امریکی ترجمان کابانی پی ٹی آئی کی قید پر تبصرے سے گریز،سوال مکمل نظرانداز
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نےبانی پی ٹی آئی عمران خان کی قیدسے متعلق سوال کویکسرنظراندازکرتےہوئے کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا۔ پریس بریفنگ کے دوران ایک پاکستانی صحافی نے جب ترجمان سے یہ سوال کیاکہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل ایئرپورٹ حملے میں ملوث اہم دہشت گردکی گرفتاری پرپاکستان کی حکومت کا شکریہ اداکیالیکن پاکستان ایک مقبول سیاسی رہنما عمران خان تین سال سے جیل میں قیدہیں اور ان پرمظالم جارہی ہیں اس بارے میں کوئی بات نہیں کی جاتی جس پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون جاری رکھنے اور اہم دہشت گردی شریف اللہ کی گرفتاری پر حکومت پاکستان کا شکریہ اداکرنے کے صدرٹرمپ کے کانگریس سے خطاب کاحوالہ دیاتاہم ترجمان عمران خان سے متعلق کسی قسم کا تبصرہ سے گریزکیااورسوال کو مکمل نظرانداز کیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے، ترجمان پختونخوا حکومت
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبر پختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے۔ اپنے بیان میں خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق کا قدم دیر آئے مگر درست آئے کے مترادف ہے۔ انہوں نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبر پختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔ بیرسٹر سیف نے زور دیا کہ خیبر پختونخوا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے، کیونکہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔ انہوں نے وفاق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 3 ماہ قبل ہی افغانستان سے مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت کو ٹی او آرز بھجوائے تھے، جو اس عمل کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے خبردار کیا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی بات چیت سودمند ثابت نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔