زکوٰ ة کی رقم ایک فرد کو دینا افضل ہے یا متعدد اشخاص میں تقسیم کرنا افضل ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )زکوٰ ة کی رقم کسی ایک فرد کو دی جاسکتی ہے یا زیادہ میں بانٹنا مستحسن ہے؟
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق زکوٰ ة دینے والے کو اختیار ہے کہ چاہے تو ایک ہی مستحق فرد کو اپنی زکوٰ ة کی پوری رقم دے یا زکوٰ ة کی رقم کو متعدد مستحقِ زکوٰ ة غریبوں میں تقسیم کردے، دونوں صورتیں جائز ہیں۔
البتہ کسی ایک مستحق کو بلا ضرورت زکوٰ ة کی اتنی رقم دینا کہ وہ خود صاحبِ نصاب بن جائے مکروہ ہے لیکن بہرحال کسی مستحق کو یک مشت اتنی رقم دینے سے بھی زکوٰ ة ادا ہوجاتی ہے۔
باقی افضلیت کا فیصلہ حالات اور اشخاص کے اعتبار سے مختلف ہوتا ہے، مثلاً اگر ایک آدمی کی ضرورت زیادہ ہے، اہل و عیال کے خرچے زیادہ ہونے کی وجہ سے یا قرض دار ہونے کی وجہ سے اور زکوٰ ة کی پوری رقم اس کی ضرورت میں ہی صرف ہوجائے گی تو اس ایک آدمی کو ہی زکوٰ ة کی پوری رقم دینا افضل ہوگا تاکہ اس کی ضرورت پوری ہوجائے۔
لیکن اگر زکوٰ ة کی پوری رقم ایک شخص کی ضرورت سے زائد ہے تو پھر زکوٰ ة کی رقم کو متعدد افراد میں تقسیم کرنا افضل ہوگا تاکہ متعدد افراد کی ضروریات پوری ہوسکیں۔
ہانیہ عامر نے پوڈ کاسٹ میں شرکت کے لیے 20لاکھ روپے مانگے، معروف میزبان کا انکشاف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ة کی پوری رقم کی ضرورت ة کی رقم
پڑھیں:
سعودی عرب میں عمرہ زائرین کی بس کو حادثہ، خواتین سمیت متعدد پاکستانی جاں بحق
سعودی ریسکیو حکام کے مطابق بس میں شامل متعدد پاکستانی اور دیگر غیر ملکی زائرین زخمی ہوگئے
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
–>
Tagsپاکستان