عالمی یوم خواتین: بلوچ خواتین بلوچستان کا ہی نہیں پاکستان کا فخر ہیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
بلوچ خواتین صرف بلوچستان کا ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کا فخر ہیں، کیونکہ انہوں نے گھریلو اور عالمی سطح پر ہر میدان میں خود کو ثابت کیا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں خواتین کو مردوں کی طرح مواقع فراہم کرتی اور ایسا ماحول مہیا کرتی ہیں جو ان کی ترقی کے لیے معاون ہے۔
آئیے آپ کو ملواتے ہیں بلوچستان کی ان چند ہونہار اور قابل فخر خواتین سے جنہوں نے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستانی نوجوان خواتین صلاحیتوں سے مالا مال ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
پارہ گل ترینپارہ گل ترین کا تعلق پشین سے ہے۔ وہ 2020 میں سی ایس ایس پاس کرنے کے بعد پولیس فورس جوائن کرنے والی پہلی بلوچ خاتون افسر ہیں۔ اس وقت کوئٹہ میں خواتین اور بچوں کے فسیلیٹیشن سینیٹر کی سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔
جسٹس طاہرہ صفدر بلوچستان ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس تھیں۔
بلوچستان کا فخر بتول اسدی، کوئٹہ کی پہلی خاتون اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) تھیں۔
بلوچ خواتین مسلح افواج میں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ سائرہ بتول بلوچستان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ تھیں۔
ذکیہ جمالی بلوچستان سے پہلی خاتون کمیشنڈ نیول افسر ہیں۔
پی ایس پی افسر شازیہ سرور بلوچستان کے علاقے بولان کی رہائشی ہیں اور پنجاب کے شہر لیہ میں ڈی پی او کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں، وہ ایک مضبوط بلوچ خاتون ہیں، جنہیں مچھ حملے میں دہشتگردوں نے نشانہ بنایا تھا۔
بلوچستان کی خواتین ان کی نمائندگی نہیں کرتی ہیں جو دہشتگردوں کے ذریعہ استحصال کا شکار ہوئیں، جیسے کہ شہری بلوچ، سمیعہ قلندرانی، ماہل بلوچ، یا دہشتگردوں کی ہمدرد نائیلہ قادری اور ماہ رنگ بلوچ وغیرہ۔ خواتین بلوچستان میں دہشتگردی کی تنظیموں جیسے کہ بی ایل اے / بی ایل ایف کا آسان ہدف ہیں۔ جہاں ایک نوجوان لڑکی مہروش بلوچ (خود کش بمبار شہری بلوچ کی بیٹی) بی ایل اے کی تحویل میں ہے۔
مزید پڑھیں: دنیا کے ایک چوتھائی ممالک میں خواتین کی صورتحال میں تنزلی ہوئی، اقوام متحدہ
خواتین دہشتگردوں اور بی ایل اے / بی ایل ایف کے شدت پسندوں کی چالبازیوں کا آسان ہدف ہیں، جس طرح ماہل بلوچ کو فروری 2023 میں خود کش جیکٹ لے جانے کے لیے استعمال کیا گیا تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شک نہ ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بتول اسدی بلوچستان بلوچستان کی خواتین پارہ گل ترین جسٹس طاہرہ صفدر خواتین ماہ رنگ بلوچ ماہل بلوچ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بتول اسدی بلوچستان بلوچستان کی خواتین پارہ گل ترین جسٹس طاہرہ صفدر خواتین ماہ رنگ بلوچ ماہل بلوچ بلوچستان کی پہلی خاتون بی ایل
پڑھیں:
’ عمران خان 45دن میں رہا ہوسکتے ہیں، دو شرائط ہیں، پہلی شرط کہ بانی پی ٹی آئی خاموش رہیں اور دوسری ۔ ۔ ۔ ‘تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا
اسلام آباد (آئی این پی ) ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعوی کیا ہے کہ تحریک انصاف کے اسٹبلشمنٹ سے بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، دو شرائط ہیں ، بانی پی ٹی آئی خاموش رہیں او رسوشل میڈیا کو لگام دیں، بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو ساٹھ دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پندرہ دن گزر گئے ہیں، اب صرف پینتالیس دن باقی ہیں،کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی کی رہائی ممکن ہے۔شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں گروپ بندی ابتدا سے تھی،پی ٹی آئی میں آپ کو اپنے آپ مضبوط کرنے کیلئے کسی کے پیچھے چھپنا پڑتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان پر تنقید سے متعلق سوال ان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا سوشل میڈیا گروپ کا کنٹرول علیمہ خان کے پاس ہے، علیمہ خان نے تو میری بیماری کا مذاق بھی اڑایا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ کو آتے ہی بغیر کسی کوالیفکیشن کے سیکریٹری جنرل بنا دیا گیا،مجھے پارٹی سے نکالنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ میں موروثی سیاست کے خلاف تھا ،بانی پی ٹی آئی باہر آئیں گے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پی ٹی آئی کی تمام لیڈرشپ کی مفت وکالت کی ہے،میں نے90جلسے کئے،ایک روپیہ پارٹی سے نہیں لیا،میں نے بانی پی ٹی آئی کے74کیسز میں وکالت کی جب کہ سلمان صفدر کو دسمبر2024تک 61کروڑ روپے دیئے جا چکے ہیں۔سوشل میڈیا کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہورہے،3مواقع ایسے تھے، جس میں ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی بالکل قریب تھی، 8اکتوبر کے مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی نے 45دن میں الیکشن میں منتخب ہو کر اسمبلی پہنچنا تھا۔
شیر افضل کا کہناتھاکہ ہم نے دسمبر میں دوبارہ مذاکرات شروع کئے،ابھی جو مذاکرات ہورہے ہیں اس میں 2شرائط ہیں کہ بانی پی ٹی آئی چپ رہیں اور سوشل میڈیا کو لگام دیں، میراخیال ہے بانی پی ٹی آئی کی خاموشی اسی کا تسلسل ہے۔سلمان اکرم راجہ زندگی میں کسی پارٹی کا حصہ نہیں رہے،مجھے ڈیڑھ ماہ بعد سلمان اکرم راجہ پی ٹی آئی میں نظر نہیں آرہے۔
ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا پیسوں کے لین دین کا ایک اور معاملہ سامنے آگیا
مزید :