کیا پاکستان میں پٹرول کی قیمت میں 150 روپے فی لٹر کی کمی ہونے والی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک )عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اچانک بڑی کمی ہوئی ہے۔ خام تیل کی قیمت رواں سال 20 جنوری کو 82 ڈالر تھی اور 50 دنوں سے کم وقت میں 12 ڈالر سے زائد کمی کے بعد اب قیمت 69.3 ڈالر ہو گئی ہے۔ اس وقت خام تیل کی قیمت اگست 2021 کی سطح پر آ چکی ہے۔
نجی سوشل میڈیا ویب سائٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں 12.
حکومت کی جانب سے ہر 15 روز بعدپٹرول کی قیمت میں ردوبدل کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ گزشتہ 50 دنوں کے دوران عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 12.7 ڈالر کی کمی کے باعث توقع کی جا رہی ہے کہ پٹرول کی قیمت میں 20 سے 30 روپے کی کمی ہو گی تاہم ایسا اس لئے ممکن نہیں ہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی کمی کے اثرات پاکستان میں پٹرول کی قیمتوں پر 2 ماہ بعد اثرانداز ہوتے ہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اس وقت پٹرول کی قیمت میں 10 روپے تک کی کمی ممکن ہے، زیادہ کمی آئندہ ماہ سے ہو سکے گی۔ پٹرول کی قیمتوں میں کمی کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں 15 مارچ کی شب کرے گی۔
سال 2024 میں عالمی منڈی میں بھی خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاو دیکھا گیا۔ خام تیل کی قیمت سب سے زیادہ 10 اپریل کو 91. 17 ڈالر فی بیرل اور کم سے کم 10 ستمبر کو 70.17 ڈالر فی بیرل رہی۔ سال کے آغاز میں 73.58 ڈالر فی بیرل جبکہ آج بھی قیمت 73.58 ڈالر فی بیرل ہے۔
سال 2021 کے ماہ اگست میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 69.75 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھی، اس وقت پاکستان میں ڈالر کا ریٹ 163 روپے تھا اورپٹرول کی قیمت 119 روپے فی لٹر تھی، اس وقت ایک مرتبہ پھر سے خام تیل کی قیمت 69.50 ہوگئی ہے تاہم ڈالر کی قیمت 280 روپے اور پٹرول کی قیمت 255.63 روپے فی لٹر ہے۔
اگر اس وقت اور موجودہ وقت کے ڈالر کے ریٹ کا جائزہ لیا جائے تو خام تیل کی قیمت کے مطابق اس وقت پاکستان میں پٹرول کی قیمت 200 روپے فی لٹر ہونی چاہئے تاہم اس وقت حکومت پٹرول کی فروخت پر 60 روپے فی لیٹرپٹرولیم لیوی کی مد میں وصول کر رہی ہے۔
مزیدپڑھیں:وفاق کا خیبر پختونخوا حکومت کے گرد گھیرا تنگ، پرویز خٹک کو مشیرداخلہ داخلہ بنا کر پشاور بھیج دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عالمی منڈی میں خام تیل کی میں خام تیل کی قیمت پٹرول کی قیمت میں ڈالر فی بیرل روپے فی لٹر کی قیمتوں کی کمی کمی کے
پڑھیں:
گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کو پیچھےچھوڑ کرکم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی بننے والی چینی نژاد لوسی گو کون ہیں؟
ٹیک انٹرپرینیور لوسی گو پاپ سپر اسٹار ٹیلر سوئفٹ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 30 سال سے کم عمر دنیا کی کم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی خاتون بن گئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق معروف جریدے فوربس کے مطابق لوسی گوو کے اثاثوں کی کل مالیت 1.2 بلین ڈالر سے تجاوز کرگئی جب کہ ایک پیشکش کے بعد ان کی سابقہ کمپنی اسکیل اے آئی کی مالیت 25 بلین ڈالر تک بڑھ گئی۔
لوسی گو نے 2016 میں الیگزینڈر وانگ کے ساتھ مل کر اسکیل اے آئی کی بنیاد رکھی، سان فرانسسکو میں قائم فرم مصنوعی ذہانت کے نظام کے لیے ڈیٹا لیبلنگ میں مہارت رکھتی ہے اور امریکی حکومت اور اوپن اے آئی سمیت بڑے کلائنٹس کو خدمات فراہم کرتی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Lucy Guo (@guoforit)
اگرچہ لوسی گو نے 2018 میں کمپنی چھوڑ دی لیکن اپنی ایکویٹی اپنے پاس برقرار رکھی جو اب کمپنی کی بڑھتی ہوئی مالیت کی وجہ سے اربوں ڈالر کی دولت میں تبدیل ہو گئی ہے۔
لوسی گرو نے کیلیفورنیا میں چینی تارکین وطن والدین کے ہاں پرورش پائی، مڈل اسکول میں کوڈنگ شروع کی۔ 2014 میں تھیل فیلوشپ میں شامل ہونے سے پہلے کارنیگی میلن یونیورسٹی میں کچھ عرصہ تعلیم حاصل کی۔
اے آئی اسکیل قائم کرنے سے قبل ابتدائی کیریئر میں انہوں نے اسنیپ چیٹ اور قورا میں خدمات سر انجام دیں۔
اے آئی اسکیل سے علیحدگی کے بعد لوسی گو نے ایک وینچر فنڈ ’بیک اینڈ کیپٹل‘ کی بنیاد رکھی اور بعد میں پاسز کا آغاز کیا جو اونلی فینز کی طرح کا ایک سبسکرپشن پلیٹ ہے۔
2022 میں اپنے آغاز کے بعد سے پاسز نے 50 ملین ڈالرز اکٹھے کیے اور فی الحال اس کی مالیت150 ملین ڈالر ہے، تاہم پاسز کو ان دنوں بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق مقدمے میں قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہے۔
قانونی پیچیدگیوں کے باوجود لوسی گو عالمی سطح پر 40 سال سے کم عمر 10 سے کم ارب پتی خواتین کے منتخب گروپ میں شامل ہوگئی ہیں جب کہ اس گروپ میں شامل خواتین میں سے آدھی تعداد امریکی شہریوں کی ہے۔