ایک بار پھر پناہ گزینوں کی 4 کشتیاں سمندر کی لہروں کی نذر، 186 افراد لاپتہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
نیوزڈیسک(نیوزڈیسک)یمن اور افریقہ کی ساحلی پٹی کے قریب پناہ گزینوں کی 4 کشتیاں سمندر میں ڈوب گئیں، جس کے باعث 186 افراد لاپتہ ہوگئے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مہاجرین کی بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ پناہ گزینوں کی 4 کشتیاں افریقی ملک جبوتی اور یمن کے ساحلی علاقوں کے قریب ڈوبی ہیں۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیموں نے 2 افراد کو ڈوبنے سے بچالیا جبکہ 186 افراد سمندر میں ڈوب گئے،عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سال 2024 میں ہارن آف افریقہ کو عبور کرنے کی کوشش میں 558 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ اس سے قبل چین کے جنوبی حصے میں واقعہ ایک ندی میں بڑا حادثہ رونما ہوا تھا، تیل رساؤ کو صاف کرنے والا بحری جہاز کشتی سے ٹکرا گیا، جس کے باعث 11 افراد موت کے منہ میں چلے گئے جبکہ 5 افراد لاپتہ ہوگئے۔
حادثہ چین کے حنان صوبے میں پیش آیا۔ جہاں یوان شوئی ندی میں ایک بحری جہاز نے ایک چھوٹی کشتی کو زوردار ٹکر مار دی۔ جس سے کشتی میں موجود تمام 19 افراد پانی میں گرگئے۔ بروقت کارروائی کرتے ہوئے 3 افراد کو بچالیا گیا تھا مگر 11 افراد کی زندگی نہیں بچ پائی، جبکہ پانچ افراد تاحال لاپتہ ہیں‘ جن کی تلاش جاری ہے۔
حادثے میں بچ جانے والے ایک شخص کے رشتے دار کا کہنا تھا کہ کشتی ان کے گاؤں میں آنے جانے کا واحد ذریعہ تھی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تیل رساؤ کو صاف کرنے والا بڑا جہاز کشتی کو ہٹ کررہا ہے۔
بلوچستان کاعلاقہ ژوب زلزلے سے لرز اٹھا، شہریوں کو محتاط رہنے کی اپیل
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے: طلال چوہدری
وزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری—فائل فوٹووزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے۔
فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں غیرملکی فوڈ چین پر 20 کے قریب حملے کے واقعات ہوئے۔
طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں فوڈ چین پر حملوں پر 12 ایف آئی آردرج ہوئیں اور 142 افراد گرفتار ہوئے، اسلام آباد میں 2 واقعات ہوئے، 15 افراد گرفتار ہوئے۔
کراچی نارتھ کراچی میں گذشتہ روز انٹر نیشنل فوڈ چین...
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ حملہ آوروں کو جب گرفتار کیا گیا تو وہ معافی تلافی کرنے لگے، حملہ آوروں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ کل سے پورے پاکستان میں کوئی واقعہ نہیں ہوا، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے خود کو ان واقعات سے علیحدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار افراد اپنے کیے عمل پر شرمندہ ہیں۔