے خرچ کیے جاسکے۔