ن لیگ نے خواتین پر تشدد کیخلاف قانون سازی کی ہے: شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
تصویر: جیو نیوز اسکرین گریب
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن نے خواتین کے خلاف تشدد سے متعلق قانون سازی کی ہے۔
اسلام آباد میں خواتین کے عالمی دن پر ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاطمہ جناح اور شہید بینظیر بھٹو کے نام تاریخ فراموش نہیں کر سکتی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ قومی کی بیٹی مریم نواز بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب عوام کی خدمت کر رہی ہیں، نصرت بھٹو اور کلثوم نواز نے آمریت کے خلاف کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ خواتین کو تعلیم، معیشت اور قیادت میں آگے لانا پوری قوم کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے کردار سے خواتین پاکستان کی تقدیر بدل سکتی ہیں، کسی بھی سابق حکومت کے عوام کی فلاح کے منصوبوں کو بند نہیں کرنا چاہیے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہر حکومت کے اچھے کاموں کو جاری رہنا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کہا کہ
پڑھیں:
شہباز شریف اور پیوٹن دیر تک ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے کھڑے رہے
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاوزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی دورۂ ترکمانستان میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے انتہائی گرم جوشی سے مصافحہ کیا، دیر تک ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے کھڑے رہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے بھی ملاقات ہوئی۔
وزیرِاعظم نے پاکستان اور افغان طالبان کے مذاکرات میں سہولت کاری پر ترکیہ کے کردار کا شکریہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ترکمانستان میں منعقدہ عالمی فورم میں شریک رہنماؤں کے ساتھ ’یادگارِ غیر جانب داری‘ کا دورہ کیا۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ امن تب ہی ممکن ہو گا جب پاکستان کے سلامتی کے خدشات کو دور کیا جائے گا۔
وزیرِ اعظم نے علاقائی روابط کے لیے اسلام آباد، تہران، استنبول ریل نیٹ ورک کی بحالی پر زور دیا اور سیاسی، توانائی، اقتصادی، دفاع اور سرمایہ کاری روابط مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان سر زمین سے اٹھنے والی دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے خدشات دور کرنے کے لیے افغان عبوری حکومت بامعنی کارروائی کرے۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری امن کوششوں پر بھی تبادلۂ خیال کیا، وزیرِاعظم نے دو طرفہ تجارت کے حجم کو بڑھانے اور سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔