حکومت نے امریکی آشیرباد کیلئے نئی سہولت کاری کا آغاز کر دیا: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے امریکی آشیرباد حاصل کرنے کے لیے نئی سہولت کاری کا آغاز کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شکریہ ادا کرنے پر شہباز شریف بغلیں بجا رہے ہیں۔ امریکہ افغانستان پر حملہ آور ہوا۔ شریف اللہ کی حوالگی کس معاہدے کے تحت ہوئی؟۔ منصورہ میں بیٹ رپورٹرز کے لیے تقریب افطار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت مخالف تحریک چلانے میں اپوزیشن اتحاد میں سنجیدگی کا فقدان نظر آتا ہے۔ ہم عوام سے اتحاد کریں گے، عوامی مسائل پر ایکشن پلان ترتیب دیا ہے، عید کے بعد مہنگی بجلی اور آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف تحریک چلائیں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کا سینئر ڈاکٹر سے سلوک تحقیر آمیز تھا، دنیا بدل گئی شریف فیملی کے بادشاہانہ طرز عمل میں تبدیلی نہیں آئی، حکومت فارم 47 کی بنیاد پر جیسے تیسے بھی بن گئی، اہل اقتدار کا غرور ختم نہیں ہو رہا۔ حکومت صرف اشتہارات میں نظر آتی ہے، کارکردگی صفر ہے۔ پنجاب حکومت نے گزشتہ برس کسانوں کو گندم خریداری کے موقع پر دھوکا دیا، حکومت جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگاتی، آئی ایم ایف کے حکم پر زراعت پر سبسڈی ختم کر دی گئی، جاگیرداروں پر ٹیکس کا معاملہ ہو یا حکمرانوں کی مراعات وہاں حکومت کو آئی ایم ایف کی شرائط کی پرواہ نہیں ہوتی۔ افغان سرزمین کسی صورت ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت امن کے قیام کے لیے سیاسی پارٹیوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے تجاویز لے، اس مقصد کے لیے ان کیمرہ سیشن ہونا چاہیے۔ بنگلہ دیش میں بھارت مخالف جذبات بڑے پیمانے پر پائے جاتے ہیں، حکومت کا کام ہے اس حوالے سے پالیسی تشکیل دے، پاکستان اور بنگلہ دیش دو ملک اور ایک نیشن کے طور پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اسلام آباد میں غزہ ملین مارچ ‘ امریکہ قاتل ‘ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولاجائے ہفتہ کو ملک گیر ہٹرتال : حافظ نعیم
اسلام آباد (خبر نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں۔ 27 اپریل کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔ ہمیں اب متحد ہوکر اسرائیل کو روکنا پڑے گا۔ کوئی اور یہ کام کرے یا نہ کرے پاکستان کو یہ کام کرنا پڑے گا۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسلام آباد میں غزہ یکجہتی ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج آپ نے فلسطین سے یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔ حکمران سوئے ہوئے ہیں لیکن یہ امت سوئی ہوئی نہیں ہے۔ ہم اگر آج مارچ کی کال دے دیں تو کوئی سپاہی یا کنٹینر ہمارا راستہ نہیں روک سکتا لیکن ہم پاکستان کا امیج خراب نہیں کرنا چاہتے۔ پاکستان میں کوئی لڑائی یا کوئی تقسیم نہیں ہے۔ حکمرانو! غیر مسلموں سے غیرت حاصل کرو۔ غیر مسلم نوجوان اپنے مستقبل کی فکر کئے بغیر فلسطین کے حق میں آواز اٹھا رہے ہیں۔ نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنے کے لیے امریکہ پر دبائو ڈالنا ہوگا۔ اسرائیل سے تعلقات بڑھانے کا سوچنا بھی مت۔ اٹھو فلسطین کا مقدمہ لڑو۔ محمد کے غلاموں کو امریکہ کی غلامی قبول نہیں۔ امریکہ قاتل ہے۔ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے۔ پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن کوئی کام نہیں کر رہی۔ اپنے کام کروانا ہوں تو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات بھی ہوجاتے ہیں۔ ذاتی مفاد کے لیے تھر پارکر میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کا اتحاد ہوجاتا ہے۔ بلوچ حقوق جبکہ پشتون امن مانگ رہے، سندھ کے لوگ نہروں کے معاملہ پر سراپا احتجاج ہیں۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا فلسطین میں 48 گھنٹوں میں 50لاشیں دفن ہوتی ہیں۔ غزہ کی کامیابی کشمیر کی آزادی کی کامیابی اور چابی ہے۔ غزہ کی کامیابی دنیا بھر کے مظلوموں کی کامیابی ہے۔ اس غزہ کے جنگ نے دنیا کو تقسیم کیا۔ آج کا مارچ طوفان الاقصی کا تسلسل ہے۔ کیلی فورنیا کے پارلیمان پر وہاں کے نمائندوں نے فلسطین کا جھنڈا لگایا۔ سپین کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ جولائی تک ہم فلسطین کو آزاد ریاست دیکھ رہے ہیں۔ میں حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم صاحب آپ امریکہ کے ساتھ کھڑے ہیں یا فلسطین کے ساتھ۔ وزیر اعظم یا غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑے رہیں یا استعفی دیں۔ ہمیں اب اس وزیراعظم کی ضرورت نہیں۔ علماء کرام نے فتوی دیا ہے کہ جہاد کیلئے جاؤ۔ جو علماء کرام کی بات نہ مانیں اس کو پاکستان کا وزیراعظم نہیں ہونا چاہئے۔ سراج الحق نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ ایٹم بم کا حملہ کرو مگر دھمکی تو دو۔ اگر آج کے ملین مارچ سے حکمران نہیں جاگے تو کچھ اور کرنا ہوگا۔ کچھ اور کیا کرنا ہے اس کا اعلان حافظ نعیم کریں گے۔ مذمت اور بد دعائیں عام لوگوں کا کام ہے۔ مارچ سے مقامی قائدین نے بھی خطاب کیا۔