ٹرمپ کی یوکرینی صدر سے جھگڑے کے بعد روس کو بھی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
WASHINGTON:
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر زیلنسکی سے جھگڑے اور امداد بند کرنے کے بعد روس کو بھی بڑے پیمانے پر پابندیوں کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریقین امن معاہدے کے لیے مذاکرات کریں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس اس وقت حقیقی معنوں میں یوکرین کو میدان جنگ میں کچل رہا ہے اور جب تک جنگ بندی نہیں ہوتی اور دونوں فریقیں امن معاہدے پر تیار نہیں ہوتے اس وقت تک روس پر بینکنگ اور ٹیرف سمیت بڑے پیمانے پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہا ہوں۔
انہوں نے پیغام دیا کہ روس اور یوکرین فی الفور مذاکرات کی ٹیبل پر آجائیں قبل اس کے کہ دیر ہوجائے۔
روس پر امریکا کی ممکنہ پابندیوں میں تیل اور گیس سے حاصل ہونے والا سرمایہ محدود کرنے سمیت روس کی تیل کی برآمد پر 60 ڈالر فی بیرل کا کیپ لگانا شامل ہے۔
دوسری جانب روس کی فورسز نے یوکرین کے ہزاروں فوجیوں کو گھیرے میں لے لیا ہے، جنہوں نے گزشتہ برس روسی علاقے کرسک میں تباہی مچادی تھی اور یوکرین نے امید لگائی تھی شاید اس اقدام سے ماسکو امن مذاکرات کے لیے تیار ہوجائے۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ کرسک ریجن میں یوکرین کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے اور خاص طور پر گزشتہ 3 روز سے انتہائی خراب حالت ہے کیونکہ روسی فورسز نے یوکرین کی فوج کی دو مرکزی سپلائی لائنز کاٹ دی ہیں۔
فن لینڈ میں موجود عسکری ماہر نے بتایا کہ کرسک ریجن میں یوکرین کے لیے صورت حال انتہائی خراب ہے جبکہ روس یا یوکرین دونوں نے اس حوالے سے تصدیق یا تردید نہیں کی۔
ادھر یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ٹیلیگرام میں جاری بیان میں کہا کہ پائیدار امن کے قیام کے لیے پہلا قدم یہ ہے کہ روس کو اس طرح کے حملوں سے روک دینا چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یوکرین کے کہ روس کے لیے
پڑھیں:
ایسٹر کے موقع پر روس یوکرین میں جنگی کارروائیاں نہیں کرے گا، روسی صدر کا فیصلہ
روس کے صدر ویلادیمیرپیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں یکطرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے، روس ہفتے کی شام 6 بجے سے اتوار کی شام تک یوکرین کے خلاف کوئی کارروائی نہی کرے گا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں جنگ بندی کا اعلان کیا اور اپنی فورسز کو ہفتے کی شام 6 بجے سے اتوار کی شام تک کارروائیاں ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے حماس کا شکریہ کیوں ادا کیا؟
ولادیمیر پیوٹن نے روسی آرمی چیف ویلیری گیراسیموف سے کریملن میں ملاقات کی اور انہیں ہدایت کی کہ انسانی بنیاد پر روس اپنے طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کررہا ہے، اس دوران یوکرین میں موجود روسی افواج افواج اپنی جنگی سرگرمیاں نہ کریں۔
روسی صدر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یوکرین بھی اس مثال کی پیروی کرے گا لیکن اس دوران ہماری افواج دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور
روسی صدر نے اپنے آرمی چیف کو کہا کہ جنگ بندی کے دوران دشمن کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت کی گئی یا کوئی ایسا اقدام کیا گیا تو اس کا جواب دینے کے لیے ہماری فوج کو مکمل طور پر تیار رہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایسٹر جنگ بندی روس ولادیمیر پیوٹن یوکرین