نازش جہانگیر نے ’اسود ہارون‘ اسکینڈل کیس پر پچھلا تمام کَچّا چِٹّھا کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)پاکستان کی معروف اداکارہ نازش جہانگیر حال ہی میں اسود ہارون کے خلاف لگائے گئے فراڈ کے الزامات پر پہلی بار لب کشائی کرتی نظر آئیں۔
یہ صورتحآل ستمبر 2024 میں سامنے آئی تھی، جب اسود ہارون نے نازش پر دھوکہ دہی کے الزامات عائد کیے تھے۔ اسود ہارون نے دعویٰ کیا تھا کہ نازش نے ان سے پیسے، گاڑیاں اور مہنگے تحائف لے کر دھوکہ دیا، جس پر نازش نے ابتدا میں خاموشی اختیار کی تھی۔ اس معاملے پر نازش نے قانونی راستہ اختیار کیا تھا، لیکن اب انہوں نے اس پر کھل کر بات کی ہے اور اپنے موقف کو واضح کیا ہے۔
نازش جہانگیر نے ایک حالیہ ٹی وی شو میں اسود ہارون کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ، یہ سب کچھ ایک سوچی سمجھی سازش تھی اور ایک مکمل طور پر منصوبہ بند بلیک میلنگ ڈرامہ تھا جو میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے بنایا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ، یہ کچھ بے وقعت لوگ ہیں جو ہم جیسے خوشحال افراد سے پیسہ بٹورنے کے لیے ایسی چالیں چلتے ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر کم متحرک رہتی ہیں اور اس لیے انہوں نے اس بارے میں کسی بھی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔
”میں نے سوشل میڈیا پر کچھ نہیں کہا کیونکہ میں اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے زیادہ کچھ شیئر نہیں کرتی۔ میرے والد نے مجھے خاموش رہنے کی نصیحت کی کیونکہ ہم قانونی طور پر اس کیس کا سامنا کر رہے تھے۔“ نازش نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ اگر وہ اس معاملے پر جواب دیتیں تو صورتحال مزید پیچیدہ ہو جاتی۔
نازش جہانگیر کے مشہور ڈراموں میں ’عشق وے‘، ’شکار‘، ’تیری بے حسی‘، اور ’انعامِ محبت‘ شامل ہیں۔ ان کا دلکش انداز اور دھیما لہجہ ان کے مداحوں میں خاص پسند کیا جاتا ہے، جس کی بدولت وہ پاکستان کی معروف اداکاراؤں میں شمار کی جاتی ہیں۔
مزیدپڑھیں:روزہ نہ رکھنے والے محمد شامی کے دفاع میں جاوید اختر اٹھ کھڑے ہوئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نازش جہانگیر اسود ہارون
پڑھیں:
ہفتے کی چھٹی منسوخ کرنے کا اعلان
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے دفاتر میں ہفتے کی چھٹی منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے تمام دفاتر میں ہفتے کی چھٹی منسوخ کردی گئی۔
یہ فیصلہ مالی سال 2024-25 کے لیے مقرر کردہ محصولات کی وصولی کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
تمام چیف کمشنرز کو ایک باضابطہ ہدایت جاری کی گئی ہے، جس میں انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سرکاری اوقات کار کی سختی سے پابندی کریں اور ہفتہ کو معمول کے کام کے دنوں کے طور پر دیکھیں۔
30 جون 2025 تک تمام ٹیکس آفس کی بروز ہفتہ کی چھٹی منسوخ کی گئی۔
ایف بی آر نے اپنی تمام دفاتر پر زور دیا کہ وہ ایک جامع حکمت عملی اپنائیں جس پر زیادہ سے زیادہ ریونیو کے سلسلے کو فوکس کیا جائے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حال ہی میں پاکستان کو رواں مالی سال کے لیے اپنے سالانہ ٹیکس ہدف کو 12,970 ارب روپے سے کم کرکے 12,370 ارب روپے کرنے کی اجازت دی تھی۔
نظرثانی کے باوجود، ایف بی آر کو مسلسل دباؤ کا سامنا ہے، کیونکہ مالی سال 25 کے پہلے نو ماہ کے لیے اس کا ریونیو شارٹ فال پہلے ہی 700 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:ٹک ٹاکر سجل ملک کی بھی مبینہ’متنازعہ‘ ویڈیو لیک ؟ سوشل میڈیا صارفین برہم