ڈسٹرکٹ بار کرم کا صدر پاکستان کو خط، ٹل پاڑہ چنار سڑک کھولنے کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کرم نے صدر پاکستان کو خط لکھ کر ٹل، پاڑہ چنار سڑک کھولنے کی اپیل کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کرم نے صدر پاکستان کو خط ارسال کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ ٹل، پاڑہ چنار روڈ گزشتہ 153 دنوں سے بند ہے، روڈ بندش سے پاڑہ چنار میں انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے روڈ بند ہونے سے اب تک 300 بچے، کینسر، دل کے مریض اور ذیابطیس کے مریض زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی ادارے بند ہونے سے طلباء کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے، علاقے کی معاشی حالت تباہ ہوچکی ہے بازار بند پڑے ہیں، پاڑہ چنار میں ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے علاوہ باقی تمام سرکاری آفس کام کررہے ہیں، صدر پاکستان روڈ بندش کا نوٹس لیں۔
خط میں بار کونسل نے کہا ہے کہ صدر پاکستان متعلقہ حکام کو روڈ کھولنے اور امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے احکامات جاری کریں، پاڑہ چنار میں ججز اور عدالتی عملے کی موجودگی یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صدر پاکستان
پڑھیں:
بھارت پر امریکی شہری کے قتل کیلئے انعام مقرر کرنے کا الزام، سکھ تنظیموں کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
امریکہ میں قائم سکھوں کی تنظیم ”سکھس فار جسٹس“ (SFJ) نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے ایک امریکی شہری کے قتل پر 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے۔ یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس 21 اپریل کو بھارت کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔
ایس ایف جے کا کہنا ہے کہ یہ مبینہ انعام ان کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو نشانہ بنانے کے لیے رکھا گیا ہے، جسے تنظیم نے ٹرانس نیشنل ریپریشن یعنی سرحد پار جبر کا کھلا مظہر قرار دیا ہے۔
ایس ایف جے کے جنرل کونسل اور انسانی حقوق کے معروف وکیل گرپتونت سنگھ پنوں کی جانب سے نائب صدر وینس کو ارسال کردہ خط میں اس اقدام کو امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی کے خلاف براہ راست مجرمانہ اقدام قرار دیا گیا ہے۔
خط میں نائب صدر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس مبینہ انعامی اعلان کو ریاستی سرپرستی میں ہونے والی بین الاقوامی دہشت گردی کے زمرے میں شامل کرتے ہوئے بھارت کو کھلے الفاظ میں ممکنہ نتائج سے آگاہ کریں۔ ان نتائج میں امریکی وفاقی قوانین کے تحت قانونی چارہ جوئی، اقتصادی پابندیاں، اور ملوث عناصر کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینا شامل ہیں۔
ایس ایف جے نے اپنے خط میں زور دیا ہے کہ امریکی حکومت کو صرف سفارتی یا معاشی مفادات نہیں بلکہ جمہوری اقدار اور شہری آزادیوں کے تحفظ کو بھی ترجیح دینی چاہیے، خصوصاً اُن افراد کی سلامتی کے لیے جو خالصتان ریفرنڈم کے لیے سرگرم ہیں۔
Post Views: 3