UrduPoint:
2025-04-22@07:12:10 GMT

ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا متبادل، مسلم ممالک کا اجلاس

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا متبادل، مسلم ممالک کا اجلاس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 مارچ 2025ء) عرب لیگ کی جانب سے غزہ کے لیے مصر کے متبادل منصوبے کی منظوری کے تین روز بعد 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا اجلاس سعودی عرب کے شہر جدہ میں او آئی سی کے صدر دفتر میں ہو رہا ہے۔

یرغمالی رہا نہ کیے تو ’مارے جاؤ گے‘، ٹرمپ کی غزہ کو دھمکی

غزہ تعمیر نو کے مصری منصوبے کی عرب رہنماؤں نے توثیق کر دی

منگل کو قاہرہ میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں عرب رہنماؤں نے مستقبل میں فلسطینی اتھارٹی کی مجوزہ انتظامیہ کے تحت غزہ پٹی کی تعمیر نو کی تجویز کی حمایت کی تھی۔

تاہم اس منصوبے میں غزہ کو کنٹرول کرنے والی عسکریت پسند تنظیم حماس کے کردار کا خاکہ پیش نہیں کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کو امریکہ اور اسرائیل دونوں نے مسترد کر دیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے جمعرات چھ مارچ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ تجویز واشنگٹن کی توقعات پر پورا نہیں اترتی۔

مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف نے اس پر زیادہ مثبت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے 'مصریوں کی جانب سے نیک نیتی سے اٹھایا گیا پہلا قدم‘ قرار دیا تھا۔

ٹرمپ کی اس تجویز پر عالمی سطح پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ غزہ پٹی پر قبضہ کر کے اسے 'مشرق وسطیٰ کا ریویرا‘ بنا دے گا، جبکہ اس کے فلسطینی باشندوں کو مصر یا اردن منتقل کر دے گا۔

مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا ہے کہ ان کا ملک، جو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی مذاکرات میں ثالث بھی رہا ہے، او آئی سی کی حمایت حاصل کرے گا تاکہ جوابی تجویز کو ’’عرب منصوبہ اور اسلامی منصوبہ‘‘ بنایا جا سکے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ او آئی سی کی جانب سے توثیق کم از کم ٹرمپ کی تجویز کی مسلم ممالک کی متحدہ مخالفت کی نشاندہی کرے گی۔

قاہرہ میں الاحرام سینٹر فار پولیٹیکل اینڈ اسٹریٹیجک اسٹڈیز کی رابحہ سیف علام کا کہنا ہے کہ مصر کو اپنے منصوبے کے لیے وسیع حمایت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا، ''یہ ایک ایسا وسیع اتحاد بنانے کی کوشش ہے جو غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کے خلاف ہو۔

‘‘

عرب ممالک، ٹرمپ کے اس منصوبے کی متحدہ طور پر مخالفت میں ہیں، اور سعودی عرب نے بھی متبادل پر بات چیت کے لیے عرب رہنماؤں کی میزبانی کی ہے۔

برمنگھم یونیورسٹی میں سعودی خارجہ پالیسی کے ماہر عمر کریم نے کہا کہ جدہ اجلاس ''اسلامی دنیا کے اندر اتحاد کا مزید اشارہ دے گا‘‘۔

عمر کریم کے مطابق، ''انڈونیشیا، ترکی اور ایران جیسے بڑے مسلم ممالک وہاں ہوں گے اور ان کی حمایت سے عرب منصوبے کو مزید تقویت ملے گی۔‘‘

منگل کو ہونے والے عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے ٹرسٹ فنڈ کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ اس کی حمایت کرے۔

ا ب ا/م ا (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے او آئی سی کی حمایت نے کہا کے لیے

پڑھیں:

مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق

 

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں پنجاب میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال اور ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق کیا گیا۔
گورنر ہاؤس پنجاب میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب شریک ہوئیں جب کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر ، ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ اور علی حیدرگیلانی نے شرکت کی۔
کمیٹی کے کچھ رہنماؤں نے زوم کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی جب کہ کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سمیت دیگر افسران بھی شریک ہوئے۔
کوآرڈینیشن کمیٹی نے پنجاب میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جب کہ سب کمیٹی کی ملاقاتوں میں ہونے والے فیصلوں پر مشاورت کی۔
بعد ازاں، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے سیکریٹری جنرل حسن مرتضیٰ نے اسمبلی میں پیش کیے گئے بلدیاتی بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق ہوا، امید ہے کہ ہم مزید آگے بڑھیں گے جب کہ اجلاس میں زراعت اور گندم سے متعلق بات ہوئی اور گورننس سے متعلق تحفظات بھی رکھے۔
حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے اور اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا جب کہ اس وقت ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں، گفتگو کے بعد بہتر راستہ نکلے گا۔
دوسری جانب، مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد کا کہنا تھا کہ ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے، سندھ کا حق ہے کہ وہ اپنے پانی کی حفاظت کرے۔
انہوں نے کہا کہ بتایا گیا 10 ملین ایکڑ پانی کا گیپ ہے ، سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کے معاملات پر ڈیٹا کے مطابق بات کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مقامی سطح پر عوامی نمائندوں کو اختیار ملنا چاہیے، پیپلزپارٹی بھی چاہتی ہے پنجاب میں اچھی گورننس ہو۔
واضح رہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات دور کرنے کے لیے پہلی باضابطہ ملاقات گزشتہ سال 10 دسمبر کو ہوئی تھی جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی تھی جس کے بعد متعدد اجلاس ہوچکے ہیں۔
تاہم، 10 مارچ 2025 کو وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی تھی جس میں شہباز شریف نے بلاول کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔
وزیرِاعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ پنجاب میں پاور شیئرنگ کے معاملات پر بھی غور کیا گیا۔
بعد ازاں، کینالز کے معاملے پر دونوں جماعتیں آمنے سامنے آگئیں اور اس دوران دونوں جانب سے بیان بازی کی گئی، یہاں تک کہ پیپلزپارٹی نے وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کی دھمکی بھی دے دی۔
جس کے بعد گزشتہ روز، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
جس کے بعد آج، رانا ثنااللہ نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے بات چیت سے مسئلہ حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • کوئٹہ، ملی یکجہتی کونسل کا فلسطین کی حمایت میں 26 اپریل کو احتجاج کا اعلان
  • وفاق کا کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  •   کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • جے یو آئی کا 27 اپریل کو لاہور میں غزہ ملین مارچ کا اعلان
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • پاکستان بطور ایٹمی طاقت مسلم ممالک کی قیادت کرے، اسرائیلی مظالم روکے جائیں، شہدائے غزہ کانفرنس
  • مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق
  • چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا