چینی صدر کی نیشنل پیپلز کانگریس کے تیسرے سیشن کےدوسرےمکمل اجلاس میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
چینی صدر کی نیشنل پیپلز کانگریس کے تیسرے سیشن کےدوسرےمکمل اجلاس میں شرکت WhatsAppFacebookTwitter 0 8 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چودہویں نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے تیسرے سیشن کا دوسرا مکمل اجلاس منعقد ہوا جس میں این پی سی اسٹینڈنگ کمیٹی، سپریم پیپلز کورٹ اور سپریم پیپلز پروکیوریٹر کی ورک رپورٹس کو سنا گیا اور ان پر نظرثانی کی گئی۔ چینی صدر شی جن پھنگ سمیت دیگر رہنماؤں نے اجلاس میں شرکت کی۔این پی سی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین چاؤ لہ جی نے اجلاس کو این پی سی اسٹینڈنگ کمیٹی کی ورک رپورٹ پیش کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ این پی سی اسٹینڈنگ کمیٹی نے اپنے کام کے تمام پہلوؤں میں نئی پیش رفت اور کامیابیاں حاصل کی ہیں۔اہم امور میں پہلا یہ کہ آئین کے نفاذ اور نگرانی کو مضبوط کیا گیا۔ دوسرا یہ ہے کہ قانون سازی کے فرائض کو ایمانداری سے انجام دیا گیااور چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلسٹ قانونی نظام کو مسلسل بہتر بنایا گیا۔ تیسرا یہ کہ قانون کے مطابق نگرانی کے اختیارات کا فعال استعمال کیا گیا۔
سپریم پیپلز کورٹ کے سربراہ چانگ جون نے سپریم پیپلز کورٹ کی ورک رپورٹ میں بتایا کہ 2024 میں سپریم پیپلز کورٹ نے 34 ہزار 898 کیسز قبول کیے اور 32 ہزار 539 کیسز کو نمٹا یا گیا جو بالترتیب 65.
سپریم پیپلز پروکیوریٹریٹ کے پروکیوریٹر جنرل ینگ یونگ نے سپریم پیپلز پروکیوریٹریٹ کی ورک رپورٹ میں بتایا کہ 2024 میں ملک بھر میں پروکیوریٹریل اداروں نے مختلف اقسام کے کل 40 لاکھ 99 ہزار 600 کیسز کو ہینڈل کیا جن میں سے 8 ہزار 980 کو سپریم پیپلز پروکیوریٹرنے ہینڈل کیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پی پی پی کا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) سے پانی، ترقیاتی فنڈز اور گورننس پر تحفظات کا اظہار
لاہور:پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) سے پنجاب میں پانی، گندم، ترقیاتی فنڈز اور صوبے میں گورننس پر تحفظات کر اظہار کردیا۔
گورنر ہاؤس لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ایک گھنٹے تک جاری رہا جہاں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف، ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی جبکہ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب اور اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور آئی جی پنجاب ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب سمیت دیگر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پانی کی تقسیم کا چاروں صوبوں کا معاہدہ موجود ہے، نہروں کے مسئلے پر سندھ کے تحفظات دور ہونے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی خود مختاری ملکی سالمیت کے لیے اہم ہے لیکن نہروں کا مسئلہ سیاسی نہیں ٹیکنکل ہے، اس پر ٹیکنکل سطح پر بات ہونی چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ساتھ چلنا ہے، بلدیاتی بل صوبے میں گورننس اور کاشت کاروں کے مسائل پر تحفظات ہیں، گنے کے کاشت کاروں کو ابھی تک ملوں نے پیسے ادا نہیں کیے۔
اجلاس میں پیپلز پارٹی نے پانی، گندم اور ترقیاتی فنڈز اور صوبے میں گورننس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تاہم مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا اور تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔
دونوں جماعتوں نے اجلاس میں پانی کے مسئلے پر ٹیکنیکل کمیٹی بنانے پر اتفاق کر لیا۔
حسن مرتضی نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ساتھ چلنے پر اتفاق کیا، کاشت کاروں اور گورننس سمیت دیگر مسائل پر تحفظات موجود ہیں، جن پر پیش رفت کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگا ہے۔