کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو بھرپور وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں: آئی جی پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور—فائل فوٹو
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو بھرپور وسائل فراہم کیےجا رہے ہیں۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا، جس میں انہوں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی سی ڈی کے لیےانتہائی پروفیشنل، کرائم فائٹر افسران کا انتخاب کیا ہے۔
کراچی انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور.
انہوں کہا ہے کہ سی سی ڈی جرائم پیشہ افرادکے لیے خوف کی علامت اور شہریوں کے لیے تحفظ کی ضمانت ثابت ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ سی سی ڈی کوجدید کرائم ڈیٹا مینجمنٹ، سرویلنس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم، لاجسٹکس، ٹرانسپورٹ سے لیس کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا ئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور
پڑھیں:
سپیکر خیبر پی کے کرپشن الزامات سے بری کمیٹی میں اختلافات
پشاور (بیورو رپورٹ+نوائے وقت رپورٹ) سپیکر خیبر پی کے اسمبلی بابر سلیم سواتی کیخلاف بدعنوانی کے الزامات پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی کے 2 ارکان کے فیصلے میں اختلاف پیدا ہوگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قاضی انور نے بابر سلیم سواتی کو کلیئر قرار دے دیا تو مصدق عباسی نے قصور وار قرار دیا۔ اختلاف کے باعث تیسرے ممبر شاہ فرمان کو فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیا گیا۔ احتساب کمیٹی کے ممبر قاضی انور کی 7 صفحات پر مشتمل رپورٹ منظر عام پر آگئی۔ رپورٹ کے مطابق کمیٹی کے تیسرے رکن شاہ فرمان سپیکر سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔ یاد رہے کہ سینئر پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی نے سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی پر غیر قانونی بھرتیوں، ترقیاتی کاموں میں بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے۔ دوسری جانب رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی انٹرنل اکائونٹیبیلٹی کمیٹی کے رکن نے بابر سلیم سواتی کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کی رپورٹ سلمان اکرم راجا کو بھیج دی۔ کمیٹی کے رکن قاضی انور نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے علاوہ کسی کو رپورٹ بھیجنا کمیٹی کے ایس او پیز میں نہیں۔ سلمان اکرم راجا نے رپورٹ مانگی اس لیے انہیں بھیج دی ہے۔ پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان اکرم راجا کو رپورٹ بھیج کر قاضی انور نے کمیٹی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔ کمیٹی کے دیگر 2 ارکان نے سلمان اکرم کو رپورٹ بھیجنے پر اظہار تشویش کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی اندرونی احتساب کمیٹی نے سپیکر بابر سلیم سواتی کو اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام سے بری قرار دیدیا۔ کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈووکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سپیکر صوبائی اسمبلی پر الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ثابت کر پائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ سپیکر صوبائی اسمبلی پر جن بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا وہ یا تو ان کے دور سے پہلے ہوئیں یا پھر قواعد کے مطابق ہوئیں۔ بابر سلیم سواتی کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور اہلیہ سے وفاداری کی سزا دی جارہی ہے۔