امریکی ایجنسی نے پاکستانی شہری کو سلامتی کا خطرہ قرار دےکر امریکا سے نکال دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکی ایجنسی نے پاکستانی شہری کو سلامتی کا خطرہ قرار دےکر امریکا سے نکال دیا۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق امریکی امیگریشن اور کسٹم انفورسمنٹ نے 56سالہ سید رضوی کو قومی سلامتی کا ترجیحی خطرہ قرار دیتے ہوئے 25 فروری کو امریکا سے بے دخل کیا۔ سید رضوی و غیر قانونی طور پر ڈلاس اور ٹیکساس میں مقیم تھے، انہیں 31 جنوری کو ایک معمول کے ٹریفک سٹاپ کے دوران گرفتار کیا گیا تھا اور 24 جنوری کو امیگریشن جج نے ملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا۔
سید رضوی 20 ستمبر 2017کو نیویارک کے پورٹ آف انٹری سے قانونی طور پر امریکا داخل ہوئے تھے لیکن انہوں نے داخلے کی شرائط کی خلاف ورزی کی۔
خواتین کے عالمی دن پر وزیراعظم شہبازشریف کا خصوصی پیغام
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سینئر امریکی عہدیدار کی امریکا، ایران جوہری مذاکرات میں 'بہت مثبت پیش رفت' کی تصدیق
ایک سینئر امریکی اہلکار نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری پروگرام پر بات چیت کے دوسرے دور میں بہت اچھی پیش رفت" ہوئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سینئر امریکی عہدیدار نے ایران کے اس بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہ دونوں فریقین نے آئندہ ہفتے دوبارہ میٹنگ کرنے پر اتفاق کیا۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز روم میں مذاکرات کا دوسرا دور چار گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا، اس میں ہم نے اپنی براہ راست اور بالواسطہ بات چیت میں بہت اچھی پیش رفت کی ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن اور ایک سینئر امریکی اہلکار نے بتایا کہ روم میں عمان کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت تقریباً چار گھنٹے تک جاری رہی، تہران کے اعلیٰ سفارت کار نے اسے ایک "اچھی میٹنگ" قرار دیا جس میں پیش رفت ہوئی۔
انہوں نے ایران کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ اس بار ہم اصول اور اہداف کے سلسلے میں بہتر افہام و تفہیم تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔
سینئر امریکی عہدیدار نے ایک بیان میں کہا روم میں چار گھنٹے سے زیادہ کی ہماری بات چیت کے دوسرے دور میں ہم نے اپنی براہ راست اور بالواسطہ بات چیت میں بہت اچھی پیش رفت کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فریقین نے اگلے چند روز میں تکنیکی سطح پر بالواسطہ بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا اور اس کے بعد بات چیت اگلے ہفتہ 2 سینئر مذاکرات کاروں کی سطح پر جاری رکھیں گے۔
امریکی اہلکار نے اگلے ہفتے ایک اور ملاقات کی تصدیق کی لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ میٹنگ کب اور کہاں ہوگی۔