ڈائریکٹر جنرل نیب خیبرپختونخوا کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست، مختصر حکمنامہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل نیب خیبرپختونخوا کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پرپشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا مختصر حکم نامہ جاری کردیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر انوسٹی گیشن نیب خیبرپختونخوا کا تبادلہ روکتے ہوئے نیب کا 4 فروری کا اعلامیہ معطل کردیا۔حکم نامے کے مطابق درخواست گزار نیب کے پی میں ڈائریکٹر انویسٹی گیشن تعینات ہے۔ درخواست گزار نے ڈی جی نیب کی تعیناتی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ ڈی جی نیب تعیناتی چیلنج کرنے کے بعد درخواست گزار کو کے پی سے نیب راولپنڈی ٹرانسفر کیا گیا۔ 4 فروری کو درخواست گزار کے خلاف ایک اور انکوائری شروع کی گئی۔
مختصر حکم نامے کے مطابق 30 جنوری کو عدالت نے فریقین کو درخواست گزار کے خلاف تادیبی کاروائی سے روکا تھا۔ عدالتی حکم کے باوجود فریقین نے 4 فروری کو درخواست گزار کو راولپنڈی نیب تبدیل کردیا۔
درخواست گزار کے وکیل کے مطابق عدالتی احکامات کے باوجود درخواست گزار کے خلاف تادیبی کاروائی کی گئی۔ نیب کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار نے راولپنڈی میں اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔ فریقین نے عدالتی احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے درخواست گزار کا تبادلہ کیا اور انکوائری بھی شروع کی۔ 4 فروری کے تبادلے کا اعلامیہ معطل کیا جاتا ہے۔
حکم نامے کے مطابق درخواست گزار کو نیب خیبرپختونخوا میں کام کی اجازت دی جائے۔ فریقین درخواست گزار کے خلاف جاری انکوائری کا ختمی فیصلہ اگلی پیشی تک جاری نہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: درخواست گزار کے خلاف نیب خیبرپختونخوا کے مطابق
پڑھیں:
کراچی: شاہ فیصل کالونی میں پارک پر قبضے کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
کراچی:شاہ فیصل کالونی میں پارک کی زمین پر قبضے کے خلاف جماعت اسلامی کے یو سی چیئرمین نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
درخواست گزار چیئرمین یوسی 2 الفلاح شاہ فیصل ٹاؤن سیف الدین نے درخواست عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ شاہ فیصل کالونی کے قائداعظم پارک پر نامعلوم افراد کی جانب سے قبضے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ 2022 میں کے ایم سی نے مذکورہ پارک کا کنٹرول ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کو منتقل کیا تھا۔ نامعلوم افراد پارک کے گرد دیوار بنا کر غیر قانونی تعمیرات کر رہے ہیں۔
ڈی جی پارکس، کمشنر کراچی سمیت دیگر حکام کو شکایت کے باوجود کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس کے تحت فلاحی پلاٹ کو کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
فلاحی پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کے خلاف سپریم کورٹ کے بھی متعدد فیصلے موجود ہیں۔ قائداعظم پارک میں تجاوزات اور تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔
کے ایم سی، کمشنر کراچی، پولیس و دیگر کو تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔ فریقین کو پارک کی اراضی کسی مقصد کے استعمال سے روکنے کا حکم دیا جائے۔