مہنگائی مافیا کے خلاف گرینڈ کریک ڈاون، 117 گراں فروش حوالات میں بند
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ڈپٹی کمشنر محمد علی بخاری نے کہا کہ ضلع بھر کے 41 پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے 13 ہزار سے زائد مقامات پر انسپکشن کی جبکہ روزانہ کی بنیاد پر گراں فروشوں کے خلاف ایکشن جاری رکھا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر محمد علی بخاری کی ہدایت پر ضلعی انتطامیہ نے ماہ رمضان کے پہلے جمعے پر مہنگائی مافیا کے خلاف گرینڈ کریک ڈاون کیا، اس موقع پر پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے شہر بھر میں چھاپے مارے اور 117 گراں فروش حوالات بند کردیے گئے، جبکہ مصنوعی مہنگائی اور گراں فروشی پر 21 دکانداروں پر مقدمات درج کرلئے گئے۔ ڈپٹی کمشنر محمد علی بخاری نے کہا کہ ضلع بھر کے 41 پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے 13 ہزار سے زائد مقامات پر انسپکشن کی جبکہ روزانہ کی بنیاد پر گراں فروشوں کے خلاف ایکشن جاری رکھا جائے گا۔ محمد علی بخاری کا کہنا تھا کہ جمعہ المبارک کے موقع پر ایک لاکھ 8 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جبکہ سستی چینی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے سپلائی کو ڈبل کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محمد علی بخاری کے خلاف
پڑھیں:
سندھ: سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹس کی بھرتیوں کا کیس، فیصلہ محفوظ
— فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹ کی بھرتیوں کی شرائط میں تبدیلی کے کیس کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ نوٹیفکیشن میں وکلاء کے لیے 3 سال پریکٹس کی شرائط عائد کی گئی ہیں جبکہ اعلیٰ عدالتوں کے سرکاری ملازمین کے لیے کوئی شرط نہیں ہے، جس سے ہزاروں وکلاء کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔
جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ ججز کی بھرتیوں کے لیے بنیادی شرائط بھی تو رکھی گئی ہیں، یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ وکلاء کی 2 سال کی پریکٹس بھی امتیازی سلوک ہے۔
کراچی اعلی عدلیہ نے صوبہ سندھ میں سول ججز اینڈ...
عدالت کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ ادارے بنیادی شرائط طے کسکتے ہیں تو اس میں کیا مسئلہ ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کی عمر 27 برس ہے اور مطلوبہ پریکٹس میں چند ماہ کم ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے بھی خلافِ ضابطہ قانون سازی کو معطل کیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ درختوں کے تحفظ سے متعلق ہے، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے ایسے ہی معاملے پر عبوری ریلیف دیتے ہوئے اپلائی کرنے کی اجازت دی تھی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔