نادرا 70 لاکھ شہریوں کے شناختی کارڈز کیوں منسوخ کرنا چاہتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
یونین کونسلز میں 70 لاکھ اموات کے اندراج کے باوجود نادرا کے ریکارڈ میں مرنے والوں کے شناختی کارڈ منسوخ نہیں کیے گئے،جبکہ نادرا سے متوفی افراد کے شناختی کارڈ منسوخ کرنا قانونی تقاضا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ: چیئرمین نادرا کو ہٹانے کا حکم کالعدم قرار
واضح رہے کہ مرنے والے شخص کا بیٹا، بیٹی، شریک حیات یا والدین کسی بھی نادرا سینٹر سے شناختی کارڈ مفت منسوخ کروا سکتے ہیں۔ نادرا آگاہی کے لیے دستیاب موبائل نمبرز استعمال کرتے ہوئے شہریوں کو ایس ایم ایس نوٹیفیکیشن بھیج رہا ہے۔
کسی متوفی کا شناختی کارڈ منسوخ کرنے میں ناکامی ان کے بیٹے، بیٹی، شریک حیات، یا والدین کے لیے نادرا کے ساتھ اپنی شناختی دستاویزات پر کارروائی کرنے میں مشکلات کا باعث بن سکتی ہے۔اگر موت کا اندراج غلط ہے تو متعلقہ یونین کونسل سیکرٹری سے ریکارڈ درست کرایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
NADRA اموات شناختی کارڈ شناختی کارڈ منسوخ نادرا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اموات شناختی کارڈ شناختی کارڈ منسوخ شناختی کارڈ منسوخ
پڑھیں:
فلسطینیوں کی حمایت جرم قرار، امریکا نے غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے
امریکا کی حکومت نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ملک میں زیرتعلیم بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا میں غیر ملکی طلبا کے ویزے اچانک منسوخ، طلبا خوف و ہراس کا شکار
اے پی پی کے مطابق امریکی حکومت نے ایک ماہ سے کم دورانیے میں لگ بھگ 160 کالجز اور یونیورسٹیز کے کم از کم 1024 طلبہ کے ویزوں کی قانونی حیثیت ختم کر دی ہے۔
قانونی درخواستیں دائراس اقدام سے متاثر ہونے والے بعض طلبہ نے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی میں قانونی درخواستیں بھی دائر کی ہیں۔ان کا دعویٰ ہے کہ ایک تو یہ اقدام ضابطے کے مطابق نہیں کیا گیا،
دوسرا یہ کہ ان کے امریکہاقیام کے حق کو ختم کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کا امیگریشن اور طلبہ کے ایکٹوزم کے خلاف کریک ڈاؤن ہاورڈ اور سٹینڈفورڈ جیسی پرائیوٹ یونیورسٹیوں تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ یونیورسٹی آف میری لینڈ اور اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی جیسی سرکاری درس گاہیں بھی اس کی زد میں آئیں۔
یہ بھی پڑھیں:فلسطین کے حامی غیرملکیوں کو امریکا بدر کرنے فیصلہ
رواں ہفتے کے اوائل میں میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) نے بتایا کہ ان کے 9 انٹرنیشنل طلبہ اور ریسرچرز کے ویزے اور امیگریشن اسٹیٹس بغیر کسی پیشگی وارننگ کے منسوخ کر دیے گئے۔
دوسری جانب حکومت نے طلبہ کے ایکٹوزم کو روکنے سے متعلق اپنے احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں یونیورسٹیوں کی فنڈنگ روکنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
ہاورڈ یونیورسٹی کے 2 ارب 30 کروڑ کے فنڈز پہلے ہی سے منجمد ہیں لیکن یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے خلاف لڑنے کا عندیہ دیا ہے۔
ڈی پورٹ کرنے کا حقواضح رہے کہ حکومت کی جانب سے کولمبیا یونیورسٹی کے ایکٹوسٹ طالب علم محمود خلیل کو حراست میں لیے جانے کے بعد وفاقی حکومت نے کہا تھا کہ اسے ان تمام غیرملکی امریکی شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کا حق ہے کہ جو ’یہود دشمن‘ ہیں اور فلسطینوں کی حمایت میں مظاہرے کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا امریکا بدر غیرملکی طلبہ فلسطین ویزے منسوخ یہود دشمن