WE News:
2025-12-13@23:10:05 GMT

نصرت فتح علیخان سے کیا رشتہ ہے؟ چاہت فتح علیخان بول پڑے

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

نصرت فتح علیخان سے کیا رشتہ ہے؟ چاہت فتح علیخان بول پڑے

چاہت فتح علی خان ایک سوشل میڈیا کی امسکراہٹیں بکھرتی شخصیت ہیں جو اپنے دل گانے کے انداز کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے 2024 میں اپنے گانے ’بدو بدی‘ سے بہت مقبولیت حاصل کی۔ اس ٹریک نے اپنی ریلیز کے صرف ایک ہفتے کے اندر 27 ملین ویوز حاصل کیے، تاہم کاپی رائٹ کے مسائل کی وجہ سے یوٹیوب نے گانا ہٹا دیا۔

یہ بھی پڑھیں:چاہت فتح علی خان پاکستان کے کس شہر میں میوزک اکیڈمی کھولنے والے ہیں؟

چاہت فتح علی خان کا اصل نام رانا کاشف ہے اور ان کا تعلق پنجاب پاکستان سے ہے۔حال ہی میں چاہت فتح علی خان نادر علی کے پوڈ کاسٹ میں نظر آئے جہاں انہوں نے اپنے نام کے ساتھ ’فتح علی خان‘ استعمال کرنے کی بات کی۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے چاہت فتح علی خان نے کہا کہ فیصل آباد میں ایک گلوکار تھا جس نے میرے خلاف فتح علی کی وراثت کا استحصال کرنے کا مقدمہ درج کرایا، اس کیس میں کہا گیا کہ میں ایک چھوٹا گلوکار ہوں اور مجھے یقین ہے کہ نصرت فتح علی خان کی وراثت کو استعمال کر رہا ہوں۔

میرے خلاف شکایت میں کہا گیا کہ میں ’چاہت‘ کیساتھ ’فتح علی خان‘ کا لاحقہ فیصل آباد کے لوگوں کے لیے تکلیف دہ ہے۔

جب یہ کیس سامنے آیا تو پھر واضح کیا کہ میں نے نصرت فتح علی خان کے لیے نام اس لیے استعمال کیا کیونکہ میں ان سے پیار کرتا ہوں۔ بس اتنا ہے کہ میں نصرت فتح علی خان کی تعریف کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:’متھیرا کو کورٹ لے کر جاؤں گا‘، چاہت فتح علی خان نے ویڈیو کی حقیقت بیان کردی

یہ ایسے ہی جیسے لوگ اپنے بچوں کے نام عمران خان، علامہ اقبال اور قائداعظم کے نام پر رکھتے ہیں، یہ سب کچھ محبت کی وجہ سے ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پوڈکاسٹ چاہت فتح علیخان نادر علی نصرت فتح علیخان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پوڈکاسٹ چاہت فتح علیخان نادر علی نصرت فتح علیخان چاہت فتح علی خان نصرت فتح علی فتح علیخان کے لیے کہ میں

پڑھیں:

خونی رشتوں کی تصدیق کے بغیر شناختی کارڈ کس طرح بنائیں؟  بڑی مشکل آسان  

(ویب ڈیسک)خونی رشتوں کی تصدیق کے بغیر کوئی شہری شناختی کارڈ کس طرح بنواسکتا ہے، اس حوالے سے نادرا نے اہم معلومات شیئر کی ہیں۔

 نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نے ایسے شہریوں کے لیے ایک اہم وضاحت جاری کی ہے جو قومی شناختی کارڈ بنوانے کے خواہشمند ہیں لیکن ان کی شناخت کی تصدیق کے لیے خون کا کوئی رشتہ یا ان کا کوئی رشتے دار دنیا میں موجود نہیں ہے۔

 کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے اجرا کے لیے عام طور پر خونی رشتہ داروں میں سے کسی کو بائیو میٹرک تصدیق کےلیے بلایا جاتا ہے، جیسے کہ والد، ماں، حقیقی بھائی، یا بہن جو خود بھی درست شناختی کارڈ کا حامل ہو۔

باغبان پورہ کی خواتین نے بلاول سے سیاست چھڑوا دی، اسکے بعد کیا باتیں ہوئیں؟ دلچسپ رپورٹ

 کسی فرد کو نادرا کی فیملی ٹری سے جوڑنے کے لیے نئی درخواستوں اور سی این آئی سی کی تجدید دونوں کے لیے تصدیق لازمی ہے۔

 ایسے افراد جن کے خونی رشتہ دار انتقال کر چکے ہیں یا دستیاب نہیں ہیں، اب نادرا نے ایسے درخواست دہندگان کے لیے ایک طریقہ کار پیش کیا ہے جسے اپنا کر وہ شناختی کارڈ بنوانے کے اہل ہونگے۔

 نادرا کے نئے طریقہ کار کے مطابق اگر درخواست دہندہ کا کوئی زندہ خونی رشتہ دار موجود نہیں ہے، تو اسے یہ چیزیں فراہم کرنا ہونگی۔

وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر فلسطینیوں کیلئے 100 ٹن امدادی سامان روانہ

 درخواست گزار کی طرف سے تحریری درخواست۔

 یونین کونسل، میونسپل کمیٹی، یا کنٹونمنٹ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ کمپیوٹرائزڈ برتھ سرٹیفکیٹ – یا شہریت/ نیچرلائزیشن سرٹیفکیٹ۔

 یہ بھی پڑھیں:پی پی رہنماحسن مرتضیٰ کے والد کا انتقال، نماز جنازہ ادا،آبائی علاقہ میں تدفین

 نادرا کے فارمیٹ کے مطابق ایک حلف نامہ  ، کسی بھی سی این آئی سی/ این آئی سی او پی ہولڈر سے بائیو میٹرک تصدیق کے ساتھ، جو بطور گواہ کام کرے گا۔

ایک سیاسی جماعت سیاسی دجال کا کام کر رہی ہے; بلاول بھٹو زرداری

 سرکاری طریقہ کار کے مطابق درخواست فارم کی تصدیق۔

 کوئی اضافی معاون دستاویزات  اگر دستیاب ہوں۔

 نادرا نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ ایسے کیسز میں اضافی تصدیق اور پروسیسنگ کا وقت درکار ہو سکتا ہے۔ اس طرح کے کیس کے سلسلے میں نادرا نے واضح کیا کہ درج ذیل گواہوں کو ترجیح دی جائے گی۔

 پہلی ترجیح: خونی رشتہ دار جیسے پھوپھی/ ماموں اور خالہ، کزن، بھانجیاں، یا بھانجے۔

جعلی ڈگریوں کا ملک گیر نیٹ ورک بے نقاب، 10 لاکھ سے زائد افراد کو جعلی ڈگریاں دینے کا انکشاف

 دوسری ترجیح: اگر کوئی رشتہ دار دستیاب نہیں ہے تو  درست سی این آئی سی/ این آئی سی او پی کے ساتھ کوئی بھی پاکستانی شہری جو ذاتی طور پر درخواست گزار کو جانتا ہے اور اسی علاقے میں رہتا ہے بطور گواہ کام کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے وعدے اور حقیقت کیا؟ نصرت جاوید کے تہلکہ خیز انکشافات
  • خونی رشتوں کی تصدیق کے بغیر شناختی کارڈ کس طرح بنائیں؟  بڑی مشکل آسان