جنوبی دہلی کے آر کے پورم سے بی جے پی کے رکن اسمبلی انیل شرما نے بھی اپنے اسمبلی حلقہ کے تحت آنے والے گاؤں "محمد پور" کا نام بدل کر "مادھو پورم" رکھنے کی درخواست کی۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی میں ناموں کی تبدیلی کی سیاست شدت اختیار کر رہی ہے۔ بی جے پی کے کئی اراکین پارلیمنٹ نے اپنی سرکاری رہائش گاہوں کے پتوں میں خود ہی ترمیم کرتے ہوئے "تغلق لین" کی جگہ "سوامی وویکانند مارگ" لکھوا لیا۔ اس فہرست میں فرید آباد کے رکن پارلیمنٹ کرشن پال گرجر، پارلیمنٹ کے رکن دنیش شرما اور وائس ایڈمرل کرن دیشمکھ شامل ہیں۔ حالانکہ ان کی نام کی تختی پر ابھی بھی چھوٹے حروف میں تغلق لین درج ہے اور نام کی تبدیلی کا یہ قدم سرکاری سطح پر نہیں بلکہ ذاتی طور پر اٹھایا گیا ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ دنیش شرما کو تغلق لین میں سرکاری رہائشگاہ الاٹ کی گئی تھی، جہاں انہوں نے حال ہی میں اپنے خاندان کے ساتھ داخلہ لیا۔ انہوں نے اس موقع پر اپنے گھر کے باہر لگی نام پلیٹ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں، جن میں تغلق لین کے بجائے سوامی وویکانند مارگ لکھا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ آج نئی دہلی کی نئی رہائش، سوامی وویکانند مارگ (تغلق لین) میں رسم و رواج کے ساتھ پوجا کر کے داخل ہوا۔

دریں اثنا ہندو تنظیموں سے وابستہ کچھ کارکنوں نے دہلی کے معروف اکبر روڈ پر نصب سائن بورڈ پر سیاہی پھیر دی اور وہاں اشتعال انگیز پوسٹر چسپاں کئے، جس میں اکبر روڈ کا نام چھترپتی سنبھاجی مارگ رکھنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کارروائی کی ذمہ داری "گاؤ رکشا دل" اور "ہندو رکشا دل" نے قبول کی۔ قبل ازیں 27 فروری کو بی جے پی کی رکن اسمبلی نیلم پہلوان نے دہلی اسمبلی میں نجف گڑھ کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ نجف گڑھ کا نام بدل کر ناہر گڑھ رکھا جانا چاہیئے، کیونکہ یہ نہ صرف علاقے کی شناخت کو مضبوط کرے گا بلکہ ترقی کے نئے دروازے بھی کھولے گا۔

اسی طرح جنوبی دہلی کے آر کے پورم سے بی جے پی کے رکن اسمبلی انیل شرما نے بھی اپنے اسمبلی حلقہ کے تحت آنے والے گاؤں "محمد پور" کا نام بدل کر "مادھو پورم" رکھنے کی درخواست کی تھی۔ اس سے قبل مصطفیٰ باد کے ایم ایل اے موہن سنگھ بشٹ نے اس علاقے کا نام بدل کر شیوپوری یا شیو وہار رکھنے کی تجویز دی تھی۔ دہلی میں جگہوں کے نام تبدیل کرنے کے یہ مطالبات ایک مسلسل بحث کا موضوع بن چکے ہیں اور سیاسی ماحول میں اس معاملے کو مزید شدت مل رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے سرکاری طور پر ان ناموں کی تبدیلی کا اعلان نہیں کیا گیا لیکن بی جے پی اراکین اور ہندو تنظیمیں اس مہم کو مسلسل آگے بڑھا رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا نام بدل کر کی تبدیلی تغلق لین انہوں نے بی جے پی کے رکن

پڑھیں:

مجرم فیض حمید پر ریٹائرمنٹ کے بعد خفیہ دستاویزات اپنے پاس رکھنے کا بھی الزام

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)باخبر ذریعے کے مطابق 14؍ سال قید کی سزا پانے والے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید پر یہ الزام بھی عائد ہوا کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بعض خفیہ سرکاری دستاویزات اپنے پاس رکھے ہوئے تھے حالانکہ وہ اس کے مجاز نہ تھے۔ ذریعے نے یہ نہیں بتایا کہ یہ کون سی دستاویزات تھیں جن کے حوالے سے فیض حمید پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے اعلان کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو 4؍ الزامات پر ٹرائل کرکے سزا سنائی گئی۔ ان الزامات میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سیکرٹس ایکٹ کی ایسی خلاف ورزی کرنا جو ریاستی سلامتی کیلئے نقصان دہ ہو، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور بعض افراد کو نقصان پہنچانا شامل ہے۔ آئی ایس پی آر نے تفصیلات ظاہر نہیں کیں تاہم ذریعے کے مطابق آفیشل سیکرٹس ایکٹ کے تحت ایک الزام ریٹائر منٹ کے بعد خفیہ سرکاری دستاویزات اپنے پاس رکھنے سے متعلق تھا، حالانکہ وہ یہ دستاویزات اپنے پاس رکھنے کے مجاز نہ تھے۔ سیاسی سرگرمی کے الزام کا تعلق ان کی سیاستدانوں سے ملاقاتوں اور روابط سے تھا۔ روزنامہ ’’دی نیوز‘‘ نے دسمبر 2024ء میں نشاندہی کی تھی کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے ریٹائرمنٹ کے بعد تقریباً 50؍ سیاستدانوں سے رابطہ رکھا، جن میں سے بیشتر کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے تھا۔ 2023ء کے آرمی ایکٹ میں ہونے والی ترمیم کے تحت حساس عہدوں پر کام کرنے والے افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد 5؍ سال تک سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے کی اجازت نہیں۔ گرفتاری سے قبل فیض حمید کو ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد کی سرگرمیوں کے بارے میں ایک سے زیادہ مرتبہ خبردار کیا گیا، لیکن انہوں نے وہ سرگرمیاں ترک نہیں کیں جن کی بعد میں انکوائری کے دوران جانچ پڑتال ہوئی۔ ایک اور الزام ٹاپ سٹی کے معاملے سے متعلق تھا جس کی تفصیلات پہلے ہی سامنے آچکی ہیں۔ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل پر یہ الزام عائد ہوا کہ انہوں نے اپنا عہدہ استعمال کرتے ہوئے نجی ہائوسنگ سوسائٹی سے رقم حاصل کرنے کی کوشش کی‘فیض حمید کیخلاف کیس ہائوسنگ سوسائٹی کے موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست کی بنیاد پر قائم ہوا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ 12؍ مئی 2017ء کو پاکستان رینجرز اور آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے دہشتگردی کے ایک مبینہ کیس کے حوالے سے ہائوسنگ پروجیکٹ کے دفتر اور اس کے مالک کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور سونا، ہیرے جواہرات، رقم اور دیگر قیمتی سامان قبضے میں لے لیا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ جنرل فیض نے یہ کارروائی ایک خاتون کی شکایت پر کی تھی جو پاکستانی نژاد برطانوی شہری ہیں۔ ہائوسنگ سوسائٹی کے مالک نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ جنرل فیض کے بھائی سردار نجف اس معاملے میں ثالثی کرتے رہے اور مسئلے کے حل کی کوشش کرتے رہے۔ درخواست گزار کا دعویٰ تھا کہ راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے دہشت گردی کیس میں بری کیے جانے کے بعد جنرل فیض نے اپنے فوج میں بریگیڈیئر کزن کے توسط سے رابطہ کیا تاکہ ملاقات کا بندوبست ہو سکے۔ درخواست کے مطابق، ملاقات کے دوران جنرل فیض نے اسے بتایا کہ چھاپے کے دوران لیا گیا سامان واپس کر دیا جائے گا، ماسوائے 400؍ تولہ سونے اور نقد رقم کے۔ درخواست میں یہ الزام بھی لگایا گیا کہ آئی ایس آئی کے ریٹائرڈ بریگیڈیئرز نے درخواست گزار کو مجبور کیا کہ وہ 4؍ کروڑ روپے نقد ادا کرے اور چند ماہ کیلئے ایک نجی ٹی وی چینل کی مالی معاونت کرے۔ تاہم، سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ فورمز، بشمول وزارت دفاع، سے رجوع کرے تاکہ اس کی شکایات کا ازالہ ہو سکے۔ جنرل فیض حمید کیخلاف ٹرائل میں ایک الگ الزام بحریہ ٹائون کے ایک سابق ملازم کو نقصان پہنچانے سے متعلق تھا۔

انصار عباسی

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان سے تعلق رکھنے والی مسیحی برادری کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کرسمس تقریب کا انعقاد
  • نیروبی: وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی میں اظہار خیال کررہے ہیں
  • بھارتی پارلیمنٹ حملہ 2001: سیاست، انصاف اور مشکوک بیانیے کی کہانی
  • ریٹائرمنٹ کے بعد بھی راز ہاتھ میں، فیض حمید پر خفیہ دستاویزات رکھنے کا سنگین الزام
  • مجرم فیض حمید پر ریٹائرمنٹ کے بعد خفیہ دستاویزات اپنے پاس رکھنے کا بھی الزام
  • یواے ای میں سال نو پر چھٹی اور نماز جمعہ کا وقت تبدیل کرنیکا اعلان
  •  وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نیروبی میں اقوام متحدہ کی ماحولیات اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
  •  وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نیروبی میںاقوام متحدہ کی ماحولیات اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
  • آئین کو بار بار سیاسی مفادکےلیے تبدیل نہیں کیا جا سکتا،شازیہ مری
  • بھارت میں اذان پر پابندی