البانیہ میں کابینہ نے ٹک ٹاک پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق البانیہ کی کابینہ نے 12 ماہ کے لیے ٹک ٹاک کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، البانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ویڈیو شیئرنگ کے مقبول پلیٹ فارم خاص طور پر بچوں میں تشدد اور غنڈہ گردی کو فروغ دے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کردیا

وزیرتعلیم اوگرٹا مناسٹیرلیونے کہا کہ حکام والدین کے کنٹرول، عمر کی تصدیق اور درخواست میں البانوی زبان کو شامل کرنے جیسے فلٹرز لگانے کے لیے ٹک ٹاک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

وزیر نے کہا کہ حکام نے تقریباً 65 ہزار والدین کے ساتھ 1 ہزار 300 ملاقاتیں کیں جنہوں نے ٹک ٹاک پلیٹ فارم کو بند کرنے یا محدود کرنے کی سفارش کی۔

کابینہ نے یہ کارروائی پچھلے سال اس وقت شروع کی جب نومبر میں ٹک ٹاک پر شروع ہونے والے ایک جھگڑے کے بعد ایک نوجوان نے دوسرے نوجوان کو چاقو مار کر ہلاک کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی کانگریس نے ٹک ٹاک پر پابندی کا بل منظور کرلیا

گزشتہ سال دسمبر میں البانوی وزیراعظم ایڈی راما نے کہا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news البانیہ امریکا پابندی ٹک ٹاک کابینہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: البانیہ امریکا پابندی ٹک ٹاک کابینہ ٹک ٹاک پر کے لیے

پڑھیں:

بھارت پر عائد ٹرمپ ٹیرف ختم کرنے کیلیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر عائد ٹیرف کو ختم کرنے کے لیے امریکی کانگریس میں ایک قرارداد پیش کردی گئی، یہ قرارداد کانگریس کے ارکان راجا کرشنامورتی، ڈیبورا روز اور مارک وی سی کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق قرارداد کا مقصد ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر عائد 50 فیصد ٹیرف کو ختم کرنا اور تجارت پر امریکی کانگریس کے آئینی اختیار کو بحال کرنا بتایا گیا ہے۔

راجا کرشنامورتی کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی بھارت کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ ٹیرف کی حکمت عملی ایک اہم شراکت داری کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’امریکی مفادات کو آگے بڑھانے کے بجائے، یہ ٹیرف سپلائی چین میں خلل ڈالتے ہیں، امریکی ورکروں کو نقصان پہنچاتے ہیں، اور صارفین کے لیے لاگت میں اضافہ کرتے ہیں۔‘

دوسری جانب مارک وی سی کا کہنا ہے بھارت ایک اہم اقتصادی اور اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور یہ غیر قانونی ٹیرف عام لوگوں پر ایک طرح کا ٹیکس ہیں۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک پر محصولات عائد کیے ہیں۔ ابتدائی طور پر انہوں نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا لیکن اگست میں، روس سے تیل کی خریداری کا حوالہ دیتے ہوئے، ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد اضافی ٹیرف لگا دیا تھا۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • بھارت پر عائد ٹرمپ ٹیرف ختم کرنے کیلیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش
  • اسرائیل نے پرائمری اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی عائد کردی
  • ڈنمارک نےبھی کمسن بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کردی
  • خیبر پختونخوا کابینہ نے اساتذہ کیلئے ای ٹرانسفر پالیسی کی منظوری دیدی
  • خیبرپختونخوا کابینہ کی منظوری: اساتذہ کیلئے ای ٹرانسفر پالیسی 2025 نافذ
  • خیبر پختونخوا میں اساتذہ کے لیے اِی ٹرانسفر پالیسی 2025 کی منظوری
  • خیبر پختونخوا کابینہ نے اساتذہ کیلئے ای ٹرانسفر پالیسی 2025 کی منظوری دے دی
  • پاکستان کی سوشل میڈیا کمپنیوں کو دہشتگردانہ کونٹینٹ روکنے کے لیے حتمی وارننگ
  • آسٹریا میں 14 سال سے کم عمر بچیوں کے لیے اسکارف پر ملک گیر پابندی کی منظوری
  • رنویر سنگھ کی فلم ’’دھریندر‘‘ پر خلیجی ممالک میں پابندی عائد